قسط نمبر 2
آہاں... واقع لڑکا تو بڑا کمال کا ہے۔ افشین نے سر ہلاتے ہوۓ کہا تو حنہ نا سمجھی سے اسکو دیکھنے لگی۔ افشین اب سکرین اوپر نیچے کرتے ہوۓ اسکی دوسری پیکز دیکھ رہی تھی۔
جبکہ حنہ سمجھ چکی تھی کے اسکی بہن کس طرح سے سوچ رہی ہے
ایکسکیوز می.........حنہ نے اسکا کندھا تھپتپا کے متوجہ کیا.
آپ اپنے مشاہدے اپنے پاس ہی رکھیں یہ نا ہو کہ مجھے غہ آجاۓ۔ موباٸل اپنے ہاتھ میں لیتے وہ چند کلکز کے بعد اپنی فالونگ لسٹ میں تھی۔( وہ لوگ جنہیں حنہ فالو کر رہی تھی۔)
”یہ دیکھو...... کتنے لوگ ہیں۔ 360 اور ان میں سے آدھے سے زیادہ ٹریولنگ پیجیز ہیں اور سب ایک سے بھر کے ایک ہیں۔ حدید میں کوٸی سرخاب کے پر نہیں۔۔۔۔ ناں ہی وہ کوٸی بہت سپیشل ہے۔ چو میں اسکو اس لیے فالو کروں۔ اس کا content اچھا ہے بس۔۔۔۔۔“
حنہ بولنے پے آٸی تو بولتی چلی گٸ۔ اور افشین منہ پے ہاتھ رکھے ہنس ہنس کے دہری ہونے لگی۔
”توبہ ہے حنہ تم کتنی کانشیس ہو اس بارے میں۔۔۔۔۔ اللّہ کی پناہ لڑکی میں تو تمہیں چھیڑ رہی تھی۔ تم تو سیریس ہی ہو گٸ۔ “ افشین نے اسکا ہاتھ تھام کے اپنے قریب کیا۔ حنہ ابھی بھی منہ پھلاۓ ہوۓ تھی۔
”میں جانتی ہوں میری بہن کیسی ہے۔۔۔۔اور اسکا دل کیسا ہے۔۔۔۔۔۔مجھے کسی بھی دلیل کی ضرورت نہیں جانی۔“ اسکے گرد بازو ڈالے وہ پیار سے بولی تو حنہ بھی مسکرا دی۔
”تم بہت اچھی ہو۔۔۔۔ اور مجھے تم سے بہت پیار ہے۔“ حنہ نے بھی فوراََ اپنی بہن کو اپنی محبت کا یقین دلایا۔
”ہاں یہ تو مجھے پتا ہے۔۔۔۔۔“ افشین نے مصنوعی کالر کھڑے کیے تو دونوں ہنس دی۔
حنہ اٹھ کے بک شیلف کے پاس گٸ تو افشین بھی اٹھ کھڑی ہوٸی۔
”اب کیا کرنے لگی ہو۔۔۔۔؟“ افشین نے اسکو پین اور اپنی داٸری کے ساتھ آتے دیکھا تو پوچھنے لگی۔
”میں کچھ خاص نہیں بس یہ کیپشنز پڑھوں گی جو اچھے لگے وہ نوٹ کر لوں گی۔“ حنہ نے واپس اپنی نشیست سنمبھالتے ہوۓ سادگی سے بتایا تو افشین منہ کھولے اسکو دیکھنے لگی۔
YOU ARE READING
زنجیرہِ تمایز مکمل
Mystery / Thrillerیہ کہانی کچھ کھو چکے رشتوں کی، کچھ انجان لوگوں کی محبت کی، کچھ کڑوۓ اپنوں کی، یہ کہانی ہے ہمارے اس معاشرے کی جہاں ہم اپنی اناٶں کو اونچا رکھتے ہیں اور اپنے ہی رشتوں کو بھول کھو دیتے ہیں۔ آٸیں پڑھتے ہیں اور ملاتے ہیں ان رشتوں کو جو کھو چکے ہیں۔