آغازِ جستجو ۔قسط 8

94 19 2
                                    

ڈنر سے فارغ ہونے کے ساتھ ہی مسز ملک نے  سبین کا اور واصف کا رشتہ طہ کر دیا اور سبین کو انگوٹھی بھی پہنا دی تھی۔ موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مسز جمال نے بھی ارتضیٰ اور شفا کے سلسلے میں مسٹر اینڈ مسز منیر سے بات کی اور  مسٹر منیر نے شفان کو دیکھا تھا  شفان نے ارتضیٰ کو جو واصف کے ساتھ بیٹھا اپنے ڈر کو کمپوز کر رہا تھا ہاں ڈر ہی تو تھا اسے کہ کہیں وہ انکار نہ کر دیں۔
شفان نے ایک نظر ارتضیٰ پر ڈال کر مسٹر منیر کو مسکرا کر دیکھا تھا
"بھابھی ارتضیٰ بیٹا ہے میرا بلکل اسی طرح جیسے شفان ہے ہمیں بھلا کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔" مسٹر منیر کے کہنے پر ارتضیٰ نے سانس بحال کیا تھا
"محبت کی پہلی منزل مبارک ہو مسٹر ارتضیٰ جمال "واصف نے اسکے کان میں کہا تھا
  "بھائی پھر بازی لے گئے آپ " مصطفیٰ نے اسے کہنی ماری تھی ۔
شفان نے بڑوں کی موجودگی کا احترام کرتے ہوئے اسی وقت ارتضیٰ کو ڈھیر ساری گالیوں کے ساتھ کل آفس میں ملنے کا میسج کیا تھا اور ارتضیٰ نے اسکے جواب میں i love u Jani کے ساتھ ایک دل بھی بھیجا تھا۔
                        °°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°°
شفا ایشال ارحا اور سبین سب ارحا کے کمرے میں تھے جبکہ عائلہ ابھی نیچے گئی تھی اور وہ سب مسلسل سبین کو واصف کے نام پر چھیڑ رہی تھی اور اس کام میں سب سے ذیادہ شفا آگے تھی۔
"واہ بھئی مسٹر اینڈ مسز واصف ! کیا جوڑی ہے" شفا سبین کو آنکھ مارتے ہوئے بولی ۔
"اوئے ابھی کہاں ابھی شادی نہیں ہوئی مسٹر اینڈ مسز کی کچھ لگتی۔" ارحا نے اسے ٹوکا
سبین صرف مسکراکر انکی باتیں سن رہی تھی اور ایشال چپس کھانے میں مصروف تھی۔
"تو شادی بھی ہو جائے گی انشاء اللّٰہ" شفا ارحا کو جواب دیتے ہوئے بولی
"او بیبی تم اس کو چھوڑو اپنی فکر کرو۔" عائلہ جو ابھی اندر داخل ہوئی تھی شفا کو مخاطب کرتے ہوئے بولی۔
"کیوں کیا ہوا" شفا سے پہلے ارحا بولی۔
"جناب نیچے سبین اور واصف بھائی کے ساتھ ساتھ ارتضیٰ بھائی اور شفا کا رشتہ بھی طہ ہو گیا ہے" عائلہ کے کہنے پر وہاں موجود سب کو سانپ سونگھ گیا ۔
"کیا کیا عائلہ کی بچی سچ بتاؤ۔" ارحا عائلہ کو شانوں سے پکڑتے ہوئے بولی۔
"تو کیا جھوٹ بول رہی ہوں میں جا کر پوچھ لو نیچے" عائلہ ارحا کو دیکھ کر بولی۔
"یہ تو بہت اجھی بات ہے یار بہت بہت مبارک ہو" سبین اور ایشال شفا کو مبارکباد دیتے ہوئے بولی ۔
شفا کب سے بت بنی بیٹھی تھی اب کھڑی ہو گئی۔
"نہیں نہیں بلکل نہیں میں نہیں کروں گی شادی وہ بھی آپکے اس کھڑوس بھائی سے مجھے تو ایسے ہی اتنا ڈر لگتا ہے ان سے اور وہ میرے شوہر استغفِرُاللہ استغفِرُاللہ" شفا کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے بولی تو سبین ایشال اور عائلہ کا قہقہہ بلند ہوا۔
"اوئے چپ کرو بہت سویٹ ہیں میرے بھائی اور میں تو بہت خوش ہوں میری دونوں بھابھیاں میری بیسٹ فرینڑز ہیں واہ"
ارحا شفا کو چپ کرواتے ہوئے بولی
"کتنا مزہ آیا کرے گا جب ہم یہاں رہنے آئیں گے" اب کی بار ایشال نے حصہ لیا۔
"ہاں بہت زیادہ" ارحا نے خوشی سے شفا کے گال پر بوسہ دیا تھا۔
شفا کو تو یہی دکھ لگ گیا تھا کہ ارتضیٰ جیسے کھڑوس انسان سے اسکی شادی ہونے کو ہے۔اب اسے نیچے سب کے سامنے جاتے ہوئے بھی عجیب لگ رہا تھا۔
             °°°°°°°°°°°°°°°°°
اب سب اپنے گھروں کے لیے نکل رہے تھے ارتضیٰ کی فیملی  واصف اور شفان لوگوں کو باہر تک چھوڑنے آئے تھے
ارحا اور شفان کی نظریں ملی تو شفان نے ارحا کو آنکھ ماری اور ارحا نے اسکو آنکھیں نکالتے ہوئے منہ پھیر لیا ۔
واصف نے ایک مرتبہ بھی سبین کی طرف دیکھنا گوارہ نہ کیا اور سبین نے اپنے دل میں آتے اندیشوں کو جھٹکا تھا۔
"انشاء اللّٰہ ہم جلد ہی آئیں گے اپنی بیٹی کو انگوٹھی پہنانے۔" مسز جمال نے شفا کے سر پر بوسہ دیتے ہوئے کہا تو وہ شرما کر چہرہ جھکا گئی۔
"جی بہن ضرور آپکا جب دل کرے آپ آئیں" مسز منیر نے مسکراتے ہوئے کہا۔
ارتضیٰ مسلسل اپنی نظروں کو ادھر اُدھر سے گھما کر واپس شفا کے شرماتے ہوئے چہرے پر ٹکا لیتا ۔ دل اور نظریں جیسے اس کے بس میں ہی نہیں تھے۔
"بھائی کنٹرول آپکا سالہ پلس بہنوئی آپ کو ہی رہا ہے" مصطفیٰ نے ارتضیٰ کے کان میں کہا تو ارتضیٰ نے فوراً شفان کی طرف دیکھا جو اسے گھور رہا تھا آنکھوں میں شرارت تھی  ارتضیٰ واصف کے پیچھے ہوا تو واصف اور مصطفیٰ نے ہنستے ہوئے ایک دوسرے کے ہاتھ پر ہاتھ مارا
                    °°°°°°°°°°°°°°°°°°°

آغازِ جستجو(Completed)✔️Where stories live. Discover now