episode 8

326 22 2
                                    

"واجد تم گھر چلے جاؤ۔ حدید کو کال کی ہے میں نے۔ وہ آرہا ہے تمہارے گھر سے کال آرہی ہے۔"

ہادی اسے دیکھتے ہوئے بولا۔ تو واجد نے بس سر ہلایا اس کا دل کر رہا تھا اس وقت ٹائیگر کا وہ حال کرے کہ وہ خود کو بھی نہ پہچان سکے۔ اسی وقت ان کی گاڑی کے سامنے حدید کی کار رکی۔ تو واجد نے حدید کے لئیے ڈرائیونگ سیٹ چھوڑی خود حدید کی گاڑی میں روانہ ہوگیا۔ اس کا رخ اب ٹائیگر کے گھر کی طرف تھا۔ گھر پہنچ کر اس نے گاڑی کی چابی گارڈ کو دی اور اندر کی جانب بڑھا۔ جہاں وہ ڈاکٹر سے بات کر رہا تھا۔ 

"گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ سٹریس کی وجہ سے بے حوش ہوگئی تھی۔ میں نے انجیکشن دے دی ہے تھوری دیر میں حوش آجائے گا۔"

ڈاکٹر کہتا ہوا چلا گیا۔ تو ٹائیگر کی نظر واجد پہ پڑی جو اسے خونخوار نظروں سے گھور رہا تھا۔ 

"ارے واجی تو یہاں کیا کر رہا ہے؟ تجھے تو اس وقت۔"

واجد نے اسے مکا مارا ٹائیگر کا جملا ادھورا رہ گیا۔ اس سے پہلے وہ سنبھلتا ایک اور زور دار مکا مارا۔ اسے دیوار سے لگاتے ہوئے اس کا گریبان پکڑا۔ 

"کیسے کر سکتا ہے تو ایسا؟ تو نے وعدہ کیا تھا تو نمل کے ساتھ غلط نہیں کریگا کچھ۔ اسے کڈنیپ کروالائے ہو دماغ چل گیا ہے تیرا؟ ہادی کا پتہ نہیں تجھے وہ آگ لگا دے گا تیرے اس ولا کو اگر اسے بھنک بھی پڑی تو نے چھوٹی کو اٹھوایا ہے۔"

وہ اسے مارتا ہوا کہہ رہا تھا۔ آواز پہ شازینہ بھی باہر آگئی اس نے واجد کو دیکھ کر سکھ کا سانس لیا۔ ٹائیگر خود کو چھڑوایا اور اس کو گریبان سے پکڑ کر دیوار سے لگایا۔ 

"کیا مطلب کیسے کرسکتا ہوں۔ تجھے کیا لگتا ہے میں ہادی سے اس کا ہاتھ مانگتا وہ مجھے دے دیتا۔"

واجد نے ایک گھونسا اس کے پیٹ میں مارا۔ جس سے وہ لڑکھڑا کر پیچھے ہوا۔ 

"اچھا ہی کرتا وہ تیری حرکت دیکھ کر میرا دل کر رہا ہے تجھے شوٹ کردوں۔ ٹائیگر تونے کیسے اسے کڈنیپ کر لیا؟ تجھے کیا لگتا ہے ہادی چھوڑ دے گا تمہیں؟ تم نے دیکھا تھا نہ ان لوگوں کو مارتے وقت اس نے ایک سیکنڈ نہیں سوچا تھا۔ جن لوگوں نے نمل کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی تھی۔ تو کیا وہ تجھے چھوڑ دے گا۔ تو تو دور ہو جا میری نظروں سے ٹائیگر ورنہ میرے ہاتھوں سے خون ہوجائے گا تیرا۔ اور نمل کو بھیج ابھی اسی وقت اس کے گھر۔"

ٹائیگر کو چھوڑتے ہوئے واجد گہرے سانس لینے لگا۔ 

"واجد میں ایسا نہیں کرسکتا۔ وہ میری ہے صرف میری۔ اچھا ہوا تو آگیا نکاح میں شریک ہوجانا۔ اگر اتنا ہادی تیرا سگا ہے تو نکل جا یہاں سے۔"

ٹائیگر نے اسے دھکا دیتے ہوئے کہا۔ واجد نکاح کا سن کر حیرت سے اسے دیکھ رہا تھا۔ 

"پاگل پن بند کر ٹائیگر اپنا۔ دیکھ یہ غلط ہے وہ کبھی راضی نہیں ہوگی۔ اور ہادی تو نے اس کی حالت نہیں دیکھی اس کی حالت ایسے تھی جیسے کاٹو تو بدن میں لہو نہیں۔ میں نے اسے آج دوسری بار اس حال میں دیکھا ہے۔ دونوں بار وجہ نمل ہی ہے۔ پہلی بار اس رات جب اس نے ان لڑکوں کو مارا تھا۔ اور آج تیری وجہ سے ٹائیگر بات مان میری اسے جانے دے۔ "

رازِ وحشت۔۔Where stories live. Discover now