ردِعمل: (R E A C T I O N)

3.1K 157 81
                                    

قسط 7:
ناول: زینا
تحریر: عائشہ ریاض

(بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم)

شروع اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، رحمت والا ہے۔

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ⁦❤️⁩

° ° °

آنکھیں کھلتے ہی پہلا جو احساس تھا وہ اس اجنبی جگہ کا تھا۔ لیکن اگلے ہی لمحے ذہن کے پردوں پر لہراتا ادراک کا لمحہ اسے اس تلخ حقیقت سے روشناس کروا گیا تھا کہ اسکی زندگی میں ایک بڑا تغیر رونما ہو چکا ہے۔

اسکے ساتھ ہی دوسرا خیال اس نفس کا تھا جسکے واسطے سے وہ اس لمحے اس اجنبی مگر اپنی جگہ پر موجود تھی۔ اس خیال کے آنے کے ساتھ ہی سر گھما کر ایڈم کی تلاش میں ادھر ادھر دیکھا۔ ایک طرف قد آدم شیشوں سے چھن کر آتی سورج کی روشنی دن چڑھ آنے کی نوید دے رہی تھی۔ عادتاً فجر رہ جانے کا قلق جاگا اسے اتنا سوئے رہنے پر حیرت ہوئی۔

جو حالات تھے اتنی پر سکون نیند باعث حیرت تو تھی پر خیر نیند تو تختہ دار پر بھی آجایا کرتی ہے۔ ذہن نے توجیہہ دی۔

ابھی تو پہلا دن ہے اور سالوں کی روٹین پر کیسے پانی پھرا ہے آگے اللہ ہی وارث ہے۔ کڑواہٹ بھرا احساس جاگا۔

باتھروم سے گرتے پانی کی آواز پر ایک نظر ادھر دیکھا پھر چند لمحوں کی غائب دماغی کے بعد وہ سر جھٹکتی اٹھ بیٹھی۔ سر پہ لپٹا حجاب قدرے ڈھیلا ہو چکا تھا۔ تن کو ڈھانپتے کپڑوں پر ایک تیز نظر ڈالی۔ رات کو مجبوری کے باعث ایڈم سے کپڑے لے تو لیے تھے اب خیال اٹھ رہا تھا۔ نا بھی لیتی مر تو نہ جاتی آخر ایک رات تھی گزر ہی جاتی۔ آج تو خیر امل سے بات کرکے اپنا سامان منگوا ہی لیتی۔

سر جھٹک کر بستر سے اترنے لگی۔ خیر مجبوری تھی اور مجبوری میں تو اکثر وہ فیصلے بھی لینے پڑتے ہیں جو عام حالات میں کبھی قابلِ قبول نہیں ہوتے۔ ایک یہ بھی صحیح۔۔!!

اگلے ہی لمحے ایڈم تولیے سے سر رگڑتا کمرے میں داخل ہوا۔ زینا پر نگاہ پڑتے ہی وہ ازلی سرد اور لاتعلق تاثرات میں خودبخود نرمی سمٹ آئی۔ آنکھیں نرم و گرم جذبات سے لبریز اس وجود پر جمی تھیں۔ جبکہ زینا اسکی موجودگی سے جزبز ہوتی اس کی راہ سے ہٹنے کی منتظر تھی۔

احساس ہوتے ہی ایڈم نے قدم ڈریسنگ کی جانب بڑھا دیے جبکہ زینا اسی لا تعلقی سے کمرہ عبور کر گئی۔

فریش ہوکر گلے میں لٹکتا حجاب اٹھا کر سر پر رکھنا چاہا کہ پھر سامنے شیشے پر پڑتے اپنے عکس پر نظر ڈلتے ہی کچھ سوچ کر حجاب کو یونہی رہنے دیا۔ رات والا غصہ اب مفقود تھا شعوری کوشش سے کوئی منفی جذبہ کوئی احساس سوچنا چاہا لیکن پھر دل کے سکوت پر جھنجھلا کر اپنے ہی عکس سے نظریں چراتی ہوئی وہ باہر کی جانب بڑھ گئی۔

Zeena (زینا) Completed ✔️Where stories live. Discover now