یقینِ محکم
منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جائے تجھ کو دریا تو سمندر تلاش کر
ہر شیشہ ٹوٹ جاتا ہے پتھر کی چوٹ سے
پتھر ہی ٹوٹ جائے، وہ شیشہ تلاش کر
سجدوں سے تیرے کیا ہوا دنیا بدل گئی
دنیا تیری بدل دے وہ سجدہ تلاش کریہ منظر ہے اسلام آباد کے ایک پوش علاقے کا۔ ہر جگہ بڑے بڑے گھر آباد تھے۔ انھیں گھروں میں ایک بارہ مرلے کا گھر بھی تھا۔
جس پر نیلا اور سفید رنگ کیا گیا تھا۔ اندر جاؤ تو سامنے ایک چھوٹا سا پورچ تھا جس میں ایک مرسٹڈیز کھڑی تھی۔ پورچ کے ساتھ ایک لان بنا ہوا تھا اور اسی پورچ کے دوسری طرف سیڑھیاں تھیں۔
سیڑھیاں چڑھو تو گھر کا درمیانی حصہ آتا تھا۔ جس کے ایک طرف مین اینٹرنس تھی اور دوسری طرف1st floor اور basement کی طرف جاتی مشترکہ سیڑھیاں تھیں۔
بیسمنٹ والی سیڑھیوں سے نیچے جاؤ تو سامنے دو کمرے نظر آتے تھے۔ ان میں سے پہلے والے کمرے میں داخل ہوتے ہی ایک شخص کرسی پر بیٹھا نظر آرہا تھا۔
جس کے سامنے تین کمپیوٹر پڑے تھے۔ اس کی انگلیاں تیزی سے کیبورڈ پر چل رہی تھیں۔ اس کی نیلی آنکھوں میں ایک جنون ہلکورے لے رہا تھا۔
"Files encrypted".
کمپیوٹر کی سکرین پر دو حرفی لفظ نمودار ہوئے۔
"یس! اب تم مجھ سے بچ کے دکھاؤ زی"۔
اس شخص کی آنکھوں میں فتح مندی کی چمک تھی۔ وہ میجر ذوریز تھے۔ جو کہ زی کا لیپ ٹاپ ہیک کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
اور وہ ساری فائلز کاپی کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ زی کے ہیکرز لاکھ اچھے سہی لیکن میجر ذوریز کی ہیکنگ کا مقابلہ کرنا ان کے بس کی بات نہیں تھی۔
انھوں نے جلدی سے ان فائلز کے پاسورڈ توڑے۔ ان میں کچھ ایسی ویڈیو اور ڈاکومنٹس تھے جو زی کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے کافی تھے۔
کسی میں وہ قتل کر رہا تھا تو کسی میں نیا جرم پلان کر رہا تھا۔ کسی میں وہ ڈرگز ڈیلنگ کر رہا تھا تو کسی میں ہیروں کی سمگلنگ۔ لیکن چہرہ کسی بھی ویڈیو میں نظر نہیں آرہا تھا۔
"ایک سچ کو چھپانے کے لیے سو جھوٹ بولنے پڑتے ہیں اور ہر جھوٹ ایک نۓ جھوٹ کی راہ کھولتا ہے۔ اور یہ گناہ انسان کے دل اور روح کو داغ دار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ہم جو بولتے ہیں وہ ہمارے کان سنتے ہیں۔ اور آنکھ اور کان دو ایسی چیزیں ہیں جن کا تعلق ہماری روح سے ہے۔ ان میں جو انڈیلا جاۓ گا وہ سیدھا ہماری روح میں پہنچے گا"۔
VOCÊ ESTÁ LENDO
یقینِ محکم
Mistério / Suspenseیقین محکم یہ کہانی ہے ایک لڑکی کے اللّٰہ پر یقین کی۔پاک سر زمین کے محافظوں کی۔ دو بھائیوں کی جنہوں نے اپنی منزل خود چنی ۔ ایک ایسے گینگسٹر کی جس نے بدلے کی آگ میں اپنا سب کچھ گنوا دیا