قسط نمبر:12 (آخری قسط)

452 40 29
                                    

گر برباد ہونا ہے تو میکدہ کا ہی رخ کیوں
برباد ہونے کو تو عشق کا "ع" ہی کافی ہے کمبخت
امید کہ کافی ہے یہی تیری دیوانگی کے لیے"ارسل"
زرا سرور چاہتا ہے اور تو اک نظر "ش" کو تو دیکھ

بعض اوقات انسان کے پاس آنسو چھپانے کی کوئی وجہ نہیں ہوتی...لیکن پھر بھی دنیا کے لیے انھیں اپنے اندر ہی چھپانا پڑتا ہے...اور اسی دنیا سے چھپانے کی وجہ سے یہی آنسو کھولتے ہوئے لاوے کی ماند ہمیں اندر سے راکھ کر دیتے ہیں۔۔۔
اور کتنی عجیب بات ہے نہ ،اگر ان آنسوؤں کو نکال بھی دیا جائے تو یہی دنیا ان کا مذاق بنا دیتی ہے۔۔۔
پھر انسان کرے تو کیا کرے۔۔۔دنیا کو دیکھانے کے لیے مسکراتا رہے۔۔۔؟
مگر یہ دنیا والے پھر بھی نہیں سمجھیں گے کہ جو لوگ جتنے مسکرانے والے لگتے ہیں اتنے ہی اندر سے ٹوٹے ہوتے ہیں۔۔۔

