Episode : 14

3.1K 181 136
                                    

محبت اور انتقام کی اس کہانی کا آغاز آج سے جھبیس سال پہلے اس وقت ہوا تھا جب رومیسہ نواز ، (نواز صاحب کی پہلی اور لاڈلی بیٹی...) التمش احمد خان کی محبت میں گرفتار ہو گئ تھی۔

التمش خان اینٹیلی جنس آفیسر تھا اور نواز صاحب سے جونئیر تھا۔

پہلی دفعہ رومیسہ نے اسے تب دیکھا تھا جب وہ کسی کام کے سلسلے میں نواز صاحب سے ملنے ان کے گھر آیا تھا۔

کچھ پل کے لیۓ رومیسہ اس سے نظریں نہیں ہٹا سکی تھی، وہ حسن و وجاہت کا شاہکار تھا۔

خوبصورت تو رومیسہ خود بھی بہت تھی مگر التمش خان کی سرخ و سفید رنگت اور گہری سرمئ آنکھیں ، چھ فٹ سے نکلتا قد..... وہ اس کو دیکھتے ہی وہ مبہوت رہ گئ تھی۔

مزید ایک ، دو دفعہ التمش کا ان کے گھر جانا ہوا تھا اور اس دوران ان کے درمیان ہلکی پھلکی بات چیت بھی ہوئی تھی۔

رومیسہ نے التمش کی آنکھوں میں اپنے لیۓ پسندیدگی دیکھی تو اس نے بھی اپنے بڑھتے جزبات کو روکنے کی کوشش نہیں کی تھی۔

لیکن کیا محبت بھی کبھی روکنے سے رکی ہے؟

ایک دن رومیسہ نے التمش کو اپنے کالج کے باہر موجود پایا اور وہ وہاں آیا ہی رومیسہ سے بات کرنے کے لیے تھا۔

التمش نے رومیسہ سے اظہارِ محبت کیا تو رومیسہ نے بھی بغیر ہچکچاہٹ اپنے جزبات کا اظہار کر دیا اور پھر ملاقاتوں اور باتوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

اصل مسئلہ تب شروع ہوا جب نواز صاحب نے رومیسہ کی شادی کی تاریخ طے کر دی۔

رومیسہ کی منگنی اس کے تایا زاد زاہد اصغر کے ساتھ کی جا چکی تھی۔


رومیسہ کو یہ رشتہ شروع سے ہی پسند نہیں تھا، وہ اپنے ابو کی وجہ سے خاموش تھی لیکن اب خاموشی کو توڑنا ناگزیر تھا۔

رومیسہ نے ہر طریقہ آزما کر اپنے ماں باپ کو رضامند کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اپنے فیصلے سے ایک انچ نہ ہلے

اور وجہ یہ تھی کہ نواز صاحب اپنے بھائی کو زبان دے چکے تھے ساتھ میں وہ اپنی بیٹیوں کی شادی خاندان اور برادری سے باہر کسی صورت کرنے پر تیار نہیں تھے۔

شائستہ بیگم تو ویسے بھی شوہر کے حکم کی غلام تھیں ، ان کی اپنی کوئی مرضی نہیں تھی۔

التمش نے بھی اپنے گھر رومیسہ سے شادی کرنے کی بات کی تو احمد خان سے زیادہ بتول خانم بھڑک اٹھیں۔

بتول خانم کو اپنی آنے والی نسل میں کسی اور خاندان کے خون کی ملاوٹ ہرگز برداشت نہیں تھی۔

انکار کرنے کا سب سے بڑا جواز یہ تھا کہ رومیسہ پنجابی تھی اور التمش پٹھان خاندان سے تھا۔

MOHABBAT by Haya Fatima Where stories live. Discover now