قسط نمبر :2

440 46 32
                                    

اسکے میسج میں اب ارسلان نے اسی کے انداز میں جواب دیا تھا ۔ لڑکی کی طرف سے اب مزید میسج نہیں آیا تھا ۔۔ ارسلان کو اپنے روئیے پر بے جا ہنسی آئی ۔۔ وہ ہی ہنسی طنزیہ ہنسی ۔۔
بےشک ارسلان کی نیچر تھوڑی فلرٹی تھی مگر ارسلان کو اپنی لمنٹس کا اندازہ تھا. اس نے کبھی بھی کسی سے جھوٹی محبت کے دعوے نہیں کیے تھے. نہ ہی کبھی کسی کے جزبات کا فائدہ اٹھایا تھا. ہاں وہ بات ضرور کرتا تھا مگر دوستوں کی طرح. یہ نہیں کہ محبت کے دعوے کیے اور دل بھر جانے پر چھوڑ دیا.

_____________________________

اگلے روز ارسلان نے اسی نمبر پر میسج کیا.
اس لڑکی کی نیچر ارسلان سے بلکل مختلف تھی. وہ کسی سے فضول بات نہیں کرتی تھی. وہ یا تو ارسلان کے میسج کو اگنور کر دیتی تھی یا غصہ سے رپلائی کرتی تھی.
ارسلان کو پہلے تو اس لڑکی کو تنگ کرنے کا مزہ آتا تھا مگر پھر اسے بھی اس لڑکی سے چڑ ہونے لگی.
ان دونوں کی آپس میں بنتی ہی نہیں تھی. دونوں کی اکثر میسجز پر لڑائی ہوتی رہتی تھی اور ایک دوسرے کو اچھی اچھی سنا جاتے تھے.

آج اسے اسکول سے اتوار کی چھٹی تھی اس لئے آج وہ پورا دن فری تھا ۔ ناشتہ کر کے وہ اپنے کمرے میں داخل ہوا اور فون پکڑ کر بیٹھ گیا ۔ اسی نمبر سے میسج آیا تھا ۔ ارسلان نے فاتحانہ مسکراہٹ کے ساتھ چیٹ کھولی.

"ہیلو " میسج دیکھ کر ارسلان کو یقین نہ آیا کے یہ اسی بے زار لڑکی کے نمبر سے میسج آیا تھا ۔ پھر اسے لگا کے شائد امی جان سے بات کروانی ہوگی اس نے اپنی امی کی سہیلی کی بیٹی ہونے کی وجہ سے اس سے تمیز سے بات کا آغاز کیا ہے ۔

"ہیلو " ارسلان نے فٹ سے جواب دیا

"کیسے ہیں آپ بھائی " بھائی لفظ سن کر اسے کچھ شک ہوا کیوں کے اس لڑکی نے کبھی اسے بھائی تو کم از کم نہیں بولا تھا

"ٹھیک آپ کون " ارسلان نے جلدی سے پوچھا

" میں فریحہ کی چھوٹی بہن ہوں "

"اچھا " وہ جان گیا تھا کے وہ جس کا نام نہ معلوم ہونے کی وجہ سے وہ اسے چڑیل کا ٹائٹل دے چکا تھا اسکا نام فریحہ تھا ۔ کچھ سوچ کر ارسلان نی پھر میسج ٹائپ کیا

"اچھا ہوا میری خیرانگی آپ نے ختم کر دی ۔ ورنہ آج اتنی تمیز سے جواب ملا میسج کا کے میں تو شک میں ہی مبتلا ہو گیا تھا ۔ کیوں کے آپ کی فریحہ مجھے کبھی سیدھے منہ سے جواب نہیں دیتی ہمیشہ بد تمیزی سے بات کرتی ہے "

"ہا۔۔۔ آپ تو اتنے اچھے ہیں میں نہ اس کا امی کو بتاؤں گی " جواب پڑھ کر ارسلان مسکرایا ۔۔

_________________________

"امی ، امی بات سنیں ذرا " فون رکھتے ہی یشل نے امی کو آوازیں دینا شروع کر دیں

"کیا ہو گیا ہے یشل کیوں گھر سر پر اٹھایا ہوا ہے " ایک خاتون کمرے میں آتے ہوئے بولیں

"امی آپ کو پتا ہے آپ کی لاڈلی بیٹی نے کیا، کیا ہے" یشل اب تجسس ڈال رہی تھی

 Pamal-e-Ishq (پامال عشق )Where stories live. Discover now