سیگریٹ ختم ہو چکا تھا وہ حال میں لوٹا . لیکن اب ایک تبدیل سوچ کے ساتھ ۔۔
ارسلان کا ماضی اس کے ساتھ ساتھ جا رہا تھا اب وہ تھوڑا فریش ہونا چاہتا تھا اب وہ فریحہ کی منت تو کم از کم نہیں کرنا چاہتا تھا وہ ہر بار اپنے دل سے ہارا تھا مگر اب نہیں اب وہ اوروں کی طرح بے حس ہونا چاہتا تھا یاں یہ کہنا بہتر ھوگا کے وہ بھی فریحہ کی طرح ہونا چاہتا تھا ۔
اگر اسے سنوارنے میں فریحہ کا ہاتھ تھا تو اب اس کی اس تباہی کی بھی ذمہ دار فریحہ ہی تھی ۔ لیکن ارسلان اب ان سب سے نکلنے کا سوچ چکا تھا ۔ اب اسے نکلنا تھا ۔ اسے اپنی زندگی تا عمر اس طرح تباہی میں نہیں گزارنی تھی ۔اس کے ساتھ اور بھی بہت سے لوگ جڑے تھے ۔
معمول کے مطابق وہ یونیورسٹی جاتا تھا مگر اب وہ ٹائم پاس کرنے کے لئے اپنے کلاس فیلوز کے ساتھ بیٹھ جاتا ۔ ان کے ساتھ باتیں کرتا۔ ہوسٹل آ کر بھی وہ اپنے کمرے کے لڑکوں کے ساتھ رات کو باہر گھومنے نکل جاتا اور کبھی مل کر سب کے ساتھ گروپ سٹڈی کرتا ۔۔
فریحہ پھر بھی کہیں نا کہیں اس کی زندگی میں اب بھی موجود تھی ہر چیز میں فریحہ کو تلاش کرنے کی عادت ارسلان کی گئی نہیں تھی۔۔
_________________________
ارسلان نیند سے بیدار ہوا تو اس نے موبائل اٹھا کر ٹائم دیکھا یونیورسٹی سے آ کر سویا تو شام کے چھے بجے اس کی آنکھ کھلی ۔ اس نے عجیب سا خواب دیکھا تھا ۔ خواب میں فریحہ آئی تھی وہ کافی پریشان لگ رہی تھی ۔ جیسے کچھ کہنا چاہتی ہو جیسے کوئی بات اسے بہت تنگ کر رہی ہو ۔ وہ فریحہ سے تو بات کر نہیں سکتا تھا اس لئے فون اٹھا کر امی کو فون ملایا سلام کر کے حال پوچھا اور پھر بولا
"امی آپ کی فریحہ کی امی سے کوئی بات ہوئی ہے کیا "
"ہاں ہوئی ہے " دوسری طرف سے جواب آیا
"کیا کہ رہی تھیں وہ " ارسلان نے بے چینی سے پوچھا
"کہ رہی تھیں کے فریحہ کافی کمزور ہو گئی ہے ہر وقت کسی نا کسی سوچ میں ڈوبی رہتی ہے ۔ جیسے کوئی بات پریشان کر رہی ہو دن با دن کمزور ہوتی جا رہی ہے ۔" انہوں نے جواب دیا
"انہوں نے بتایا نہیں کیا ہوا ہے "
"ہاں کہ رہی تھیں کسی یونیورسٹی کے لڑکے کو پسند کرتی ہے ۔۔ کیا نام بتایا تھا آہ۔۔۔(انھوں نےیاد کرنا چاہا ) ہاں عدیل (پھر یاد آنے پر بولیں ) اس کا رشتہ آیا ہے فریحہ کے لئے اور گھر والے مان نہیں رہے کہ بے گانے ہیں ذات بھی اور ہے " امی نے تفصیل بتائی
"تو ذات اور ہے پر اس سے کیا لینا دینا اسے تو پسند ہے نا تو کر دیں " ارسلان نے جواب دیا
"ارسلان بے گانے ہیں ایسے کیسے دے دیں سوچ سمجھ کر ہی دیں گے نا ۔ بیٹی کا معملا ہے ہاں اگر پسند ہے اسے اس نے اپنی زندگی کا خود فیصلہ لیا ہے تو کر دیں پھر اگر فریحہ خوش ہے تو " امی نے کہا ۔۔ ارسلان خاموش رہا
"وہ کہ رہی تھیں کے میں چاہتی تھی ارسلان اور فریحہ کا آپس میں ہو جاۓ اور ہماری دوستی رشتہ داری میں بدل جاۓ مگر پتا نہیں فریحہ کو کیوں یونیورسٹی لا لڑکا پسند آ گیا " امی جان نے خود ہی ارسلان کو بتایا
"ہو بھی تو اب میں اس سے کرنا نہیں چاہتا " ارسلان کا موڈ یک دم بدل گیا
"ارسلان اگر تم چاہو تو کیوں نا ہم بات کریں ان سے ۔ ہم رشتہ لے کر جاتے ہیں وہ لوگ نا نہیں کر پائیں گے ۔ فریحہ کو میں سمجھا لوں گی اور جب تمہارے ساتھ ہو گی تو سب ٹھیک ہو جاۓ گا "
"امی میں اس سے کم از کم اب شادی نہیں کرنا چاہتا یہ آپ یاد رکھیں اور اگلی بار پلیز خدارا میرے ساتھ اس لڑکی کے بارے میں بات بھی مت کیا کریں ۔ آپ کو کیا لگتا ہے گھر والوں سے وہ ہاں نہیں کروا سکتی۔۔ وہ جتنی ضدی ہے میں جانتا ہوں وہ منا لے گی گھر والوں کو ۔ اور اگر آپ لوگ گئے اور اس ضدی لڑکی نے نا کر دی تو پھر بے عزتی میری فیملی کی ہو گی ۔ میں خود کو اس کے ہاتھوں بہت ذلیل کروا چکا ہوں مگر اب اور نہیں اب بات میری فیملی کی ہے ۔ پلیز آپ اگلی بار بات مت کریں اس کے بارے میں " ارسلان سنجیدہ ہو گیا اورغصہ بھی آ رہا تھا
"اچھا تم فکر نا کرو " امی جان نے اسے نارمل کرنا چاہا ۔
ارسلان نا الوداعی کلمات کہ کر فون بند کر دیا

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Apr 05, 2020 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

 Pamal-e-Ishq (پامال عشق )Where stories live. Discover now