5
وطن پہ کٹ وہ مرتے ہیں وفا جن کی وراثت ہو
لہو مٹی کو دیتے ہیں وفا جن کی وراثت ہو
بھلے سے جان یہ جاۓ بھلے سامان سب جاۓ
نہیں پروا کوئی ان کو وفا جن کی وراثت ہو
ملک قائم رہے یہ بس سدا دائم رہے یہ بس
نہ کچھ اور چاہیں وفا جن کی وراثت ہو
یہ ہیں اقبال کے شاہین یہ ہیں قائد کے معمار
محافظ ہیں وطن کے وہ وفا جن کی وراثت ہو
یہ گولی کھائیں سینے پر دیں جان ہنس ہنس کر
نہ مرنے سے وہ گھبرائیں وفا جن کی وراثت ہوذوریز اور درنجف اس وقت گاڑی میں سوار تھے۔ اسلام آباد کے مضافات میں وہ ہر گھر، ہر بنگلہ اور ہر فارم ہاؤس چیک کر چکے تھے۔
لیکن زی کا گھر نہ وہاں تھا نہ انھیں ملا۔ وہ لوگ کافی آگے نکل گئے تھے جب انھیں وہ کھنڈر نما علاقہ نظر آیا۔ کسی احساس کے زیر اثر وہ اس طرف بڑھے۔
ایک بنجر گھر میں انھیں کچھ ہل چل سی محسوس ہوئی۔ ابھی وہ اسی کشمکش میں تھے کہ اندر جائیں یا نہیں کہ انھیں ایک باوردی گارڈ نکلتا ہوا نظر آیا۔
وہ لوگ بلی کی سی چال چلتے ہوئے اس گھر کے قریب گۓ۔
"ریز وہ دیکھیں۔ اندر جانے کا راستہ"۔
درے نے سرگوشی کی سی آواز میں ذوریز کو مخاطب کیا۔
ذوریز نے اس کی نظروں کے تعاقب میں دیکھا۔ وہاں ایک جگہ کھدائی کر کے سرنگ بنائی گئی تھی جو گھر کے اندر جاتی تھی۔
میجر ذوریز نے thumbs up کا اشارہ کیا اور وہ لوگ اندر کود گئے لیکن شومئی قسمت سامنے ہی دو گارڈز کھڑے تھے۔
انھوں نے ایک ایک گارڈ کو پکڑا اور ان کی گردن توڑ دی۔ پھر انھیں کا لباس پہن کر اندر داخل ہوئے۔
اندر ایک الگ ہی دنیا آباد تھی۔ ہر جگہ گارڈز کا جم غفیر موجود تھا۔
زی بلاشبہ ایک ظالم شخص تھا۔ اس کی رسی اللّٰہ نے دراز کی ہوئی تھی۔ اور ظالم کو تو اپنی حفاظت کی ہر وقت ضرورت رہتی ہے کیونکہ مظلوم کے ساتھ تو اللّٰہ ہوتا ہے لیکن ظالم کی رسی جب کھینچی جاتی ہے پھر اس کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہوتا۔
وہ لوگ پورے اعتماد سے چلتے ہوئے آگے بڑھے اور ان کے درمیان جا گھسے۔ پھر گارڈز کے ادھر ادھر ہوتے ہی ہر جگہ سپاۓ کیمراز نسب کر دیے۔
جب وہ ہال میں ہر جگہ کیمراز لگا چکے تو وہاں سے نکلنا ہی بہتر لگا۔ جب کہ کمروں کے اندر وہ چاہ کر بھی نہیں گھس سکے۔
اور جس طرح آۓ تھے چپ چاپ اسی طرح نکل گئے۔ گاڑی میں بیٹھ کر انھوں نے سکون کی سانس لی۔
YOU ARE READING
یقینِ محکم
Mystery / Thrillerیقین محکم یہ کہانی ہے ایک لڑکی کے اللّٰہ پر یقین کی۔پاک سر زمین کے محافظوں کی۔ دو بھائیوں کی جنہوں نے اپنی منزل خود چنی ۔ ایک ایسے گینگسٹر کی جس نے بدلے کی آگ میں اپنا سب کچھ گنوا دیا