قسط نمبر :١٤ (٢)

643 43 30
                                    

"ارے لائبہ بیٹی رہنے دو.. میں کر لوں گی.. آپ جاؤ.. ساری تیاری خراب ہوجائے گی ورنہ آپ کی." رانیہ بیگم آچکی تھیں اور اب نازیہ بیگم کے ساتھ مل کر کام کروارہی تھیں. نازیہ بیگم کے لاکھ منع کرنے کے باوجود دونوں ماں بیٹی کام کرنے میں لگی پڑی تھیں.

"ارے نہیں آنٹی کیسی باتیں کررہیں ہیں.. کچھ نہیں ہوتا. لائیں میں سلاد بنادیتی ہوں. "

" جی بھابھی اسے دے دیں بہت اچھی سلاد بناتی ہے یہ!" رانیہ بیگم نے کہا تو نازیہ بیگم نے ہار مانتے اسے بیٹھنے کو جگہ دی اور خود بریانی میں دم لگانے لگیں. یاسر صاحب، شاہ زین اور نعمان باہر بیٹھے ٹی وی دیکھنے اور ٹی پہ آتے شو پہ تزکرہ کرنے میں مصروف تھے. آج مسفرہ پہلی بار اسکے گھر آرہی تھی.. وہ بہت خوش تھا. اور بے صبری سے انتظار بھی کررہا تھا. 

کچن کا کام کرنے کے بعد وہ تینوں بھی لاؤنچ میں ہی آگئیں تھیں. 

" بھابھی.. بہو کو رخصت کرکے کب لارہی ہیں گھر؟" یاسر صاحب نے پوچھا تو وہ مسکرادیں. مسفرہ کی رخصتی کا سوچ کر ہی ان کے چہرے پہ مسکراہٹ آجاتی تھی. 

"بس بھائی.. میرے بہنوئی گئے ہوئے شہر سے باہر کسی کام سے.. تین چار مہینے میں وہ واپس آجائیں تو پھر انشاءاللہ دیکھتے ہیں!! "

" چلیں اللہ سب اچھا کرے. آپ کی نظر میں کوئی اچھی لڑکی ہو تو ضرور بتائیں گا.. ماشاءاللہ ہمارا بچہ بھی اب بڑا ہوگیا ہے. جلد از جلد کوئی اچھی لڑکی ملے تو شادی کروادیں اسکی بھی." یاسر صاحب نے نعمان کا کندھا تھپتھپایا تو یونہی نعمان مسکراکر نظریں کترانے لگا تھا. وہ ہمیشہ اس ٹاپک سے بچتا تھا. 

" انشاءاللہ.. مل جائے گی.. اپنے نعمان کیلئے تو اسی کے جیسی سادہ لڑکی ڈھونڈنی پڑے گی.!" نازیہ بیگم نے کہا 

" بھئی ہم نے تو بولا ہوا ہے کہ اگر کوئی لڑکی پسند ہے تو بتادے، لیکن یہ تو مانتا ہی نہیں ہے..!! رانیہ بیگم بھی بولی 

" جب لڑکی ملے گی نہ تو خود ہی مان جائے گا.. آپ فکر نہ کریں آنٹی!" شاہ زین نے بھی مسکراکر کہا 

"ہاں جیسے تم مان گئے تھے!!" نعمان کی بات پہ سب ہنس دیے تھے جبکہ شاہ زین بھی نعمان کو گھور کر ہنس دیا تھا.

 °°°°°°°°°°°°°°°°°°°

"ماشاءاللہ.. اللہ نظرِ بد سے بچائے!!" ولید اور مرجان کو ساتھ آتے دیکھ نیہا بیگم نے بے اختیار کہا. 

"ولید.. دوست تمہارے ہیں اور وقت کی پروہ ہمیں ہے!!" حسن صاحب نے کہا تو ولید مسکرادیا. 

"آئی ایم سوری بابا..لیکن میں تو کب سے تیار تھا.. آپ کی بہو نے دیر کی ہے!!" مرجان نے حیرت سے ولید  کو دیکھا تھا. حملہ اتنا اچانک تھا کہ وہ صفائی میں کچھ بول بھی نہ پائی. 

تم سے ہی Hikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin