last part

307 17 2
                                    

دن پر لگا کر اڑ رہے تھے
ایک طرف حماد اسے اپنی بے جا ضد چھوڑنے پر اصرار کر رہا تھا تو دوسری طرف عاشی نے ثانیہ کے لیے راہ ہموار کرنے کی پوری کوشش کی۔۔۔
عاشی اور ماہم جامعہ کے گیٹ نمبر سات کے باہر ہو رہے جلسہ میں شامل تھیں ایک نوجوان امت کے سوۓ ہوۓ لوگوں کو بیدار کرنے کی پوری کوشش کر رہا تھا حکومت کے خلاف اس دھرنے کو تین مہینہ مکمل ہونے والا تھا پر نتیجہ اب تک کچھ نہیں نکلا تھا۔۔۔احتجاجیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک اب بھی جاری تھا۔۔۔۔حکومت پر امن احتجاج کو روکنے کے لیے شرمناک ہتھکنڈوں پر اتر آئ تھی۔۔۔۔کچھ خوشنصیبوں نے اس ملک کے لیے اپنی جان بھی دے دی۔۔۔۔حکومت عورتوں کے جزبات دیکھ کر سمجھ گئ تھی کہ یہ اب خاموش ہونے والی نہیں ہے تو اب باقاعدہ سرکاری مشینریوں کا استعمال کے ذریعہ غیر انسانی ہتھکنڈوں سے  مظلوموں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر جٹ گئے 3/4 دہلی جلتی رہی کی لوگ اس دنیاۓ فانی سے کوچ کر گئے اور سیریس حالت میں ہسپتال میں ایڈمٹ ہوے

عاشی کے سوچوں کا تسلسل اس نوجواں کی آواز پر ٹوٹتا ہے جو اب اپنی تقریر کے اختتام پر ہوتا ہے
ہند کو دنیا کا سب سے بڑا  جمہوری ملک کہا جاتا ہے۔۔یہ اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ نہیں تو اور کیا ہے؟ آپ آپ خود غور کیجیے ہمارے بیچ نفرت کی آگ کو کون بھڑکا رہا؟ ہماری گنگا جمنا تہذیب کہا گی؟ مودی اور شاہ نمستے ٹرمپ میں مصروف ہیں۔۔اور پلاننگ کے تحت بی جے پی اور آر ایس ایس کے غنڈے اور پولیس نے دہلی کو جلانے جیسا شرمناک کام شروع کیا
ہولی سے پہلے ہی خون سے ہولی کھیلی گئ۔۔۔۔یہاں دہلی جلتی رہی اور ہمارے وزیر اعظم نمستے ٹرمپ میں مشغول رہے۔۔۔اسکے لاۓ ہوئے گھٹیا قانون کی وجہ سے کتنے معصوموں کی جان چلی گئ اور آگے بھی جائیں گیں۔۔
سنگھی قتل عام کر رہے۔۔ملک میں دہشت پھیلا رہے۔۔۔دہلی پولیس نے عوام کی مدد کے بجاۓ ان پر ہی حملہ بول دیا۔۔۔سپریم کورٹ تاریخ پر تاریخ دئے جا رہی۔۔۔یہاں کسی کو انسانیت کی فکر نہیں۔۔۔مظلوم لوگوں کی چینخ و پکار نہ انہیں سنائ دے رہی اور نہ ہی دکھائی۔۔۔گ
حکومت آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی عوام پر زبردستی تھوپے نہی۔۔۔۔احتجاج کرنے والے ہمارے ہی بھائ ہیں اسی ملک کے باسی ہیں۔۔انکے ساتھ حکومت کا انتہائی ظالمانہ رویہ کیوں ہے؟
ہزاروں ظلم ہوں مظلوم پر تو چپ رہے دنیا
اگر مظلوم کچھ بولے تو دنیا دہشت گرد کہتی ہے
                ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ دونوں وہیں فٹ پاتھ پر بیٹھی ہوتی ہیں

وہ دونوں وہیں فٹ پاتھ پر بیٹھی ہوتی ہیں

Oops! Bu görüntü içerik kurallarımıza uymuyor. Yayımlamaya devam etmek için görüntüyü kaldırmayı ya da başka bir görüntü yüklemeyi deneyin.
Yayımlanan bölümlerin sonuna geldiniz.

⏰ Son güncelleme: Mar 03, 2022 ⏰

Yeni bölümlerden haberdar olmak için bu hikayeyi Kütüphanenize ekleyin!

أه! يہ زندگی  CompleteHikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin