EPISODE # 3

1.3K 77 11
                                    

دن نے رات کی چادر اوڑھ لی تو دن بھر چلنے والی گرم لو نے بھی اپنے آپ کو ٹھنڈی ہوا میں تبدیل کر لیا شدیدگرمی کی وجہ سے کوئی بھی ذی روح اپنے گھروں سے دن بھر نکلنے سے  گریز کرتا سوائے ریڑھی والوں کے اور کسی کی آواز گلی محلوں میں نا آتی اور شام کے چھ بجے کے بعد ہی کوئی چہل پہل شروع ہوتی

ابا یہ لیں آپکی چائے

نماز کی پڑھ کر وہ چائے بنانے کی عادی تھی ابھی ٹرے میں سجائے بھاپ اڑاتے کپ اسنے باہر صحن میں رکھی پلاسٹک کی ٹیبل پر رکھے تھے اور آمنے سامنے بیٹھے اپنے اماں ابا کو کپ پکڑائے تھے انہوں نے ایک شفقت نظر اس پر ڈالی تھی دل اسے دیکھ کر قائل ہوتا تھا کہ بیٹیاں رحمت ہوتی ہیں وہ واقعی انکے گھر کی رحمت تھی خوش رہو میرا بچہ بھئی صبیحہ بیگم جب تک ہم اپنی بیٹی کے ہاتھ کی چائے نہیں پی لیتے تب تک ہمارے دن بھر کی تھکن نہیں اترتی ابا کی طرف سے کی گئی تعریف پر اسکا خون دگنا ہوجاتا تھا  فخر سے گردن تن جاتی تھی اور اپنی اماں کو جتاتی ہوئی نظروں سے ضرور دیکھا تھا

دیکھا اماں اب اتنی بھی نالائق نہیں ہوں میں بلکہ میں تو کہوں گی کہ آپ زرا ماتھے سے بل ہٹا کر غور کریں تو اچھی خاصی سگھڑ ہوں بتائیں ابا ہوں کہ نہیں

بلکل بھئی سو فیصد درست کہا ہے ماہی نے یہ تو رونق ہے میرے گھر کی بلکہ اللہ کی رحمت ہے بلا وجہ ہی خفا ہوتی ہیں آپ ذرا اور فخر سے گردن تن گئی تھی اسکی کہ صبیحہ بیگم نے آسمان سے اتارا

ہاں رحمت بی بی اچھے سے معلوم ہے مجھے تمہارے سگھڑاپے کا تمہارے ابا کا تو کام ہی یہی ہے تمہیں شہ دینا اور پورا دن تم دونوں بہن بھائی میرے ناک میں دم کئے رکھتے ہو دوپہر والی بات بھولی نہیں تھیں وہ 

باجی آ جائیں لوڈو کھیلتے ہیں لیکن دیکھیں آج میں لال گوٹیاں لوں گا اورآپ پیلی لے لینا اسنے منہ لٹکاتے اپنا کپ تھاما تھا کہ شہیر بڑا سا لوڈو بغل میں دبائے پلنگ پر کھیل بیچھاتے بیٹھا تھا وہ سب بھول بھال تیزی سے پلنگ پر چڑھ بیٹھی اماں کی ڈانٹ کا اثر تو اسنے زندگی میں کبھی نہیں لیا تھا بس یہی سوچ ہوتا تھا کچھ لمحوں کا

جی نہیں بیٹا اگر میرے ساتھ کھیلنا ہے تو پیلی ہی گوٹیاں لینی پڑیں گی اور آج جو بھی جیتے گا وہ اپنے پیسوں سے انڈے والا برگر کھیلائے گا بتاؤ شرط منظور   (برگر والی بات اس نے ابا کی موجودگی کی وجہ سے بہت آہستہ سے کہی تھی )

باجی اگر کھیلنا ہے تو ایسے ہی کھیلیں بھئی آپ ہمیشہ بیمانی کرکے شرط جیت جاتی ہیں اور پھر مجھے اپنی محنت سے جمع کئے پیسوں کو آپ کی شرط پر ہار نا پڑتا ہے اور ویسے بھی ٹیوشن والی باجی نے کہا ہے شرط لگانا حرام ہے اسے پتہ تھا  کھیل چاہے کتنی ہی بار دہرایا جائے آخر میں جیت ماہا کی ہی ہوتی تھی اسلئے نقصان سے بچنے کے لئے پہلے ہی معاہدے کرنا بہتر تھا

ہیں؟؟ اور میں جو تمہیں زور دوپہر کو آئسکریم دلاتی ہوں اماں کے پاس سے پیسے نکال کر حالانکہ اس میں میری جان جانے کا خطرہ ہوتا ہے تو وہ پیسے بھی چوری کہ ہی ہوتے ہیں یہ حرام نہیں ہے کیا ؟

فقط عشق از منی.(Completed)✅Hikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin