۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ حارب کو دیکھ کر چونکی مگر ساتھ نمرہ کو دیکھ کر وہ سمجھ گئی تھی کہ وہ اسے یہاں لے کر آئی ہے۔
وہ اک سائیڈ پہ صوفے پہ بیٹھ چکا تھا اور نمرہ کے سوال اک دفعہ پھر شروع ہو چکے تھے ۔آپی بہار کا موسم کب آتا ہے؟؟ کیسا ہوتا ہے؟؟ ہمیں کیسے پتہ چلتا ہے کہ بہار کا موسم آ گیاہے؟ ؟
آپ نے پودوں پہ کھلے پھول دیکھے ہیں نمرہ؟
جی دیکھے ہیں ۔۔۔
بہار کے موسم میں ہی پودوں پہ پھول کھلتے ہیں ۔درختوں کے جو پتے خزاں میں جھڑ گئے ہوتے ہیں وہ بہار میں دوبارہ سے شاخوں پہ نظر آتے ہیں ۔ہر طرف ہریالی ہوتی ہے ۔بہار کا موسم اپنے ساتھ بہار لے کر آتا ہے۔۔۔نمرہ بہت توجہ سے اس کی باتیں سن رہی تھی اور وہ نا جانے کن خیالوں میں گم تھا ۔
سمجھ آیا نمرہ؟ ؟اب وہ اس سے پوچھ رہی تھی ۔
جی مجھے سمجھ آ گئی ہے۔بتا کر وہ حارب کی طرف متوجہ ہوئی تھی ۔
بھائی آپ کو بھی کچھ سمجھ آیا؟؟
آپی بھائی کو بھی کچھ سمجھا دیا کریں ۔ان کو جو بھی پوچھیں یہ ہی کہتے ۔۔۔۔۔مجھے نہیں پتہ۔۔۔♡♡♡♡♡♡
عمر نے بہت سوچا مگر انہیں سمجھ نہیں آ رہا تھا کیا کریں؟ ؟نور ان کی کوئی بات سننے کو تیار نہ تھیں ۔
ان کا گھر بیشک چھوٹا تھا مگر انہیں وہاں دلی سکون ملتا تھا ۔اس گھر سے ان کی بہت سی یادیں وابستہ تھیں ۔مگر یہ سب نور کہاں سمجھتی تھیں ۔وہ کیسے انہیں سمجھاتے کہ وہ گھر ان کے لیے کیا اہمیت رکھتا ہے۔۔۔
وہ کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہے تھے ۔آخر وہ صالحہ کے پاس آئے تھے ۔اک وہ ہی تو ان کی اپنی تھیں۔صالحہ عمر کو دیکھتے ہی سمجھ گئی تھیں کہ وہ پرشان ہیں ۔
کیا بات ہے عمر سب ٹھیک ہے ناں؟؟وہ فکرمند لہجے میں گویا ہوئیں ۔۔
عمر نے صبح والا سارا واقعہ ان کے گوش گزار دیا ۔آپا آپ بتائیں اب میں نور کی بات کیسے مانوں؟ ؟عمر میرے خیال میں آپ نور کی بات مان لیں ۔
آپا آپ بھی ۔۔۔۔۔۔
نہیں عمر تم غلط سمجھ رہے ہو۔میں ایسا اس لیے کہہ رہی ہوں کیونکہ مجھے علم ہے نور بہت ضدی ہیں ۔اور وہ کسی صورت نہیں مانیں گی۔۔عمر ہمارا اک دوسرے کے علاوہ کون ہے۔نانی اماں بہت مان سے ہمیں ان رشتوں میں باندھ کر گئی تھیں ۔اب وہ بھی نہیں ہیں ۔کس کے لیے جھگڑنا ہے ہم نے کے یہاں رہو؟؟
اور نور کبھی بھی ہماری بات نہیں سمجھیں گی۔بہتر ہے آپ اس کی بات مان لیں ۔کبھی کبھی رشتوں کو نبھانے کےلئے بہت کچھ ایسا کرنا پڑتا ہے جو ہم کرنا نہیں چاہتے ۔
شاید آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں ۔میں نور کو نہیں سمجھا سکتا ۔مگر اپنے رشتے کو ٹوٹنے سے بچا سکتا ہوں ۔۔
♡♡♡♡♡♡
منال آج اک ہفتے بعد کالج ائی تھی اور یہ اک ہفتہ بھی اسے صدی کے برابر لگ رہا تھا ۔
سب سے پہلے وہ اپنی کلاس فیلو حوریہ سے ملنے آئی تھی وہ حوریہ سے سٹڈی کا پوچھ رہی تھی جبکہ وہ منہ پھلائے بیٹھی تھی ۔
کیا ہوا حور یار بتاؤ ناں؟؟؟
کیوں بتاؤں جب تم چھپاتی ہو تو میں کیوں بتاؤں ۔۔۔
وہ کچھ سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ وہ کیا کہہ رہی ۔۔۔۔
کیا چھپایا ہے میں نے؟؟؟To be continue. ....
😍😍😍😍
ESTÁS LEYENDO
یقین ۔۔۔۔
Fantasíaیہ کہانی غیر روایتی ہے مگر اس میں حقیقت چھپی ہے۔رشتوں میں یقین پہ مبنی کہانی ہے۔ رشتہ کوئی بھی ہو اہم چیز یقین ہوتا ہے ۔۔۔اگر یقین نہیں تو وہ قائم نہیں رہ سکتا زیادہ دیر۔۔۔۔۔۔ ضرور پڑھیے اس کہانی کو مجھے امید آپ کو پسند آئے گی ۔۔۔ اپنی رائے سے آگاہ...