یقین ۔۔۔

274 18 6
                                    

۔۔۔۔۔۔۔ ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مدت کے بعد دیکھا اسے بدلا ہوا تھا وہ
نا جانے کیا حادثہ ہوا
سہما ہوا تھا وہ
مجھے دیکھ کر اس نے
چہرہ چھپا لیا
مگر آنکھیں بتا رہیں تھیں
کہ رویا ہوا تھا وہ
اس کی آنکھوں میں دیکھ کر
محسوس ہوا مجھے
میری طرح کسی سوچ میں
ڈوبا ہوا تھا وہ
اس کی سونے جیسی رنگت
ذرد پڑ گئی تھی
جیسے کسی کے پیار میں
جلا ہوا تھا وہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

چمکیلی، روشن، مسحور کر کے،باندھ کے،سر اٹھوا کر،باذو پھیلا کر آسمان کی اور اڑا لے جانے والی یہ سرما کی دھوپ ۔۔۔۔۔

باہر کو اندر سے پر سکون کر دینے والی ۔۔۔
اندر کو باہر سے لا تعلق کر دینے والی ۔۔۔

جہاں ہر ذی نفس اس موسم کے مزے لے رہا تھا ۔وہی وہ زندگی سے بہت دور ہو گئی تھی ۔اب کوئی بھی موسم اسے اچھا نہیں لگتا تھا ۔نا تو اسے دنیا سے مطلب تھا نا اس میں رہنے والے انسانوں سے۔۔۔۔

تنہا رہنا اچھا لگتا تھا اب اسے۔۔۔۔
اس وقت بھی وہ تنہا تھی اکیلی بیٹھی تھی جب عائزہ اس کے پاس آئی۔اور اس کے لاکھ منع کرنے کے باوجود وہ اسے اپنے ساتھ شاپنگ کرنے لے آئی تھی ۔

آج بہت دن بعد وہ گھر سے باہر نکلی تھی ۔اور کسی کی نظروں کا انتظار آج ختم ہوا تھا ۔کتنے دنوں بعد وہ اسے آج دیکھ رہا تھا ۔وہ اپنے چاچو اور کزن کے ساتھ آئی تھی ۔

وہ خوش بھی تھا مگر اداس بھی تھا ۔ہمیشہ کی طرح آج بھی وہ آنکھیں اداس تھیں ۔

مگر آج کچھ اور بھی تھا ۔کیا؟ ؟؟
کچھ تو تھا ۔۔۔

بظاہر اس چہرے پہ مسکراہٹ تھی ۔مگر وہ سامنے کھڑا شخص جیسے اس مسکراہٹ میں چھپے اس کے درد کو تلاش کر رہا تھا ۔
وہ اس بات سے انجان تھی ۔۔۔
بہت خاموش تھی وہ آج بہت اداس۔۔۔۔

اس کی خاموشی اسے بتا رہی تھی جیسے وہ کہہ رہی ہو مجھے بچا لو۔یہاں سے دور لے جاؤ لوٹ آو میرے پاس۔۔۔
دم گھٹتا میرا ادھر ۔۔۔۔
وہ انسان اس کی خاموشی کو لفظ دے رہا تھا ۔

وہ انسان جو اپنی ذات بھول بیٹھا تھا اس کی خاطر ۔۔۔وہ انجان تھی اس کی اک طرفہ محبت سے۔۔۔۔

۔۔۔۔
To be continue. ...

....

Comments krna mt bolen k apko kahani kesi lgi ...💞

یقین ۔۔۔۔Where stories live. Discover now