۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔وہ صالحہ بیگم کی طرف آیا تھا مگر نور ادھر بیٹھا دیکھ کر پلٹ گیا تھا ۔تبھی نور نے اسے آواز دی
حارب کہاں جا رہے ہو؟؟ادھر آو کبھی میرے پاس بھی بیٹھ جایا کرو۔
اس کے آگے بڑھتے قدم رک گئے تھے ۔مگر وہ پلٹا نہیں تھا ۔اس سے پہلے کہ وہ وہاں سے جاتا صالحہ بیگم نے بھی اسے بلایا ۔
حارب ادھر آو۔۔۔
اب وہ چاہ کر بھی آگے نہ بڑھ سکا۔وہ خاموشی سے ان کے پاس آ کر بیٹھ گیا ۔
تم مجھ سے دور کیوں بھاگتے ہو؟ میں تمہاری ماں ہوں حارب ۔۔۔نور اک اک لفظ پہ زور دیتے ہوئے بولی
وہ بنا کچھ کہے اٹھ گیا وہاں سے وہ جانتا تھا اگر رکا تو وہ کچھ غلط کہہ دے گا۔
اور صالحہ بیگم کے سامنے وہ ایسا کچھ کرنا نہیں چاہتا تھا ۔۔۔
صالحہ بیگم نور اور حارب کے تاثرات دیکھ رہی تھیں ۔
انہوں نے مداخلت نہیں کی تھی وہ جانتی تھی اگر بولی تو حارب ناراض ہو جائے گا۔۔
نور نے اب اس کے ہاتھ پکڑ لیے تھے۔
بیٹا میں آج تک غلط تھی ۔مجھے معاف کر دو۔اب میں تمہیں خود سے دور نہیں ہونے دوں گی کبھی ۔۔
مجھے آپ سے کوئی بات نہیں کرنی میرے ہاتھ چھوڑیں ۔۔۔۔بمشکل ضبط کرتا وہ کہہ پایا
میں ماں ہوں تمہاری حارب میری ۔۔۔۔۔
اس سے آگے وہ اپنی بات مکمل نہیں کر پائی تھی ۔اس نے غصے سے ان کے ہاتھ جھٹکے تھے ۔وہ گرتے گرتے بچی تھیں ۔
آپ میری ماں نہیں ہیں ۔سمجھی آپ اور آج کے بعد مجھے بیٹا مت کہیے گا۔نا ہی مجھ سے بات کرنے کی کوشش کریے گا۔۔۔۔ اک پل کے لیے نور اس کی آنکھوں میں غصہ دیکھ کر دہل گئیں ۔۔۔تبھی صالحہ بیگم نے اسے ڈانٹا تھا جو اب تک چپ تھیں ۔۔۔
حارب خاموش ہو جاو اپنے بڑوں سے ایسے بات کرتے ہیں؟ ؟ کیا میں نے یہ سکھایا ہے تمہیں ؟؟؟اس کے شش ردعمل سے انہیں دکھ ہوا تھا ۔
مگر پھوپو یہ میری ماں نہیں ہے ۔کہہ دیں ان سے کہ مجھ سے دور رہیں
یہ تمہاری ماں ہے حارب ۔دور رہنے سے رشتے ختم نہیں ہوتے۔۔
میں نہیں مانتا ایسے رشتوں کو۔۔۔
تمہارے ماننے یا نا ماننے سے کچھ نہیں ہوتا ۔جو سچ ہے وہ سچ ہے ۔
وہ بے یقینی سے صالحہ بیگم کی طرف دیکھ رہا تھا دکھ ، ملال اور بے یقینی تھی اس کے چہرے پہ کہ صالحہ بیگم اسے ایسا کہہ رہیں ۔۔۔
کیا وہ اس کی تکلیف سے بے خبر تھیں ۔۔۔؟؟وہ بنا کچھ کہے وہاں سے چلا گیا تھا ۔صالحہ بیگم کے کہنے پر بھی اب وہ نہیں رکا تھا ۔
نور بھی وہاں سے جا چکی تھیں ۔وہاں اب صالحہ بیگم پریشان کھڑی تھیں ۔۔۔یہ کیا کر دیا میں نے؟؟ حارب مجھ سے ناراض ہو کر چلا گیا
انہیں کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا سوچ سوچ کر ان کا دماغ پھٹا جا رہا تھا ۔اگلے تین دن وہ گھر نہیں آیا تھا نا ہی سس نے کوئ رابطہ کیا تھا ان سے۔۔۔صالحہ بیگم اس سب کا ذمےدار خود کو سمجھ رہیں تھیں ۔۔وہ بیمار تھیں ہر وقت سوچتے رہنے ،پریشان رہنے کی وجہ سے انہیں بخار ہو گیا تھا ۔تین دن انہوں نے کسی سے کوئی بات نہیں کی تھی نا ہی وہ کچھ کھاتی تھیں ۔۔۔
سب پریشان تھے کہ انہیں آخر ہو کیا گیا ہے ۔۔۔
وہ تین دن کی نہیں صدیوں کی مریضہ لگ رہیں تھیں۔
منال تھک گئی تھی انہیں سمجھا سمجھا کر مگر انہیں جیسے چپ لگ گئی تھی ۔♡♡♡♡♡
دوپہر کا وقت تھا وہ گھاس پر چہل قدمی کر رہی تھی ۔مسلسل اک ہی بات اسے تنگ کر رہی تھی ۔کہ وہ اس کے ساتھ ایسے کیسے کر سکتا ہے۔۔۔
کیا صرف ضد اور انا کی وجہ سے اس نے یہ شادی کی تھی؟ ؟؟ کیا میں اسے اگنور کرتی تھی اس لیے؟؟؟
وہ امیر تھا خوبرو تھا اسے پسند کرتا تھا مگر وہ کسی انجان سے بات نہیں کرتی تھی اور وہ بھی تو تب اجنبی تھا اس کےلئے ۔۔۔۔
کیا اس بات کی سزا دے رہا وہ مجھے؟ ؟؟ اگر یہ سزا ہے تو اس کی مدت کتنی ہے؟؟؟ جوں جوں وہ سوچتا ذہن اور الجھتا ۔۔۔۔
تبھی دروازے سے وہ آتا دکھائی دیا۔۔
وہ حیرت اور خوشی کے ملے جلے تاثرات سے اسے دیکھ رہی تھی ۔
وہ اسی کی طرف آ رہا تھا ۔
تم۔۔۔۔۔۔۔صرف اتنا کہہ پائی تھی وہ
ہاں میں ۔۔کیوں نہیں آ سکتا؟؟
مگر تم یہاں کیسے؟؟
عاشر میرا دوست ہے۔
او۔۔۔اچھا
مگر تم یہاں کیسے؟ اب حیران ہونے کی باری اس کی تھی ۔
میں عاشر کی بیوی ہوں ۔۔۔
کیا؟ ؟؟ تو وہ لڑکی تم ہو؟؟؟ اسے یقین نہیں آ رہا تھا
بہت غلط کیا تم نے اس کے ساتھ۔اس کی اور تمہاری شادی ہو گئی ۔۔اس نے ذکر نہیں کیا
ذکر تب کرتے اگر اس شادی کو شادی سمجھتے ۔۔۔یہ اک ضد تھی صرف اور کچھ نہیں ۔۔۔
ہاں تم نے اس کا دل توڑا تھا نا ۔۔۔مجھے علم تھا وہ کچھ غلط کرے گا میں نے سمجھایا بھی تھا اسے ۔۔مگر وہ یہ قدم اٹھائے گا مجھے نہیں تھا پتہ۔۔۔میں نے اس کے ساتھ کچھ غلط نہیں کیا۔۔۔
تم کہنا کیا چاہتی ہو؟؟؟
یہی کہ اگر میری جگہ کوئی اور لڑکی ہوتی تو وہ بھی یہی کرتی۔میں اپنی جگہ ٹھیک تھی آپ کو اپنے دوست کی تکلیف نظر آئی میری عزت نہیں ۔۔۔؟
اک لمحے کےلئے وہ چپ سا ہو گیا ۔۔۔
اگر آپ کی بہن کو کوئی لڑکا راہ چلتے یوں ہی کہے کہ تم مجھے پسند ہو ۔میں تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں تو کیا وہ فورا ہاں کر دے گی؟؟ اب وہ سراپا سوال تھیبولیے نا اب آپ کیوں چپ؟؟ اپنی بہن بیٹیوں کی عزت، عزت ہوتی اور جو دوسروں کی بہن، بیٹی اس کی تو کوئی عزت ہی نہیں ہوتی ۔۔۔؟؟؟ جواب دیں
وہ واپس چلا گیا تھا بغیر جواب دیے۔وہ جانتا تھا اب اسے کیا کرنا ہے ۔۔۔
وہ وہی کھڑی اسے جاتا دیکھتی رہی ۔۔۔۔وہ چلا گیا تھا کچھ پل یوں ہی سرک گئے تھے ۔
کوئی اسے نہیں سمجھتا تھا ۔وہ شکستہ قدموں سے گھر کے اندر آ گئی تھی ۔
وہ گھر جو اس کا ہوتے ہوئے بھی اس کا نہیں تھا ۔۔To be continue. ...
😍😍😍😍😍
DU LIEST GERADE
یقین ۔۔۔۔
Fantasyیہ کہانی غیر روایتی ہے مگر اس میں حقیقت چھپی ہے۔رشتوں میں یقین پہ مبنی کہانی ہے۔ رشتہ کوئی بھی ہو اہم چیز یقین ہوتا ہے ۔۔۔اگر یقین نہیں تو وہ قائم نہیں رہ سکتا زیادہ دیر۔۔۔۔۔۔ ضرور پڑھیے اس کہانی کو مجھے امید آپ کو پسند آئے گی ۔۔۔ اپنی رائے سے آگاہ...