یقینِ محکمفنافی اللّٰہ کی تہہ میں بقا کا راز مضمر ہے
جسے منا نہیں آتا اسے جینا نہیں آتا
وہ مرد نہیں جو ڈر جائے
حالات کے خونی منظر سے
جس حال میں جینا مشکل ہو
اس حال میں جینا مردی ہے
ہمارے جسم زخموں سے چور سہی
تم اپنا شکستہ تیر گنو
خود اہل ترکش بولیں گے
یہ بازی کس نے ہاری ہے
یہ بازی حق کی بازی ہے
یہ بازی تم ہی ہارو گے
گھر گھر سے مجاہد نکلے گا
تم کتنے مجاہد مارو گے؟وہ سب لوگ اس وقت ٹارچر سیل میں موجود تھے جہاں ایشان کو رکھا گیا تھا۔ وہ اصل میں را کا ایجنٹ تھا جو زی کے ساتھ مل کر پاکستان میں بد امنی اور انتشار پھیلا نے کا کام کرتا تھا۔
اس وقت وہ ایک کرسی سے بندھا بیٹھا تھا اور اوپر پیلے رنگ کی ٹارچر لائٹ جل رہی تھی۔ چار لوگ اس کے پیچھے کھڑے تھے جب کہ میجر احد ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر اس کے سامنے بیٹھے تھے۔
"ایک سوال پوچھوں گا۔ زی کا آگے کا کیا منصوبہ ہے۔ سچ سچ بتا نا ورنہ انجام کے ذمہ دار تم خود ہو گے"۔
سرد آواز اور روح کو چیر دینے والی سرد آنکھوں سے میجر احد نے پوچھا۔
"معلوم نہیں۔ کون زی؟ تم کس کی بات کر رہے ہو؟ میں نہیں جانتا۔"
وہ صاف مکر گیا۔
میجر احد نے منساء کو اشارہ کیا۔ وہ اور درنجف آگے آئیں اور بجلی کے جھٹکے دینے والی مشین اس کے جسم کے ساتھ سیٹ کر دی۔
اور اسے بجلی کے جھٹکے دینے شروع کر دیئے۔
"اب بول"۔
میجر احد غراۓ۔
"نہیں معلوم"۔
پھر وہی جواب آیا۔
جب لگاتار تیسری بار بھی وہ نہیں مانا تو میجر احد آگے آۓ اور اتنی زور سے اس کے منھ پر تھپڑ مارا کہ وہ کرسی کے ساتھ زمین پر گر گیا۔
اور اس کے دو دانت ٹوٹ گۓ۔ میجر احد گھٹنوں کے بل اس کے پاس زمین پر بیٹھے اور اسے بالوں سے پکڑا۔
گرفت اتنی شدید تھی کہ اس کی آنکھیں باہر نکل آئیں۔
"بتاتا ہوں۔ وہ لاہور بندرگاہ سے کچھ آرمی آفیسرز کو ہندوستان بھیجنے والا ہے۔ وہاں ان کی برین واشنگ کی جاۓ گی اور انھیں دہشت گرد بنایا جائے گا"۔
وہ ایک ہی سانس میں سب کچھ بول پڑا۔
میجر احد نے حان کو اشارہ کیا کہ وہ اسے لے جاۓ۔
"ذوریز! تم آج لاہور کے لیے نکلو گے۔ ان آفیسرز کو بچانا تمھارا کام ہے۔ حان، درنجف اور منساء تمھارے ساتھ ہوں گے۔ تب تک میں یہاں کا کام سنبھالتا ہوں".
میجر احد نے حکم جاری کیا۔ باقی سب بھی بغیر چوں چراں کیے مان گئے۔
********************
ESTÁS LEYENDO
یقینِ محکم
Misterio / Suspensoیقین محکم یہ کہانی ہے ایک لڑکی کے اللّٰہ پر یقین کی۔پاک سر زمین کے محافظوں کی۔ دو بھائیوں کی جنہوں نے اپنی منزل خود چنی ۔ ایک ایسے گینگسٹر کی جس نے بدلے کی آگ میں اپنا سب کچھ گنوا دیا