قسط نمبر : 4

317 36 33
                                    

"ارسلان مجھے لگ رہا ہے آپ نے میری اور یشل کی باتوں کا برا منایا ہے ۔ "

"تم دونوں کی کون سی بات "ارسلان نے نا سمجھی سے پوچھا

"جو ہم نے آپ کا مذاق بنایا یر آپ کے ساتھ اتنا مذاق کیا ۔ مجھے لگ رہا ہے آپ کو یہ سب پسند نہیں آیا اسی لئے آپ نے واپس جا کر کوئی رابطہ نہیں کیا " فریحہ نے کہا

"اوہ نہیں نہیں یارا مجھے تو آپ دونوں کی کمپنی میں بہت مزہ آیا تھا ۔۔ " ارسلان نے فریحہ کی غلط فہمی دور کی۔۔

"پکا " فریحہ نے پوچھا

"بلکل۔ " ارسلان نے مسکرا کر کہا ۔۔

_ ______________

ماضی کی قید سے آزاد ہو کر وہ حال میں لوٹ آیا تھا ۔ موبائل اٹھا کر اس نے ٹائم دیکھا ۔۔ صبح کےدو بج رہے تھے اور اسکی آنکھوں میں دور دور تک نیند کے کوئی امکانات باقی نہیں تھے ۔۔۔

اب روتا کیوں ہے کہ سکوں نہیں ملتا

اب جاگتا کیوں ہے کہ نیند نہیں آتی۔۔۔؟

پہلے تو چاہتا تھا کہ اک جھلک ملے یار کی

اب تو تجھے کیوں یہ حسرت ہی نہیں آتی...؟

پہلے تو راتوں کو جاگ کر مانگا تھا "ارسل"

کیوں اب شکرگزاری کی دل سے آہ نہیں آتی..؟

(ارسل )

وہ جانتا تھا نیند اسے اب بھی نہیں آئے گی کیوں کو روز اسی طرح رات رات بھر جاگ کر ہی تو وہ نیند کا انتظار کرتا تھا ۔ اس انتظار میں نا جانے وہ کتنے سگریٹ پی دیتا تھا.

تو ساتھ تھا تو مکمل تھا میں

تو گیا تو اک گہرا زحم سا دے گیا

بہت جلایا نفرت کی آگ میں اسے

پھر بھی اک گاڑھا نشاں سا چھوڑ گیا

مانا کہ ساتھ تیرا اک نعمت تھا "ارسل"

پر ناجانے جیسے کوئی بددعا سی دے گیا

(ارسل )

۔ اس کے گھر والوں میں سے اگر کوئی اسے اس وقت دیکھتا تو اسکی حالت دیکھ کر شائد اسے پہچان ہی نا پاتے ۔ارسلان نے اب ہاسٹل سے گھر جانا بہت کم کر دیا تھا. ارسلان کو اب گھر گۓ بھی کئی ماہ ہو گئے تھے.
شب بیداری کی وجہ سے اسکی آنکھوں کے گرد گہرے حلقے پڑ چکے تھے ۔ وہ لڑکا تو بس خود سے انجان بنے کبھی ماضی کی یادوں میں کھو جاتا تو کبھی تلخ حال میں لوٹ آتا ۔۔ کچھ مہینوں سے اب اسکی زندگی اسی طرح گزر رہی تھی ۔۔نیند تو آنے نہیں والی تھی اس لئے ارسلان نے کافی بنائ. اتنی کڑوی کافی وہ بھی بغیر چینی اور دودھ کے. ارسلان کا مزاج جتنا کڑوا ہو چکا تھا اسی طرح اس کی زندگی بھی کڑواہٹ سے بھری تھی. ارسلان نے کافی کا کپ ہاتھ میں پکڑا اور سگریٹ جلا لیا. اب وہ پھر کچھ خوبصورت یادیں اپنے ذہن میں دوہرانے لگا.

 Pamal-e-Ishq (پامال عشق )Where stories live. Discover now