قسط نمبر 4

213 29 6
                                    

"اسلام علیکم ماما (احد نے بہت چہک کر سلام کیا اس کی آواز سے صاف صاف ظاہر ہو رہا تھا کہ خوشی کی خبر ہے) ماما الحمدللہ میرا اور ہادی دونوں کا ٹیسٹ پاس ہو گیا اور انٹرویو اور میڈیکل بھی ہو گیا"
"ماشااللہ! اللہ کا بہت بہت شکر. بہت بہت مبارک ہو تم دونوں کو اور پھر واپسی کا کیا ارادہ ہے"
"شکریہ ماما واپسی ابھی ہم McDonald's سے ہو کر ہی واپس آئیں گیں ہم وہاں نا جا کر بیچارے McDonald's کو دھوکا نہیں دے سکتے وہ کب سے ہمارا انتظار کر رہا ہو گا" احد نے ہنستے ہوے کہا.
"ہاہاہا... بدماش چلو خیر خیریت سے آنا میں ماہرہ بھابھی وجی اور سعد کو خوشی کی خبر سنا دوں"
"جی ٹھیک ہے اللہ حافظ ماما"

دوسری طرف ہادی نے ہارون صاحب کو فون کیا اس سے پہلے کے ہادی سلام لیتا یا کچھ کہتا ہارون صاحن بول پڑے
"بہت بہت مبارک ہو برخودار. I am proud of you "
"ارے بابا آپ کو کیسے پتا چلا جاسوس چھوڑے ہوے ہیں کیا ہمارے پیچھے "
"ہاہاہا... نہیں جناب یہ مت بھولیں ہم بھی اس سب سے گزر چکے ہیں. ہمیں اچھے سے پتا ہے اتنی دیر سے فارغ ہونے کا کیا مطلب ہے "
"جی جی سمجھ گیا. اچھا بابا اسد انکل کو بتا دینا گھر میں احد نے بتا دیا ہے "
ہاں میں بتا دیتا ہوں چلیں پھر شام میں ملاقات ہو گی."
"اللہ حافظ بابا"
فاریہ بیگم نے گھر میں سب کو بتایا سب بہت خوش تھے اور سوچ رہے تھے شام کو گھر میں تھوڑا
سیلیبریٹ ہی کر لیتے ہیں. اسد نے بھی سنا تو بہت خوش ہوے تھے. لیکن سب نے زیادہ خوشی بھی بہیں منائ کہ اصل اور مین مرحلہ ISSB رہتا تھا لیکن ان سب کو ہادی اور احد پر پورا بھروسہ تھا کہ وہ کر لیں گیں.

***************

"چل احد چلتے ہیں ہماری McDonald's girlfriend  ہمارا انتظار کر رہی ہو گی" ہادی نے ہنستے ہوے کہا.
ہادی اور احد McDonald's کے قریب آیئں اور وہاں نہ جائیں ایسا ہو نہیں سکتا. اس لیے ہادی نے ہلکا پھلکا کھانے کے لیے کہا تھا.  اب ڈیل کھانے کے لیے پیٹ میں جگہ بھی ہونی چاہئے ہے نہ.  اصل میں ہادی صاحب تھوڑا سا کھانا کھا کر فل ہو جاتے ہیں. تھوڑا سا کچھ بھاڑی کھا لیا بس پھر سارا دن بھوک نہیں لگنی.

"ہاں چل یار مجھے بہت بھوک لگ رہی ہے" احد نے کہا جن جناب کو ہر وقت ہی بھوک لگی رہتی تھی.

"ویسے ماما بابا کتنے خوش ہو گیے ہو گیں نہ کہ ہمارا ٹیسٹ پاس ہو گیا اور اب وہ مجھے.... "
"یار ہادی بس اب پھر وہ بقواس نہیں ہاں" احد نے ہادی کی بات بیچ میں ہی کاٹ دی.

"اچھا اچھا سوری نہیں کرتا وہ بات تو اپنا موڈ خراب مت کر میری لیلی" ہادی نے کہا

"لعنت ہادی لڑکی ہی بنا دیا مجھے میں نے کونسی زنانہ حرکتیں کر دی کہ میں لیلی اور تو مجنو ہاں بتا زرا" احد نے مصنوعی خفگی سے کہا
"ہاہاہا... زنانہ حرکتیں....ہاہاہا.... احد اف..... ہاہاہا کیا کیا بولتا ہے یار تو" ہادی کا قہقہہ چاروں طرف گونج رہا تھا.
اور بس یہ ہی تو احد چاہتا تھا کہ وہ اس فضول بات کو نہ سوچے اور بس خوش رہے. اس نے ہادی کو دیکھا اور دل ہی دل میں اس کی نظر اتاری وہ ہنستے ہوے وہ بہت پیارا لگ رہا تھا.

"اب ایسے کیا دیکھ رہا ہے واقعی میں تیرے اندر کی لیلی تو نہیں جاگ گئ جس کو مجھ سے پیار ہو گیا ہے " ہادی نے سنجیدگی سے کہا لیکن آنکھوں میں شرارت واضح تھی.
"دفع ہو جا ہادی بس اب بات نہ کرنا مجھ سے" احد نے خفگی سے کہا اور گاڑی کی طرف بڑھ گیا.
"لیلی ناراض تو نہ ہو ورنہ میرا کیا ہو گا" ہادی ہنستے ہوے احد کے پیچھے بھاگا اور اس نوک جھوک کے ساتھ وہ McDonald's کے لیے نکل گیے.

وہاں موجود تمام لوگ ان کی دوستی کو رشک سے دیکھ رہے تھے.  ایک لڑکے نے کہا کہ اللہ کرے ان کی دوستی ایسے ہی رہے ورنہ آج کل کہاں ملتے ہیں  ایسے دوست. لیکن کون جانے کہ ان کی دوستی کو نظر لگنے والی تھی.

***************

کہاں ایسا یارانہ (مکمل)Onde histórias criam vida. Descubra agora