﷽
اسلام و علیکم
"اللہ جی مجھے بچالیں__ دیکھو میرے پاس مت آنا پلیز دور رہو مجھ سے__ اللہ جی مجھے بچالیں مجھے__ نہیں مجھے ھاتھ مت لگانا نہ نہیں__ کہاں ہیں سب__ دور دور رہو مجھ سے خدارا مجھے ھاتھ مت لگاؤ__"
وہ جو کوئی بھی تھی مسلسل رو رہی تھی چیخ رہی تھی اپنے رب کو پکار رہی تھی اور وہ سامنے کھڑا انسانی کھال میں موجود حیوان آنکھوں میں غلاظت لئیے اس کے پاس آرہا تھا__
"اللہ میاں بچا لیں مجھے__ پلیز میری مدد کو بھیج دیں کوئی__ کوئی تو بچالے مجھے__ اللہ جی پلیز مجھے رسوا نہ ہونے دیں__"
اب وہ اپنے رب سے مدد مانگ رہی تھی وہ اگے بڑھنے لگا اس نے اس کا دوپٹہ کھینچنے کے لئیے ھاتھ بڑھایا__
وہ ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھا گہرے سانس لینے لگا__ پسینے شرابور اس سردی میں بھی اسے گھٹن محسوس ہو رہی تھی__ کمرے کی لائیٹس پہلے ہی آن تھی وہ کبھی لائیٹ آف کر کے نہیں سوتا تھا__ پانچ سال ہوگئے تھے اسے رات سے وحشت ہوتی تھی__ جب بھی سوتا تھا اسے یہی خواب آتے تھے__ یہی خواب اس کی نیند حرام کرتے تھے__ اس لڑکی کی چیخیں اسے سونے نہیں دیتی تھی__ اس نے کمرے کی بقایا لائیٹس چلائی اور پانی پینے لگا پورا جگ خالی کردیا__ وہ اٹھا اور کمرے سے ملحقہ بالکنی میں گیا لمبے لمبے سانس لینے لگا__ ہر بار اس خواب کے بعد اس کا یہی حال ہوتا تھا اس لئیے اس نے رات کو سونا چھوڑ دیا تھا__ لیکن کب تک نہ سوتا آج تھکن کی وجہ سے اسے نیند آگئی تھی__ اس خواب کے بعد اسے ایک چیز سکون دیتی تھی__ دوسروں کو تکلیف دیتا تھا__ ان کی چیخیں سن کر اسے خواب میں موجود لڑکی کی چیخیں بھولنے لگتا تھا__ روم سے باہر نکلا اور گاڑی کی چابیاں اٹھا کر گاڑی کی طرف بڑھا__
آخر کون تھی وہ لڑکی __اس سے اس خواب کا تعلق کیا تھا__ اسے نیند سے نفرت کیوں ہوگئی تھی__ کیوں اسے وحشت ہوتی تھی رات سے__ آخر کیا تھا اس کا رازِ وحشت__
××××××××××××××××××××××××
چیخیں خون ہر طرف خوف پھیلا تھا اور وہ ڈیول ہم سیلف مزے سے اپنے سامنے لوگوں کو تڑپتہ دیکھ رہا تھا لوگوں کی چیخیں اسے سکون دیتی تھیں انہیں تڑپتہ دیکھ کر اسے تسکین ملتی تھی وہ اس وقت اپنے ٹارچر ھاؤس میں بیٹھا تھا اس کے سامنے دو لوگ کرسیوں پہ بندھے تھے جن کا چہرہ سیکھ کر لگتا تھا انہیں بہت بری طرح سے مارا گیا ہے اور اب وہ ٹائیگر بھا کے سامنے پیش کیئے گئے تھے جو اب اٹھا اور آہستہ آہستہ ان کی طرف بڑھ رہا تھا جیسے کوئی شئر اپنے شکار کی طعف بڑھتا ہے اب وہ ایک جگہ رکا جہاں اس کے ٹارچر کرنے کی تمام چیزیں موجود تھی اس نے ایک چھری اٹھائی اور ایک ھاتھ میں پلاس پکڑے ان کی طرف بڑھا اور ان کے سامنے رکھی کرسی پہ بیٹھ گیا__
"اب بتاؤ میرا نام استعمال کر کے تم لوگوں نے کتنے لوگوں کو لوٹا ہے؟ اور ہاں سب سے ضروری بات کس نے کہا تھا میرا نام استعمال کرنے کو؟"
YOU ARE READING
رازِ وحشت۔۔
Mystery / Thrillercrime novel ایک ایسے لڑکے کی کہانی ہے جسے رات سے وہشت ہوتی تھی جو اپنی بہن کا بدلہ لہنے کے لئیے اس راہ پہ چل پڑا۔۔ اس کہانی میں جانیں گے آخر کیا ہے اس کا رازِ وحشت اس کہانی میں ہمارے معاشرے/ملک میں آج کل ہونے والے واقعات ہیں۔۔