حماد کا دو منزلہ مکان تھا۔۔۔۔ماہم اسکا ہاتھ پکڑ کر زینے چڑھتی ہے۔۔۔وہ دونوں اب ایک لاؤنج میں تھی لاؤنج کے دونوں کنارے روم اور کچن تھا
السلام علیکم آنٹی وہ ماہم کی امی کو دیکھتے ہوۓ کہتی ہےوعلیکم السلام بیٹا وہ کچن سے نکل کر اسکی طرف آتی ہیں
لیکن مجھے تم سے شکایت ہے۔۔۔جی آنٹی؟
اب تو ہم تمہارے رشتہ دار بھی ہیں تب بھی تم ہمارے گھر نہ آئ۔۔
وہ کچھ نہیں بولتی۔۔
ماہم اسے روم میں لے جاؤ۔۔۔
ماہم اسے لیکر دوسرے فلور پر آ جاتی ہے وہ بھی اسی طرز پر بنا ہوتا جس طرز پر پہلا فلور تھا
اب یہاں آرام سے رہو گھر مت جانا ویسے بھی پیپر کی لسٹ آ گئ ہے۔۔۔۔پھر کینسل ہو گیا تو؟,
عاشی اسے دیکھتے ہوۓ بولتی ہےکیا پتہ نہ ہو۔۔۔ اچھا میں نیچے جا رہی ہوں تم بھی فریش ہو کر آ جاؤ۔۔
وہ سر ہلا دیتی ہے۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ بیٹھی نیوز دیکھ رہی ہوتی ہے تبھی ثانیہ اسکے پاس آ کر بیٹھتی ہے۔۔
جن سٹوڈنٹ کو پولیس نے گرفتار کیا تھا انکے بارے میں کچھ پتہ چلا؟؟نہیں یار ۔۔۔کوشش تو کر رہے سب۔۔۔بس دعا کرو کہ ہمارے نوجوان خیر و عافیت سے رہیں۔۔
تم کیا دیکھ رہی ماہم اسے دیکھتے ہوۓ کہتی پوچھتی ہےشاہین باغ پروٹیسٹ۔۔۔۔۔آج احتجاج کرنے والی لڑکیوں نے فوجیوں کو گلاب کے پھول دیکر امن پسندانہ پروٹیسٹ کا اعلان کیا ہے۔۔۔
ویسے کافی ہمتی لڑکیاں ہیں ماشاء اللّٰہ۔۔۔۔۔مجھ سے تو کبھی نہ ہوتا یہ۔۔۔۔ثانیہ وہاں سے اٹھتے ہوۓ بولتی ہے
اچھا نیچے آؤ ۔۔۔۔میں تم کو بلانے آئ تھی۔۔۔
وہ دونوں نیچے آ جاتیں ہیں۔۔
ماہم آج صبح سے حماد نہیں آیا ۔۔۔
وہ تو تم دونوں کو لا کر اپنے روم میں گھسا ہوا ہے ۔۔۔میں ابھی بلا کر لاتی ہوں۔
ثانیہ اسے بلانے چلی جاتی ہے جب کہ عائشہ انکے ساتھ کچن میں آ جاتی۔۔
ESTÁS LEYENDO
أه! يہ زندگی Complete
No Ficciónآہ! یہ زندگی زینیا نوری یہ حقیقت پر مبنی ایک فرضی کہانی ہے ایک مڈل کلاس لڑکی کی کہانی ہے جسکی مرکزی کردار عائشہ ہے اور پوری کہانی عائشہ کے ارد گرد گھومتی ہے میں آپ سب سے جاننا چاہتی ہوں اس کہانی میں عائشہ مظلوم ہے یا ظالم بن رہی؟ رشتوں سے بھاگ کر