قسط 5:
ناول: زینا
تحریر: عائشہ ریاض( بسم الله الرحمن الرحيم )
"اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے۔"
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ❤️
* * *
"اورقریب ہے کہ کوئی بات تمہیں ناپسند ہوحالانکہ وہ تمہارے حق میں بہتر ہو اور قریب ہے کہ کوئی بات تمہیں پسند آئے حالانکہ وہ تمہارے حق میں بری ہو اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔" (2:216)
* * *
یہ منظر ایک عالیشان عمارت کا ہے۔ مرکزی دروازے کو عبور کرکے اندر جایا جائے تو سیاہ و سفید کا فرنیچر اسی امتزاج کی پینٹنگز دیواروں پہ نصب تھیں۔ جا بجا دیواروں میں قد آدم شیشے نصب تھے۔
وسیع عرضے پر پھیلے ہوئے اس محل نما گھر سے قنوطیت مترشح تھی۔ دور دور تک پھیلی خالی راہداریوں میں پھیلا سناٹا مصنوعی روشنیوں سے منور ہونے کے باوجود بھی عجیب وحشت لیے ہوئے تھا۔
عمارت کی دوسری منزل پر ماسٹر بیڈروم میں اس وقت ایک نفس کھڑا کھڑکی سے باہر دیکھ رہا تھا۔ آس پاس خاموشی کی جیسے ایک چادر تنی تھی۔
کچھ منٹوں بعد دروازہ کھولے ایک ادھیڑ عمر انسان ہاتھوں میں کچھ کاغذات تھامے اندر داخل ہوا۔
کچھ دیر کی گفتگو کے بعد وہ کاغذات میز پر رکھے اور پاس رکھا ایک لفافہ اٹھاتے ہوئے جس طرح آیا تھا اسی طرح باہر نکلتا چلا گیا۔
کمرے میں موجود دوسرا نفس کچھ دیر ان کاغذات کو گھورتا رہا اور چند لمحوں کے بعد وہ ہاتھ میں ایک بیگ تھامے وسیع راہداریوں کو عبور کرتا ہوا عمارت سے نکلتا چلا گیا۔
اُنکے جانے کے بعد وہی سناٹا اور خاموشی سارے میں پوری آزادی سے ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لیتی ہوئی پھیلتی چلی گئی۔
* * *
یونیورسٹی کے ختم ہونے اور پھر جاب سے فرصت کے بعد آج کل خوب ہی فراغت تھی۔ جسکا فائدہ اٹھانے کا زینا کا پورا پورا ارادہ بھی تھا۔
ویسے بھی پچھلا کچھ عرصہ عجیب و غریب اور غیر متوقع واقعات نے اسے جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ اسکی ایک ڈگر پر لگی بندھی زندگی میں ایڈم کے آنے کے باعث جو ارتعاش ڈلا تھا وہ اسے بوکھلا گیا تھا۔
YOU ARE READING
Zeena (زینا) Completed ✔️
Spiritualیہ کہانی دو باتوں کہ گرد گھومتی ہے۔ پہلی یہ کہ انسان برا نہیں ہوتا، اعمال برے ہو سکتے ہیں۔ اور دوسری بات یہ کہ چاہے ایک مسلمان کتنا ہی اچھا کیوں نا ہو مگر وہ کبھی پرفیکٹ نہیں ہو سکتا۔ کوئی نا کوئی کمی اسکی ذات میں پھر بھی رہتی ہے۔ یہ ایک پریکٹسنگ م...