تم سچ بول رہی ہو صارم نے تمہارے گھر رشتہ بھیجا ہے؟ ماہم اپنی حیرت پر قابو پاتے ہوۓ پوچھتی ہے
میں اتنی بڑی بات مزاق میں کہوں گی ثنا ناراضگی سے بولتی ہے۔
تبھی انہیں صارم نظر آتا ہےجناب آپ کہاں جا رہے؟
ہم ناچیز کتنی دیر سے آپ کو ڈھونڈ رہے تھے ثنا اسکے پاس آکر گھورتے ہوۓ بولتی۔مجھے ؟؟ پر کس لیے وہ حیرانگی سے بولتا ہے
صارم میاں ہماری دوست کے گھر رشتہ بھجوا کر اتنا انجان بننا سوٹ نہیں کر رہا اسکے انجان بننے پر تو ان تینوں کو غصہ ہی چڑھ جاتا ہے
اوہ!!!
تو یہ خبر آپ کو مل گئ ہے وہ مسکرا کر پوچھتا ہے۔صارم ہر چیز میں مذاق اچھا نہیں لگتا اسکو مسکراتا دیکھ کر ثنا کے تلوؤں پر لگتی ہے
کیا ہم کہیں بیٹھ کر آرام سے بات کر سکتے ہیں صارم ارد گرد دیکھتے ہوۓ بولتا جہاں ہر کوئ ایک بار پلٹ کر انہیں ضرور دیکھتا ہے
کینٹین چلتے ہیں ۔۔۔
ثانیہ مشورہ دیتی ہےآئ تھنک ہمیں ثنا اور صارم کو کچھ دیر اکیلا چھوڑ دینا چاہیے عائشہ ان دونوں کو دیکھتے ہؤے آخر اپنی چپی توڑ ہی دیتی ہے
ارے آپ سب چلیے کیونکہ مجھے آپ سب کی ہیلپ چاہیے ہوگی
صارم انہیں روکتے ہوۓ بولتا ہےوہ سب کینٹین کے باہر بینچ پر بیٹھتے ہیں
تم نے یہ کیوں کیا ثنا غصے سے بولتی ہے
ثنا یار آرام سے ثانیہ اسکے کندھے پر ہاتھ رکھ کر اسے ریلیکس کرتی ہے
ثنا اب تم اوور ری ایکٹ کر رہی ہو صارم نے رشتہ بھیج کر کچھ غلط نہیں کیا آئ تھنک اس نے بہت اچھا کیا ماہم اسے رسان سے سمجھاتی ہے۔
جبکہ وہ اسے غصے سے گھورتی ہےماہم آپ نے بالکل ٹھیک کہا میں نے اپنے پیرنٹس کو آپ کے گھر بھیجا ہے کوئ غیر سنجیدہ عمل نہیں کیا
میں نے آپ کو ایک اچھا دوست مانا اور آپ وہ غصے سے کہتی ہوئ وہاں سے چلی جاتی ہے
پریشان نہ کو صارم وہ مان جاۓ گی
میرا ایک مشورہ ہے تمہارے لیے ماہم اسے سب کے جانے کے بعد کہتی ہےجی کہیے۔۔۔
اگر ثنا مان جاۓ تو منگنی کی جگہ نکاح کرنا رخصتی بھلے بعد میں کرا لینا
میں سمجھا نہیں وہ ناسمجھی سے اسے دیکھتا ہے
ایسا تو ہوگا نہیں کہ آپ منگنی کے بعد ثنا سے رابطہ نہیں رکھیں گے اور آپ کسی کے ساتھ خواہ اپنی منگیتر کے ساتھ ہی سیل فون پر انوالڈ ہوں وہ آپ کے حیلے بہانوں سے محرم نہیں بن جاۓ گی جو غلط ہے وہ غلط ہے اور کسی عورت کا کسی غیر مرد کو قربت کے لمحے فراہم کرنا بڑا گناہ ہے
قربت صرف جسمانی طور پر ہی نہیں بلکہ ذہنی طور پر بھی ہوتی ہے گھنٹوں کسی نامحرم سے فون پر انوالڈ رہنا اس سے دل لگی کرنا قربت میں ہی شامل ہے
اور رہی بات اس ٹیلی فونک رابطے کی تو اسکا نہ حاصل ہے نہ وصول۔۔۔۔۔ صرف چند لمحے کا لطف۔۔۔۔
اس سے بہتر نہیں آپ نکاح کر لیں تاکہ آپ حرام سے بچ جائیں
وہ اسے دیکھتے ہوۓ کہتی ہے
YOU ARE READING
أه! يہ زندگی Complete
Non-Fictionآہ! یہ زندگی زینیا نوری یہ حقیقت پر مبنی ایک فرضی کہانی ہے ایک مڈل کلاس لڑکی کی کہانی ہے جسکی مرکزی کردار عائشہ ہے اور پوری کہانی عائشہ کے ارد گرد گھومتی ہے میں آپ سب سے جاننا چاہتی ہوں اس کہانی میں عائشہ مظلوم ہے یا ظالم بن رہی؟ رشتوں سے بھاگ کر