Ep 12

616 37 60
                                    


قسط ۱۲

دل دل کے راز ہیں


ہر دل کی نئ داستان ہے

ہر دل کی الگ مزاج ہے

صاحب کس دنیا کے رہنے والے ہو

یہاں تو ہر دل کے الگ راز ہیں


ہسپتال کے کاریڈور میں پھر وہ کھڑی تھی مگر اس دفعہ چہرے پہ سپاٹنیس نہیں تھی بلکہ ضبط تھا ڈاکٹر کی مطابق یا یوں کہنا چاہیے غضنفر کے ہاتھوں خریدے گئے ڈاکٹر کے مطابق ان کو فورا ہارٹ سرجری کی ضرورت تھی اور یہاں غضنفر صاحب نے اپنے پلین کے مطابق تیمور کو بلوایا اور اسے کہا کہ وہ موت و زندگی کی جنگ سے پہلے اپنی بیٹی کا نکاح اس سے کروانا چاہتے ہیں اور سادگی سے رخصتی بھی کیونکہ ان کے کاروباری لوس سے وہ آگاہ ہی ہے۔۔۔۔۔ آگے کیا ہونا تھا اس سے نہ وہ انجان تھی نہ تیمور لیکن اب منع وہ بھی نہیں کرسکتی تھی اور تیمور بھی نہیں ۔۔۔ ضبط کی کڑیاں اس کے سامنے سے گزرتے تیمور کو دیکھ ٹوٹ چکی تھیں ۔۔۔ آنکھوں کی بے پناہ سرخی واضح ہونے لگی (مطلبی) وہ زیر لب بڑبڑائ تھی مگر اتنا ضرور کے تیمور سمجھ جاتا ۔۔۔۔ مگر وہ نظر انداز کرتے مولوی صاحب کو اندر آئ سی یو میں لے گیا ۔۔۔۔

"میم پیشینٹ آپ کو بلا رہے ہیں" ایک نرس نے شریر مسکراہٹ لیے اسے کہا تو وہ سر ہلاتے بد دلی سے اندر کی جانب چل دی۔۔۔۔۔

"حنان۔۔۔۔" غضنفر صاحب کی آنکھوں میں کی گئ التجا پہ وہ بس سر ہلاتی رہ گئ

"مولوی صاحب نکاح شروع کریں"

"حنان خان ولد غضنفر....."

"زوالقرنین" وہ ٹوکتے بولی تو جہاں تیمور نے گڑبڑا کر پیشینٹ بنے غضنفر کو دیکھا وہیں انھوں نے مطمئن انداز میں اسے دیکھا

"میں حنان کا ماموں ہوں دراصل میری بہن کی فیملی کی کار ایکسیڈینٹ میں ڈیتھ ہوگئ تب سے حنان کو میں نے ہی پالا ہے۔۔ بٹ یس فادر از فادر" وہ نرم مسکراہٹ کے ساتھ بولے تو تیمور کو عجیب ہی لگا (یہ جانتے ہیں کہ حنان کو اپنا ماضی یاد ہے)

"مولوی صاحب والد کے خانے میں زوالقرنین علی ہیں" ان کے کہنے میں مولوی صاحب نے سر ہلا دیا

"حنان زوالقرنین ولد زوالقرنین علی کیا آپ کو تیمور خان ولد نوید خان سے......" اس کے سر نیم پہ غضنفر چونکے نہیں تھے کیونکہ انھیں بدقسمتی یا خوش قسمتی سے اپنے بہنوئ کے بھائ کا نام یاد نہ تھا۔۔۔۔

(صرف دو ہفتے حنان ، ٹاسک سمجھ لو ان دو ہفتوں میں تمہیں سارے ثبوت جلا دینے ہیں اوکے) غضنفر کی آواز کانوں میں پڑی تو حنان نے بامشکل سر ہاں میں ہلا دیا ، مولوی صاحب پھر اپنے الفاظ دہرا رہے تھے

(میں محبت مار کے جینے والوں میں سے ہوں تیمور خان) اس نے دوبارہ اثبات میں سر ہلا دیا۔۔ مولوی صاحب آخری مرتبہ الفاظ دہرا رہے تھے

بس ایک پل زندگی ....《completed》Waar verhalen tot leven komen. Ontdek het nu