قسط :5
سپیشل قسط
امید ہے آپ سب کو اچھی لگے گی پڑھنے کے بعد پلیز کمنٹس میں بتائیں کہ کیسی لگی آپ کو ی قسط-
شکریہ!
"الھادی"
"میری ماں سےکہنا"
موسیٰ جنت اور فاطمہ کو لے کر شاپنگ کروانے لایا تھا-
جنت اور فاطمہ تو اپنی شاپنگ کرنے میں بزی ہو گئی اور موسیٰ بیچارا شاپنگ بیگز پکڑ کر پیچھے پیچھے چلتا رہا -
یار ایک بات تو بتاؤ میں تم لوگوں کا ملازم ہوں جو تم لوگ شاپنگ کرتی رہو اور میں شاپنگ بیگز پکڑتا تم لوگوں کے پیچھے چلتا رہوں- موسیٰ نے تنگ آتے ہوئے کہا-
ہاں تمہیں کوئی شک ہے کیا - فاطمہ بولے بنا نہیں رہ سکی تھی -
ہنہ---منہ بند کرو اپنا پکڑو یہ میں جا رہا ہوں کافی پینے - شاپنگ کر کے کال کر دینا -
فاطمہ برے برے منہ بناتی بیگز پکڑنے لگی -
موسیٰ موبائل پر انگلی چلاتا کافی شاپ میں داخل ہوا اور کونے والی ٹیبل پر نظر پڑتے ہی مسکرایا اور اس کی طرف بڑھ گیا جہاں ویٹر کھڑا آرڈر لے رہا تھا-
ارے یار چھوڑو سب کچھ دو کافی لے کر آو- موسیٰ نے ویٹر کے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا اور کرسی سنبھالی -
اوۓہیلو مسٹر کون ہو تم؟ ارشیہ نے ابرو اچکاتے ہوۓپوچھا-
میں ---ویسے یاداشت بڑی کمزور ہے آپ کی-
میں وہی غریب اچھا خاصا پڑھا لکھا خوبصور ت deliver pizza کر نے والا- موسیٰ نے اسی کے الفاظ دہراۓ-
تو جا کر پیزاڈلیور کرو میرے سر پر کیوں سوار ہو گئے ہو - ارشیہ نے اپنی شرمندگی چھپانے کے لیے بیگ میں چیزیں ڈھونڈنے والی بیکار مصروفیت ڈھونڈی تھی -
کیوں اس بیگ بیچارے کو کھنگال رہی ہیں اس میں سے میک اپ کے سامان کے علاوہ کچھ نہیں ملنا آپ کو ارشی-
میں آپ سے زیادہ بہتر طریقے سے جانتی ہوں کہ میرے بیگ میں کیا ہے اور کیا نہیں - اور ہاں میرا نام ارشیہ جہانگیر ہے نوٹ ارشی -ارشیہ نے غصے سے کہا-
ارشیہ نے آج پرپل کلر کا کڑتا اور سفید ٹائٹس پہنا تھا سفید ہی حجاب کر رکھا تھا - وہ سیدھا موسیٰ کے دل میں اتر رہی تھی -
ناک پر سجا غصہ موسیٰ کے چھکے چھڑا رہا تھااس کے لیے اپنی نظریں ہٹانا مشکل ہو رہا تھا -موسیٰ کو سمجھ آرہی تھی کہ وہ اپنی شرمندگی چھپانے کے لیے غصہ کر رہی ہے -
میرا نام موسیٰ ہے موسیٰ ظفر نام تو سنا ہو گا آپ نے - موسیٰ نے بازو پھیلاتے ہوئے کہا - (ویٹر کافی رکھ کے کب کا جا چکا تھا) -
ہاں تم جیسے Devil کو کون نہیں جانتا ہو گاچھچھورا انسان - ارشیہ بڑبڑاںیٔ تھی -
موسیٰ کافی کا کپ اور بل رکھ کے اٹھ کھڑا ہوا -جنت اور فاطمہ کافی شاپ کی طرف ہی آرہی تھی ان کے آنے سے پہلے اسے یہاں سے نکلنا تھا -
اوکے ارشی باۓپھر ملیں گے - بہت ڈھیٹ تھا موسیٰ بھی -میں دعا کروں گی خدا مجھے تم جیسے "Devil"سے دوبارہ کبھی نہ ملاۓ- ارشیہ نے دانت کچکچاۓ-
اور میں دعا کروںگا کہ خدا تمہیں مجھ جیسے نہیں بلکہ میری ہی "Devil Queen" بنا دے - موسیٰ نے اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا اور آگے بڑھ گیا -
BẠN ĐANG ĐỌC
الھادی
Hài hướcیہ کہانی ہے فرض سے فرض کی ---درد سے سکون کی ---محبت سے عشق کی ---گمراہی سے راہ راست کی ----یہ کہانی ہے ایک ایسے کردار کی جو اپنا وجود نہیں رکھتا مگر اپنی چھاپ چھوڑ جاتا ہے ---جی ہاں یہ کہانی ہے ایک ہادی کی ---الھادی ---