قسط نمبر 4

267 23 4
                                    


اگلے روز سب کو ہی ان دو جادوئی لفظوں کا انتظار تھا.

"قبول ہے."

یہ الفاظ سنتے ہی ایک خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی. ہر کوئی ایک دوسرے سے خوشی خوشی مل رہا تھا. ایجاب و قبول  کی رسم کے بعد سب بڑوں نے آگے بڑھ کر سارہ کوپیار کیاتھا. آخر میں ارمان آگے ہوا اور اپنی بہن کو ساتھ لگا لیا. ساتھ لگانے کی دیر تھی کہ سارہ نے کب کے رکے آنسوں کو بہنے دیاتھا.ایک خالصتا جذباتی ماحول بن گیا تھا.سارہ اپنی جدائی کے خیال کے تحت بھائی کے ساتھ لگی رو رہی تھی اور ارمان بہت پیار سے اسے اپنے ساتھ لگائے اس کی کمر سہلا رہا تھا. بہن کی جدائی کے خیال سے ارمان کی آنکھیں بھی سرخ پڑ گئی تھیں جنھیں چھپانے کے لیے اس نے جھٹ شیڈز لگا لیے تھے. پری نے بڑھ کر دونوں کو الگ کیاتھا. اس کے بعد سارہ کے میک اپ کا ٹچ اپ کر کے اسے سٹیج پر ارمان اور ازہان کے ہمراہ لے جایا گیاتھا.

"پری میں کہہ رہی ہوں میں کچھ کر بیٹھوں گی."

سارہ نے دبی دبی آواز میں تلملاتے ہوئے آہستہ سے کہا جسے پریشے نے بمشکل سنا.

"خیریت ہے." پری گھبرا کر آگے ہوتے ہوئے کہا.

"کیسے خیر ہو سکتی ہےاس مایا کے ہوتے ہوئے" سارہ جل کے بولی.

"کون مایا ؟ کس کی بات کر رہی ہیں؟ "اب کے تو پریشے بھی جھنجلا گی تھی.

سارہ نے آنکھ کے اشارے سے ارمان کی طرف اشارہ کیا جس کے ساتھ مایا جونک کی طرح چپکی ہوئی تھی. پھر پریشے کو مزید کسی وضاحت کی ضرورت نہ پڑی. دادی جان کے سٹیج پر آ جانے سے دھیان اک دم بٹ گیا تھا.کیونکہ وقت زیادہ ہو جانے پر وہ رخصتی کا کہنے آئی تھیں. قرآن کے سائے میں سارہ کو رخصت کروا کے احمد ہاوس لایا گیا. جہاں باقی کی رسومات بھی بخیر و عافیت انجام پائی تھیں.

اگلے دن ولیمہ بھی شہر کے فائیو سٹار ہوٹل میں منعقد ہواتھاجہاں بہت سی نامور شخصیات موجود تھیں.
ولیمے کے بعد ارمان ایک ہفتے تک رکا تھا پھر مایا کو ساتھ لیے واپس امریکہ چلا گیاتھا. ارمان کی کوشش تو یہی تھی کہ وہ سب کو مایا کے سلسلے میں منا لے گا پر منانا تو دور کی بات ان کے درمیان تعلقات اور کشیدہ ہو گئے تھے. ارمان عجیب قسم کی اضطرابی کیفیت کا شکار تھا.دادا صاحب کی ناراضگی کا اثر تھا یا ساری کی نصیحتوں کا کہ ارمان کے سوچنے کے انداز میں فرق آ گیا تھا. وہ اب ہر پہلو سے اپنے اور مایا کے تعلق کو جانچ رہا تھا اور اب اس کو دادا صاحب اور سارہ کی تمام باتیں پوری جزیات کے ساتھ یاد آ رہی تھیں اور آخر کار ارمان اور مایا کا بریک اپ ہو گیا تھا۔وہ ارمان سے زیادہ اس کے پیسے اور سٹیٹس کو ترجیح دے رہی تھی. ارمان سخت اپ سیٹ تھا. صرف اس وجہ سے کہ جس لڑکی کی خاطر اس نے اپنے اتنے پیارے رشتوں کو خفا کیا تھا. وہی لڑکی مادہ پرست اور دھوکے باز نکلی تھی. کیونکہ صرف پیسے کی خاطر اس لڑکی کے اور بھی بہت سے مردوں کے ساتھ افئیر چل رہے تھے..
 
                     *************************

" تیری چاہتوں کے حصار میں ♥️ "  ازقلم طیبہ حیدر✨Onde histórias criam vida. Descubra agora