قسط 3:
ناول: زینا
تحریر: عائشہ ریاضHappy reading!💕
بیشک پرہیزگاروں کوجب شیطان کی طرف سے کوئی خیال آتا ہے تو وہ (حکمِ خدا) یاد کرتے ہیں پھر اسی وقت ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں ۔ (سورت الاعراف: 201)
* * *
"کیا ہوا ہے تمہیں؟ گہرا کٹ ہے۔ کس قدر خون نکل رہا ہے۔ پین ہو رہا ہوگا نا؟ چلو میں تمہیں ڈاکٹر کے پاس لے چلوں۔"
اس سے کچھ فاصلے پر آ رکا۔ اسکا خون سے بھرا ہاتھ اسے ہوش میں لے آیا تھا جیسے۔ اسے تھامنے کی شدید خواہش کو بمشکل دبا کر وہ چند قدموں کے فاصلے پر اب کہ آنکھوں میں بے بسی لیے کھڑا تھا۔جبکہ اسکی ٹون کے یکسر بدلنے پر زینا منہ کھولے اسے گھور رہی تھی۔
"خود چلی جاؤں گی میں ہٹیں سامنے سے!!" وہ ایک جھٹکے سے نیچے گرا بیگ اٹھا کر آگے بڑھ گئی۔
"زینا سنو۔ تم یوں نہیں جا سکتی۔ اتنا سارا خون بہہ رہا ہے۔"
وہ ایکدم اسکے سامنے جا کھڑا ہوا۔ جبکہ زینا نے تعجب سے دیکھا۔"کیوں نہیں جا سکتی میں؟!" خون لگاتار بہہ رہا تھا۔ درد سارے بازو میں پھیل ریا تھا۔ مسلسل بلیڈنگ اسکے اعصاب کمزور کیے دے رہی تھی۔
ایڈم نے اسکے خون آلود ہاتھ سے نظریں چرائیں۔
"لسن زینا اس وقت ضد مت کرو۔ لیٹ می ہیلپ یو پلیز۔"
شاک کے باعث کشادہ آنکھوں سے وہ زینا کو دیکھ رہا تھا جبکہ زینا اسکی ضد سے اب اکتا رہی تھی۔ درد ہر لمحے کے ساتھ بڑھتا چلا جا رہا تھا۔
اس نے ایک سانس کھینچا اور خود کو نارمل کرنا چاہا۔
"دیکھیں مسٹر مجھے آپکی مدد کی ضرورت نہیں ہے میں خود مینج کرلوں گی۔" وہ آگے بڑھی کہ ایڈم نے پھر سے آگے بڑھ کر روکا۔ زینا کے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہو رہا تھا۔
"اکسکیوز می۔ ہوش میں تو ہیں آپ؟ ایک بار کی کہی بات سمجھ نہیں آتی آپکو؟!!" زینا نے گھورا۔ تاہم کمزوری اسکی آواز سے عیاں تھی۔
ایڈم کا دل چاہ رہا تھا اسکی ضد کو نظر انداز کرکے اسے اٹھا کر گاڑی میں پھینکے۔
زینا کے اعصاب تھکن سے بوجھل ہو رہے تھے اور اسے دیکھ دیکھ کر ایڈم فریک آؤٹ کر رہا تھا۔
"جسٹ شٹ اپ ناؤ زینا چپ چاپ میرے ساتھ چلو تمہیں ٹریٹمنٹ کی ضرورت ہے۔۔۔"
وہ اسکی طرف بڑھا کہ زینا بے ساختہ چند قدم پیچھے ہوئی۔
"میں آپکے ساتھ کہیں نہیں جا رہی۔" وہ چیخ پڑی۔
"اور اگر آپکو مدد کا اتنا ہی بھوت سوار ہے تو پلیز شاہمیر اخی کو کال کردیں میں انکے ساتھ چلی جاؤں گی۔" جبکہ زینا کی اس بات پر ایڈم نے بے ساختہ لب بھینچے۔
ESTÁS LEYENDO
Zeena (زینا) Completed ✔️
Espiritualیہ کہانی دو باتوں کہ گرد گھومتی ہے۔ پہلی یہ کہ انسان برا نہیں ہوتا، اعمال برے ہو سکتے ہیں۔ اور دوسری بات یہ کہ چاہے ایک مسلمان کتنا ہی اچھا کیوں نا ہو مگر وہ کبھی پرفیکٹ نہیں ہو سکتا۔ کوئی نا کوئی کمی اسکی ذات میں پھر بھی رہتی ہے۔ یہ ایک پریکٹسنگ م...