ادھر یہ دونوں ایک دوسرے سے بات کر رہے تھے تھے تو فریحہ کے چھوٹے بھائی نے فریحہ کو ارسلان سے بات کرتے دیکھ لیا۔
فریحا کا چھوٹا بھائی اس سے چار سال چھوٹا تھا تھا وہ بھاگتا ہوا چھت سے نیچے گیا اور امی کے سامنے شور مچا دیا۔
" امی امی آپ کو پتہ ہے کہ آپی اوپر کیا کر رہی ہیں۔"
"کیا"
"آپی کسی لڑکے سے بات کر رہی ہیں وہ بھی ویڈیو کال"۔
فریحہ کا چھوٹا بھائی اتنی اونچی آواز میں امی کو بتا رہا تھا کہ فریحہ کو چھت پہ آواز آگئی۔
یہ سب سن کر فریحہ بھاگتے ہوئے نیچے آئی۔
-----------------------------------_______________فریحہ جب چھت سے بھاگ تو نیچے آئی تو اس نے دیکھا کھا کہ اس کا چھوٹا بھائی امی کو بتا رہا تھا تھا کہ فریحہ آپی کسی لڑکے سے بات کر رہی ہیں وہ بھی ویڈیو کال۔
احمد (فریحہ کا چھوٹا بھائی) چپ ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔
یہ سن کر فریحہ فوراً سے بول پڑی "امی احمد جھوٹ بول رہا ہے میں اپنی دوست سے بات کر رہی تھی"
احمد کو یہ سن کر بہت غصہ آیا کیونکہ اس نے ارسلان کا چہرہ موبائل پہ دیکھ لیا تھا تو وہ فوراً سے بولا
"آپی کیا آپ کی دوستی مونچھیں بھی ہیں"
یہ سن کر فریحہ اور اس کی امی کی ہنسی نکل گئی۔
سب کو ہنستا دیکھ کر احمد غصے سے باہر چلا گیا
جب احمد باہر چلا گیا تو فریحہ آنے امی کو بتایا کہ وہ ارسلان سے بات کر رہی تھی۔فریحہ کی امی جانتی تھیں کہ فریحہ اور ارسلان بہت اچھے دوست ہیں اور وہ ارسلان کو بہت پسند کرتی تھیں۔ انہوں نے فریحہ کو کبھی اس چیز سے منع نہیں کیا تھا کہ ارسلان سے بات نہ کیا کرے۔ کیونکہ ارسلان انکی کزن اور سہیلی کا بیٹا تھا اور وہ ارسلان پر بہت اعتبار کرتی تھیں۔ وہ ارسلان کی نیچر سے واقف تھیں اور وہ جانتی تھیں کہ ارسلان ایک اچھا لڑکا ہے۔
اس لیے انہوں نے فریحہ پر ارسلان کے معاملے میں کوئی پابندی نہیں لگائی تھی۔
فریحہ بھی ارسلان کے معاملے میں کوئی بھی بات ہوتی تو اپنی امی سے ضرور شیئر کرتی تھی۔
اس نے امی کو بتایا کہ کہ وہ ارسلان سے ویڈیو کال کر رہی تھی اور ارسلان اسے اپنا گھر اور اپنا کمرہ دکھا رہا تھا۔
فریحہ اور ارسلان ویڈیو کال پہ کافی دیر تک باتیں کرتے رہتے تھے۔اب ارسلان بھی فریحہ کے ساتھ بہت کانفیڈنٹ فیل کرتا تھا۔ارسلان سے بات کرکے فریحہ کو ارسلان کی محبت کا اندازہ ہو رہا تھا ۔
ارسلان ویڈیو کال پہ زیادہ باتیں نہیں کرتا تھا۔جب ویڈیو کال پہ بات ہو رہی ہوتی تھی تو ارسلان فریحہ کو کہیں پہ موبائل سیٹ کرنے کو کہتا اور فریحہ کو کہتا کہ اب سامنے بیٹھ جاؤ۔
یوں ویڈیو کال پے وہ فریحہ کو دیر تک دیکھتا رہتا۔اک لمبی سی خاموشی ہوتی تھی اور اس خاموشی میں فریحہ کو دیکھتا رہتا تھا۔
فریحہ ارسلان سے باتیں کرتی رہتی اور وہ خاموشی سے مسکراتے ہوئے اسے سنتا رہتا۔
کتنے خوبصورت لمحات ہوتے ہیں نہ کہ جب وہ انسان آپ کے سامنے بیٹھا ہو جس سے آپ بے پناہ محبت کرتے ہیں اور وہ آپ کے سامنے بیٹھا مسکراتا جائے ہنستا جائے باتیں کرتا جائے اور آپ خاموشی سے اسے سن رہے ہوں اسے مسکراتے ہوئے دیکھ رہے ہوں۔
فریحہ جب مسکراتی تو ارسلان کو ایسے محسوس ہوتا تا کہ جیسے دنیا تھم سی گئی ہے جیسے اس دنیا میں سوائے اس کے اور فریحہ کے اور کوئی نہیں ہے۔
YOU ARE READING
Pamal-e-Ishq (پامال عشق )
Humorبسم اللہ الرحمٰن الرحیم شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے ۔ السلام عليكم ! ہر انسان کسی نا کسی چیز سے انسپائر ہو کر لکھتا ہے۔ مگر دیکھا جاۓ تو اگر انسان سیکھنے کی صلاحیت رکھتا ہو تو مجھے نہیں لگتا کے اسے کسی انسپریشن کی ضرورت...