آخری قسط
ناول: زینا
تحریر: عائشہ ریاض(بسم اللہ الرحمٰن الرحیم)
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان، نہایت رحم والا ہے.السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔❤️
Happy reading!!!° ° ° ° °
اس ادراک کے بعد کہ ایڈم زینا کہ دل میں جگہ بنا چکا ہے۔ زینا میں زندگی کا احساس پھر سے جاگ اٹھا تھا۔
دل میں جو پھانس گڑی اسے نیلا کیے دے رہی تھی اس ادراک کے بعد جیسے کسی نے کھینچ کر نکال لی تھی اور دل پھر سے زندہ ہو چلا تھا۔
لیکن اب ایک اور مسئلہ درپیش تھا۔ اپنے رویے کی شرمندگی رگ و پے میں سرایت کر رہی تھی۔ ایڈم کا سامنا کرنا اب ازحد مشکل لگ رہا تھا۔
جب نفرت تھی تو ببانگ دہل اقرار کرتی رہی تھی۔ اب جذبات مثبت تھے تو ساری ہمت جواب دے گئی تھی۔
ایڈم کا سامنا کرنے کا احساس ہی اسکا دل دہلائے دے رہا تھا۔
خیر اب حالات سے بھاگا تو جا نہیں سکتا تھا۔ غلطی کی تھی بھگتنا تو تھا۔
خود کو ڈھیروں ڈھیر ملامت کرکے طبیعت کچھ ہلکی ہوئی۔ کافی دنوں کے بعد مسکراہٹ نے چہرہ روشن کیا۔
"زینا سب ٹھیک کرلے گی۔" خود کو نادیدہ تھپکی سے نوازا اور پھر مسکراتی ہوئی اندر بڑھ گئی۔
° ° ° ° °
ایڈم کے آنے کے اوقات ازحد خراب ہو چلے تھے۔
زینا کے اٹھنے سے پہلے وہ نکل کھڑا ہوتا اور پھر رات گئے کہیں گھر میں قدم رکھتا۔
زینا اسکے بارے میں قطعاً لاعلم تھی۔ وہ کیا کرتا ہے کہاں جاتا ہے کچھ بھی تو پتا نہیں تھا۔ اور پتا ہوتا بھی کیسے۔ پہلے کبھی ضروری ہی کب سمجھا تھا۔
اب جب سمجھا تھا تو سمجھ نہیں آرہی تھی کس سے پوچھے۔
"شاہمیر اخی سے لیکن وہ پاکستان میں ہیں۔ انھیں کہاں پتا ہوگا۔ "
"اور بابا سے؟؟!!!
"نہیں۔۔۔ عجیب ہی لگے گا۔" یہ آپشن بھی مسترد کردیا۔
وہ پریشان سی اس وقت رات گئے اپنے بستر پر بیٹھی تھی۔ کتنے روز ہوگئے تھے اسے دیکھے ہوئے۔ اب تو دھیان کے سارے دھاگے ہی اس سے جڑے ہوتے تھے۔ لیکن وہ بے پرواہ ہوگیا تھا۔
زینا کا دل دھڑکا۔ "نہیں مصروف ہوں گے۔ "
دل کو ڈھارس بندھی۔ انہی خیالوں کے بیچ نجانے کب نیند نے آلیا۔ایڈم جو دو بجے کے قریب کمرے میں داخل ہوا۔ زینا کو سویا ہوا دیکھ کر دل عجیب سا ہوا۔
پاکستان سے واپس آکر بھی زینا کا انداز وہی تھا۔ اسی طرح اسے اگنور کرتی۔ دل میں کہیں امید تھی۔ اسکے انداز بدلیں گے۔
DU LIEST GERADE
Zeena (زینا) Completed ✔️
Spirituellesیہ کہانی دو باتوں کہ گرد گھومتی ہے۔ پہلی یہ کہ انسان برا نہیں ہوتا، اعمال برے ہو سکتے ہیں۔ اور دوسری بات یہ کہ چاہے ایک مسلمان کتنا ہی اچھا کیوں نا ہو مگر وہ کبھی پرفیکٹ نہیں ہو سکتا۔ کوئی نا کوئی کمی اسکی ذات میں پھر بھی رہتی ہے۔ یہ ایک پریکٹسنگ م...