قسط 15

192 18 25
                                        

وہ تب سے مسلسل ہنس رہی۔تھی اور ازہاد کا دل اس کی گردن مروڑنے کا چاہ رہا تھا تھا۔۔۔پول کے کونے پر بیٹھا وہ اپنے گیلے بالوں میں ہاتھ پھیرتا ہیر کو خون آشام نظروں سے دیکھ رہا تھا۔۔۔

~

ہیر کی چیخ کی آواز اس کے اوسان خطا ہوگئے۔۔۔
"ہاں بالکل ابھی تو تمہیں میرے قدر نہیں ہے جب میں تمہیں ادھر نہیں نظر آؤں گی پھر یاد کرنا مجھے سیگریٹ پھونکتے ہوئے"۔۔۔ہیر کی مزاخ بھری آواز کانوں میں گونجی تھی۔۔۔

وہ فل سپیڈ سے چیزوں کو ٹھوکر مارتا پول،کی طرف بھاگا۔۔

"ازہاد میری یہ خواہش ہی۔رہ جائے گی کہ مجھے بھی ناولز کے ہیروز کی۔طرح کوئ بچائے"۔۔۔اس کی آواز ایک بار ذہن میں چمکی۔۔

مگر وہ دل کی رفتار کو نظر انداز کرتا پول ایک پاس پہنچتے ہی ایک جھٹکے سے اس میں چھلانگ لگا گیا۔۔ہیر کے ہاتھ کی جھلک دیکھتے ہی وہ آگے بڑھا ہی تھا کہ سامنے کا منظر دیکھتے ہی اس کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا۔۔۔

~~~~~~~~~~~

اس نے اس خط کو الجھن سے دیکھا جو کہ ابھی ابھی چوکیدار دے کر گیا تھا۔۔۔

اس کی ماما نے اسکے ہاتھ سے خط لیا اور کھول کر اونچی آواز میں پڑھا۔۔۔

"مسز زاور۔۔کیا ایک ملاقات ہوسکتی ہے؟" پورے سفید ورق کے وسط میں صرف ایک سطر تھی۔۔۔

"کس نے بھیجا ہے مام؟"

اس کی مام بھی الجھن بھری نظروں سے خط کو الٹ پلٹ رہی تھیں جب بھیجنے والے کا نام دیکھ کر آنکھوں کی پتلیاں ساکت رہ گئیں۔۔نہیں۔۔۔بے آواز الفاظ ان کہ زبان سے ادا ہوئے۔۔

"زاور ملک"۔۔بلیک بولڈ میں لکھا نام انہیں ساکت کر گیا تھا۔۔

~~~~~~~~~~~

ہیر نے ایک جھٹکے سے پانی سر سے نکالا اور زوردار قہقہہ اس کے منہ سے نکلا۔۔جبکہ۔ازہاد ابھی تک بے یقینی کی سی کیفیت میں تھا۔۔

"تمہیں کیا لگا میں مر گئ؟؟ہاہا ہاد نیک لوگ جلدی نہیں مرتے"۔۔وہ اسے چڑاتی ہوئ بولی۔۔جبکہ ازہاد اسے کچا چبانے والی۔نظروں سے دیکھ رہا تھا جو اس کے احساسات کی۔پرواہ کیے بنا اس کے ساتھ اتنا بڑا مزاق کر گئ تھی۔۔

اس سے پہلے کہ وہ اسے گھورتا ہوا اٹھ کر جاتا۔۔ہیر نے اس ایک ٹانگ زور سے کھینچی اور وہ دھڑام سے پول میں گرا۔۔

"ہیرررر کھیرررر"۔۔وہ چیخ کر بولا۔۔

جبکہ ہیر نے ہنستے ہوئے اس پر پانی اچھالا۔۔یہ لڑکی ہی بس ازہاد کو ہینڈل کر سکتی تھی

~~~~~~~~~~~

انہوں نے سرسراتی ہوئ آواز میں نام پڑھا تو سامنے موجود وجود پتھر ہو گیا۔۔وہ ضبط کرتی اٹھ کر جانے ہی والی تھی کہ انہوں نے اسے روکا۔۔

دل کی ڈوریاں!!💫Onde histórias criam vida. Descubra agora