کوئ راز کوئ ہنر
کوئ روش
کوئ طریقہ تو بتاؤ
کہ دل ٹوٹے بھی نہ
ساتھ چھوٹے بھی نہ
کوئ روٹھے بھی نہ
اور زندگی گزر جاۓعائشہ تمہارا ایڈمشن جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہو گیا ہے اب بس دہلی جآنے کی تیاری کرو۔
جی بابا
عائشہ کی نیند اڑ جاتی یہ خبر سن کرہرے! میرا ایڈمشن ہو گیا ویسے مجھے تو پورا یقین تھا کہ میرا ایڈمشن ہو جائگا وہ خوشی سے سوچتی ہوئ یہ خبر اپنی ماں کو بتانے بھاگتی ہے۔
امی امی میرا ایڈمشن ہو گیاعائشہ اونچی آواز میں نہ بولو تمہیں پتہ ہے نہ بغل میں ہی تمہارے چاچا چاچی رہتے ہیں وہ سن لیں گے اور نظر لگا دیں گے ویسے بھی وہ لوگ ہم سے بہت جلتے ہیں
کیا امی آپ بھی
ہر وقت یہی رونا روتی ہیں وہ لوگ سن لیں گے
کیا ہوا سن لیں گے تو۔ ویسے بھی ایڈمشن ہو گیا ہے میرا اب انکو پتہ چلنا ہی ہےنہیں ابھی کسی کو مت بتانا جب تم چلی جاؤ گی تو خود ہی پتہ چل جاۓ گا
عائشہ کیا بدتمیزی ہے۔۔ صبح صبح کیوں طوفان مچا رہی ہو تمہارے چلانے کی آواز سن کر زیب بھی جاگ گیا اب تم ہی چپ کروانا اسے
بول تو ایسے رہے جیسے تم چپ کرواتے ہو۔۔ وہ بھڑک جاتی ہےکسی دن پٹے گی میرے ہاتھ سے بہت سر چڑھا رکھا ہے آپ نے اسے وہ اب اپنی ماں کو غصہ سے کہتا ہے
تم جاؤ ہاتھ منہ دھو لو میں ناشتہ نکالتی ہوں
ہمم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔
1600 گز کی زمین پر بنا فیروز ولا جسمیں 3 فیملی آباد تھی عبدااللہ صاحب انکی بیوی نادرہ اور دو بچے
دوسرے بھائ ارشد صاحب انکی بیوی اور دو بیٹے آصف اور صابر جسکی شادی سامیہ سے دو سال پہلے ہو چکی ہوتی اور انکا ایک بیٹا یاسر ہوتا ہےتیسرے نمبر پر ناصر صاحب اور ردا بیگم انکے 3 بچے
گھر ایک تھا لیکن آپس میں آنا جانا اور ملنا جلنا ان میں مہینوں تک نہیں ہوتا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ڈیر ڈایری
میرا ایڈمشن ہو گیا ہے اور میں بہت خوش ہوں آج ۔
سب بہت خوش ہیں
پر ہمراز یہ بتاؤ نہ کب میں وہ سب کروں گی جو میرا دل چاھتا ہے اگر اپنی خوشی کا اظہار تیز آواز میں کروں. یا زریاب سے لڑوں یا کسی بات پر ناراض ہو جاؤں تو امی کا یہی کہنا رہتا چاچا چاچی سن لیں گیں اور نامہ نکال دیں گے کہ میں بری ہوں پھر میرا رشتہ نہیں ہوگا
YOU ARE READING
أه! يہ زندگی Complete
Non-Fictionآہ! یہ زندگی زینیا نوری یہ حقیقت پر مبنی ایک فرضی کہانی ہے ایک مڈل کلاس لڑکی کی کہانی ہے جسکی مرکزی کردار عائشہ ہے اور پوری کہانی عائشہ کے ارد گرد گھومتی ہے میں آپ سب سے جاننا چاہتی ہوں اس کہانی میں عائشہ مظلوم ہے یا ظالم بن رہی؟ رشتوں سے بھاگ کر