Episode : 19

3.1K 174 197
                                    

گم سم ہوا ، آواز کا دریا تھا جو اک شخص
پتھر بھی نہیں اب وہ ،ستارا تھا جو اک شخص

شاید وہ کوئی حرف وفا ڈھونڈ رہا تھا
چہروں کو بڑے شوق سے پڑھتا تھا جو اک شخص

صحرا کی طرح دیر سے پیاسا تھا وہ شاید
بادل کی طرح ٹوٹ کے برسا تھا جو اک شخص

اے تیز ہوا کوئی خبر اس کے جنوں کی ؟؟
تنہا سفر شوق پہ نکلا تھا جو اک شخص

اب آخری سطروں میں کہیں نام اس کا
احباب کی فہرست میں پہلا تھا جو اک شخص

ہاتھوں میں چھپائے ہوۓ پھرتا ہے کئی زخم
شیشے کے کھلونوں سے بہلتا تھا جو اک شخص

مڑ مڑ کے اسے دیکھنا چاہیں میری آنکھیں
کچھہ دور مجھے چھوڑنے آیا تھا جو اک شخص

اب اس نے بھی اپنا لئے دنیا کے قرینے
سائے کی رفاقت سے بھی ڈرتا تھا جو اک شخص

ہر ذہین میں کچھہ نقش وفا چھوڑ گیا ہے
کہنے کو بھرے شہر میں تنہا تھا جو اک شخص

منکر ہے وہی اب میری پہچان کا محسن
اکثر مجھے خط خون سے لکھتا تھا جو اک شخص —

                             **********

رمضان کا مقدس اور بابرکت مہینہ اپنے اختتام کو پہنچا تھا۔ آج تیسواں اور آخری روزہ تھا۔

مناہل سیاہ رنگ کے سادہ سے جوڑے میں ملبوس،  اپنے کمرے میں بیڈ کی دائیں جانب کروٹ کے بل لیٹی تھی اور نظریں کھڑکی پر جمی تھیں۔
 

اسے نواز ہاؤس میں آۓ آج پانچواں دن تھا۔ اس دن شایان نے اسے بنا کچھ کہے سکندر کے ساتھ آنے دیا تھا اور پھر اس نے ابھی تک کال یا میسج تک بھی نہیں کیا تھا۔  

جسم پر لگے زخم بھر رہے تھے لیکن دل کا زخم ابھی بھی تازہ تھا۔ مناہل کے لیے صبر کرنا انتہائی مشکل کام تھا۔ 

سب ہی اسے تسلیاں دینے کے ساتھ صبر کرنے کی تلقین بھی کر رہے تھے،کرنا۔

لیکن کاش صبر کرنا اتنا ہی آسان ہوتا جتنا صبر کی تلقین کرنا...

نواز صاحب کا رویہ بھی مناہل کے ساتھ  کافی حد تک بہتر ہو چکا تھا۔  نفیسہ بھی اس سے ملنے آئیں تھی۔ 

مناہل سارا سارا دن کمرے میں بند رہتی تھی۔ اب تو نائلہ کے ساتھ بھی پہلے کی طرح ہنسی مزاق نہیں کرتی تھی۔  

وہ نم آنکھوں کے ساتھ اپنی ہی سوچوں میں اس قدر کھو جاتی کہ آس پاس کا کوئی ہوش ہی نہیں رہتا تھا۔ 

دروازے پر ہوتی دستک سنائی دی تو وہ چونکی کیونکہ اس وقت گھر میں حارث ، زاہرہ اور مناہل کے علاوہ کوئی نہیں تھا۔

کل عید تھی تو خواتین بازار گئ تھیں اور مرد حضرات بھی اپنے اپنے کام سے گۓ تھے۔

مناہل اسی طرح ساکت لیٹی رہی۔ 

MOHABBAT by Haya Fatima Where stories live. Discover now