episode 9

1.3K 82 35
                                    


قسط نمبر : 9

دل منتظر تھا جن کا، وہ ساعتِ اور تھیں
آنکھ جو ہے دیکھ رہی، یہ لمحات اور ہیں  از منیزہ

سعدیہ بیگم اور پلوشہ چچی، اس کو کمرے میں لے کر آئیں اور بیڈ پے روایتی انداز میں بٹھا دیا، وہ ایسے سیج سجا کر بیٹھنا نہیں چاہتی تھی، لیکن پھر ان کے سامنے ضبط کئے رکھا۔

”ویسے تو ہمارا تعارف نیچے ہو ہی چکا ہے، لیکن میں ایک بار پھر بتا دیتی ہوں۔“  پلوشہ چچی اس کے پاس بیٹھتے ہوئے پیار سے بولیں، حنہ کے چہرے سے گھونگھٹ کمرے میں آ کے، ہٹ چکا تھا۔

”میں ہوں تمہاری  چچی ساس اور سب مجھے پلوشہ چاچی جان کہتے ہیں، تم بھی یہی کہنا اور یہ حدید کی ممی ہیں، مطلب تمھاری ساس.....“ پلوشہ چچی کے تعارف کروانے پر حنہ نے سعدیہ بیگم کو دیکھا۔ وہ تھوڑا جھجک بھی رہی تھی۔ اس کو سمجھ نہ آئی کہ ان سے کیا کہے، اچانک سے شادی اور یہ ان کی پہلی ملاقات..... پتا نہیں وہ حنہ کو ایکسیپٹ کرتی بھی ہیں کہ نہیں اور نا جانے کیسا رویہ ہوگا......؟!حنہ کہ یکدم ایک نٸی فکریں لاحق ہوئی تھی۔ سب اس کو، اس گھر میں ایکسیپٹ کریں گے بھی یا نہیں...... ظاہر ہے،آ رشتہ تو بس بی بی جان نے طے کیا تھا اور باقی لوگ.....؟خاص طور پر حدید کی والدہ.....؟

”آپ کیسی ہیں..؟“  حنہ نے جھجک کے پوچھا تو سعدیہ بیگم آگے کو جھکی۔

”میں بالکل ٹھیک ہوں اور اب تو زیادہ ٹھیک ہو گئی ہوں میری جان....“ کہتے ہوئے انہوں نے آگے بھر کے، اس کے ماتھے پر بوسہ دیا حنہ انکے رویے پے حیران ہوئی۔

”بیبی جان نے جتنی تعریف کی تھی.... تم اس سے کئی گناہ زیادہ حسین ہو.... ماشااللہ، اللہ خوش رکھے، سدا سہاگن رہو....“ وہ اس کو ساتھ لگاتی دعائیں دینے لگی اور حنہ بلکل ساکت رہی۔

”اللہ ہر طرح کی نظر سے بچائے...“  پلوشہ چچی بولیں۔ حنہ کے لئے سوچوں کہ جہان کھل گئے تھے۔ اس نے ایسے رویے کو نہیں سوچا تھا، جیسے اس کے دل میں سب کے لیے بغض تھا.....وہ بھی یہی سمجھی کہ باقی سب کا سلوک بھی لیا دیا ہی ہوگا.... لیکن یہاں معاملہ الٹ تھا...!

”چلو اب تم آرام کرو اور یہ بتاؤ بھوک تو نہیں..؟کیا کھانا بھجاؤں...؟“ سعدیہ بیگم کے پوچھنے پر اس نے کھانے سے منع کردیا، اس کے اندر باہر عجیب سی زہریلی اور الٹی سیدھی سوچیں گونج رہی تھی۔ وہ دونوں کمرے سے جا چکی تھی اور حنہ کی سوچیں عروج پر تھی۔

”اگر یہ سب ایسے نارمل اور مطمئن ہیں تو اس کے پیچھے بس یہ وجہ تو نہیں ہوگی کہ..... یہ رشتہ بیبی جان نے طے کیا ہے.... ضرور ان سب کو حدید نے منایا ہوگا، ظاہر ہے... اس کی مرضی کی وجہ سے.... یہ سب بھی پیار لوٹا رہے ہیں.... “ حنہ بھول چکی تھی کہ حدید کا رویہ اپنے گھر والوں کے ساتھ کیسا ہے.... وہ بس غلط سے غلط سوچ رہی تھی اور اس کی سوچ لا محدود تھی۔

زنجیرہِ تمایز مکملWhere stories live. Discover now