قسط نمبر :3

384 41 26
                                    

"کیا کر رہی ہو " ارسلان نے فریحہ سے پوچھا

" چاۓ پی رہی ہوں پیو گے " فریحہ نے جواب دیا اور ساتھ ہی تصویر بھیج دی ۔ تصویر میں فریحہ کا صرف ہاتھ نظر آ رہا تھا جس میں اس نے چاۓ کا کپ پکڑا تھا ۔۔لڑکی کے ہاتھ سفید تھے اور ناخن بہت خوبصورت تھے ۔۔

"نو تھنکس " ارسلان نے جواب دیا

"اچھا کل سنڈے ہے تو کل بات ہو گی ۔ " فریحہ نے بول کر الوداعی کلمات کہ دیئے ۔۔

___________________

"ارسلان بھائی اٹھ جائیں دادا جان بلا رہے ہیں " دعا ارسلان کو اٹھا رہی تھی جو گھوڑے گدھے سب بیچ کر سو رہا تھا

"ہاں اٹھ رہا هوں " ارسلان نے بمشکل آنکھیں کھولیں

"دادا جان خود ہی آ کر اٹھا لیں گے آپ کو " دعا کہتی ہوئی چلی گئی ۔ ارسلان فٹ سے اٹھ گیا ۔ دادا جان کے جلدی اٹھنے کے فائدے سننے سے پہلے ہی وہ اٹھ کر فریش ہونے چلا گیا اور تھوڑی دیر بعد باہر گیا

"نواب زادے کبھی صبح صبح بھی اپنی شکل دکھا دیا کرو " دادی جان چائے پی رہیں تھیں ارسلان کو باہر آتا دیکھ کر بولیں

"شانی جلدی اٹھا کرو جلدی اٹھنے سے صحت اچھی رہتی ہے " دادا جان نے کہا۔۔ ارسلان کو زیادہ تر سب شانی کہتے تھے

"ابھی چھے ہوئے ہیں اس سے جلدی کیا ہوتا ہے " ارسلان کو اکثر خیرانگی ہوتی تھی دادا جان کے بس میں ہوتا تو تین بجے اٹھاتے

"اچھا تمہاری دادی امی نے چاۓ بنائ ہے جلدی سے پی لو اور چلو میرے ساتھ ذرا کھیتوں میں بہت کام ہے آج " دادا جان نے آرڈر جاری کیا

"مطلب چھٹی بھی خراب " ارسلان نے سوچا ۔ اور بس سوچا ہی یہ سب وہ دادا جان کے سامنے کہنے کی جرآت ہرگز نہیں کر سکتا تھا

"دادا جان آپ کوئی نوکر رکھ لیں نہ بھائی کی اب پڑھائی زیادہ مشکل ہو گئی ہے " دعا نے بھائی کی ہمدردی کی ارسلان کو اس وقت اپنی لاڈلی بہن پر بہت پیار آیا مگر اگلے ہی پل دادا جان نے ارسلان کو اصلیت دکھائی

"کیوں اتنی بھی کیا مشکل ہو گئی ہے موبائل کی جان چھوڑ دے اور پڑھائی پر توجہ دے لے یہ بس کام کی دفع ہی پڑھائی یاد آتی ہیں انہیں ۔ اور جب گھر میں اتنے جوان لڑکے ہوں تو نوکر رکھنا شرمندگی ہے " دادا جان نے دعا کی بات کا جواب ارسلان کو دیکھ کر دیا ارسلان شرمندہ ہو کر ٹریکٹر لینے چلا گیا.
اور دل ہی دل میں سوچتا گیا کہ اس کا ایک بڑا بھائی اور ایک چھوٹا بھائی بھی ہے. چلو مانا کہ ایک چھوٹا ہے سمجھ بھی آتی ہے پتہ نہیں کہ میرا بڑا بھائی کب جوان ہو گا کیونکہ دادا ابو صرف مجھے ہی کام بولتے ہیں. اور عاشر بس کرکٹ کھیلتا رہتا. بس اپنی انھیں سوچوں میں گم ارسلان نے ٹریکٹر اسٹار کیا اور کھیتوں میں چلا گیا.

___________________________

آج ارسلان صبح جلدی جلدی میں اپنا موبائل گھر ہی رکھ گیا تھا ۔پورا دن اپنے کھیتوں میں ٹریکٹر چلاتا رہا. شام کو واپس آ کر فریش ہو کر کھانے سے فری ہوا تو وہ اپنے کمرے میں آیا اور موبائل پکڑ کر وہ تھک ہار کر لیٹا۔ فریحہ کے بہت سارے میسجز تھے ۔

 Pamal-e-Ishq (پامال عشق )Where stories live. Discover now