Episode : 7 (Part 2/2)

6.6K 204 71
                                    


حی اعلی الصلوتہ، حی علی الصلوتہ•
(نماز کی طرف آؤ، نماز کی طرف آؤ)

حی اعلی الفلاح،حی علی الفلاح•
(کامیابی کی طرف آؤ، کامیابی کی طرف آؤ)

الصلوتہ خیر من النوم، الصلوتہ خیر من النوم•
(نماز نیند سے بہتر ہے، نماز نیند سے بہتر ہے)

اللہ اکبر اللہ اکبر•
(اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے)

ایک نئ صبح کا سورج طلوع ہو رہا تھا. مناہل کی آنکھ کھلی تو فجر کی آذان ہو رہی تھی. ساری رات ایک ہی پوزیشن میں بیٹھ کر گزارنے اور ٹھنڈ کی وجہ سے جسم اکڑا ہوا محسوس ہو رہا تھا اور سر چکرا رہا تھا.

اس نے بیڈ کا سہارا لے کر کھڑے ہونے کی کوشش کی اور بےاختیار کراہی. اس نے کل دن کے بعد سے کچھ کھایا بھی نہیں تھا اور رونے کی وجہ سے کمزوری محسوس ہو رہی تھی.

وہ ایک بار پھر ہمت کر کے اٹھی، کمرے کی لائٹ جلائی اور وضو کرنے واش روم میں داخل ہوگئ.

وہ وضو کر کے باہر اور جائے نماز بچھا کر نماز ادا کرنے لگی. نماز پڑھ کر دعا کے لیے ہاتھ اٹھائے اور اس کی ہچکی بندھ گئ.

”اللہ..... اللہ مم...میں بالکل اکیلی ہو گئ ہوں. میرے اپنے میری طرف دیکھنا بھی پسند نہیں کرتے. اللہ... آ...آپ تو سب جانتے ہو نا میری کوئی غلطی نہیں.

مم... میں بلکل ٹوٹ گئ ہوں... میں...بب...بہت تکلیف میں ہوں. اللہ مجھ پر رحم کر... آپ تو بہت رحیم ہو ... اپنے بندوں سے بہت محبت کرتے ہو نا...

میں نن..نہیں جانتی کہ یہ کوئی آ...آزمائش ہے یا کسی گن...گناہ کی سزا.. مگر میں تھکنے لگی ہوں اللہ.

سب نے مجھے چھوڑ دیا ہے... آپ مجھے نہ چھوڑنا...“

ناجانے کتنی ہی دیر وہ سجدے میں سر جکھائے سِسک سِسک کر اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرتی رہی.

**********

گھڑی کی سویاں صبح کے ساڑھے سات بجا رہی تھی حسب معمول وہ اس وقت جم میں ایکسر سائز کر رہا تھا.

اس کا جسم پسینے سے بھیگا تھا اور دل کی دھڑکن بہت تیز تھی.

پنچنگ بیگ کو ایک آخری لات رسید کر کے وہ کچھ فاصلے پر رکھے ٹیبل کی جانب بڑھا اور پانی کی بوتل اٹھا کر لبوں سے لگائی، چند گھونٹ پانی پینے کے بعد اس نے بوتل اپنے چہرے پر انڈیل دی.

تولیے سے چہرہ اور گردن خشک کرتے ہوئے وہ جم سے باہر نکلا اور اپنے کمرے جانب بڑھ گیا.

جب وہ فریش ہو کر، خوشبوؤن میں بسا، سیاہ تھری پیس میں ملبوس کمرے سے باہر نکلا تو گھڑی کی سویاں آٹھ بجا چکی تھیں.

وقت کی پابندی اس کی زندگی کے اصولوں میں شامل تھی. اپنی روٹین میں وہ ایک منٹ بھی آگے پیچھے نہیں ہونے دیتا تھا.

MOHABBAT by Haya Fatima Where stories live. Discover now