باب نمبر:3

1K 86 39
                                    

وہ غائب دماغی سے فٹ پاتھ پہ چل رہی تھی- اردگرد بےحد شور تھا-لیکن اسے کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا- بس ایک ہی آواز اس کو سنائی دیتی تھی-اور وہ آواز-- وہ لاکھوں میں بھی پہچان سکتی تھی-کیا وہ اس پر یقین کرے جس کو وہ دنیا میں سب سے زیادہ چاہتی تھی اور جو اسے بن مانگے ہی عطا کیا گیا تھا یا اس پر جو وہ ابھی سن کر آئی تھی-

*-----------------*

"آنٹی واقعی میں آج آپ بتا ہی دیں کہ آپ کی خوبصورتی کا راز کیا ہے-آپ ابھی تک بلکل ویسی ہی ہیں جیسے چھوڑ کر گئ تھی" کھانا کھانے کے بعد سب لاؤنج میں جمع تھے-عمارہ اور حلیمہ آپس میں
گفتگو کر رہے تھے ان کے ساتھ والے تھری سیٹر صوفے پہ بیٹھا دانیال اپنے موبائل پہ مصروف تھا-

"ارے چھوڑو--تمھاری بھی مکھن لگانے والی عادت ابھی تک گئ نہیں" حلیمہ عمارہ کے آنے پر بہت خوش تھیں-وہ جب سے آئی تھی تقریبًا روز ہی ان سے ملنے آتی تھی-
"آنٹی میں تو سچ کہ رہی ہوں آپ نہ مانیں" عمارہ کندھے اچکا کر بولی-
"بیگم صاحبہ عزیز آگیا ہے" بانو نے گھر کے مالی کے آنے کی اطلاع دی-
"آگیا ہے وہ--پورا ہفتہ غائب رہا ہے-- اس کو کہنا تھا اب بھی نہ آتا" حلیمہ غصے سے گویا ہوئیں-
"بیگم صاحبہ وہ اسی بارے میں بات کرنا چاہتا یے آپ سے"
"اچھا آتی ہوں میں" حلیمہ نے بانو کو دفعان کہا اور عمارہ کی طرف متوجہ ہوئی- " میں آتی ہوں ان سب کا دماغ درست کر کے" بظاہر چہرے پہ مسکراہٹ پھیلائے حلیمہ لاؤنج سے نکل گئیں-
"تمھاری مام کا بھرم ابھی تک لاجواب ہے"عمارہ نے دانیال کو مخاطب کیا-
"ابھی کوئی ان کی بہت تعریفیں کر رہا تھا" وہ ہنوز سنجیدگی سے اپنے موبائل پہ ہی لگا تھا-

"ہاں تو میں نے یہ بھی تعریف میں ہی کہا ہے" وہ شریر سا مسکرائی-
اتنے میں شانزے چائے کی ٹرے پکڑے لاؤنج میں داخل ہوئی-اس نے ٹرے سامنے میز پر رکھی اور خود پنجوں کے بل بیٹھ گئ-

"چچی جان کہاں گئیں؟" اس نے عمارہ سے پوچھا-
"وہ عزیز کی کلاس لینے گئ ہیں ابھی آجائیں گی-"وہ مسکراتے ہوئے بولی-

"کتنے چمچ ؟" شانزے نے چمچ میں چینی بھرتے ہوئے عمارہ سے پوچھا -

"دو--" فرشتے نے عمارہ کی چائے میں دو چمچ چینی گھولے اور کپ اس کی طرف بڑھادیا-

"ڈینی سے نہیں پوچھو گی" شانزے جو دوسرے کپ میں چینی ڈالنے لگی تھی عمارہ کی آواز پر رک گئ-

" وہ-- ام-- دانیال کافی میں ایک ہی چمچ چینی لیتا ہے" اس نے دانیال کی کافی میں ایک چمچ چینی گھول کے کپ دانیال کی طرف گھسکا دیا -

عمارہ نے دلچسپی سے دانیال کی طرف دیکھا جو ابھی بھی موبائل پہ لگا ہوا تھا لیکن اب فرق یہ تھا کہ اس کے چہرے پر مسکراہٹ پھیلی تھی-شانزے نے تیسرے کپ میں دو چمچ چینی گھولی اور اسی طرح ٹرےمیں رکھ دی - واپس مڑنے لگی ہی تھی جب عمارہ نے اسے پکارا-
"تم اپنے لیے نہیں لائی؟"

بخت (complete)Opowieści tętniące życiem. Odkryj je teraz