Unedited.. avoid mistakes.. 💕💕
قسط 9آج ان کا نکاح تھا ٹائیگر کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں تھا۔ اس کے بس میں ہوتا تو وہ پوری دنیا کو چیخ چیخ کر بتاتا۔ اسے اس بات سے فرق نہیں پڑرہا تھا کہ نمل خوش نہیں ہے۔ کیونکہ اسے یقین تھا خود پہ وہ نمل کو خود سے محبت کرنے پہ مجبور کردےگا وہ اسے اتنا خوش رکھے گا کہ نمل کو اس سے محبت ہوجائے گی۔
دوسری طرف نمل کا دل چاہ رہا تھا ہر چیز کو آگ لگادے۔ صبح جب اس کے کمرے میں ملازمہ اس کے نکاح کا جوڑا رکھ گئی تھی تب سے نمل کا رو رو کر برا حال تھا۔ رات اس نے شازینہ سے کہا تو تھا لیکن اب اسے پھر سے خوف محسوس ہورہا تھا۔ اس کو اس کا بھائی اس کے ماما بابا یاد آرہے تھے۔ نمل سوچ چکی تھی وہ ٹائیگر سے بدلہ لے گی اسے تکلیف دے گی جتنی اسنے اسے دی ہے اس سے زیادہ۔ یہ سب وہ کیسے کرے گی اسے پتہ نہیں تھا لیکن اسے اتنا پتہ تھا وہ یہ ضرور کرے گی۔ وہ اٹھی اور کمرے سے باہر آئی جہاں دو گارڈز کھڑے تھے۔ وہ ان دونوں کو نظرانداز کرتی کمرے سے باہر نکلی۔ اس سے پہلے وہ لوگ اسے روکتے ٹائیگر جو اپنے کمرے سے نکل رہا تھا اس نے ہاتھ سے انہیں جانے کا کہا تو وہ دونوں چلے گئے۔ پھر وہ نمل کی طرف بڑھا جو اس کی موجودگی سے بے خبر تھی۔
"آجاؤ جانم لنچ کرتے ہیں۔"
ٹائیگر کی آواز پہ نمل جو سیڑھیاں اتر رہی تھی ڈر کے مارے اچھلی۔ اس سے پہلے وہ گرتی ٹائیگر نے اس کا ہاتھ پکڑتے ہوئے اسے گرنے سے بچایا۔ نمل نے اس کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ نکالا۔
"آرام سے آرام سے پرنسس گر جاؤ گی۔"
ٹائیگر نے پھر سے اس کا ہاتھ پکڑنا چاہا تو نمل نے پیچھے کردیا۔ ٹائیگر نے اس کی طرف دیکھا۔ جو اس وقت کل والے ہی لباس میں ہی تھی۔ بلیک سلک کی لانگ فراک جس پہ بلیک ہی سٹونز کا کام تھا اور بلیک ہی دوپٹہ گلے میں ڈالا ہوا تھا۔ اس نے اس کے پاؤں کی طرف دیکھا سفید پاؤں بلیک ہلیز میں مقید تھے۔ ٹائیگر کو افسوس ہوا اسے یہ خیال کیوں نہیں آیا نمل کا سامان لینے کا۔ نمل جو سیڑھیاں اتر چکی وہ اس کی طرف بڑھا۔
"تم یہیں بیٹھو۔ میں ابھی تمہارے لئیے تمہاری ضرورت کا سامان منگواتا ہوں۔ مجھے خیال کیوں نہیں آیا یہ۔ سوری جانم میں بس ابھی منگواتا ہوں سب کچھ۔ شہنواز شہنواز۔"
نمل کو لاؤنج میں رکھے صوفے پہ بٹھاتا ہوا کہا۔ اور شہنواز کو بلانے لگا۔ جو اس کے بلانے پہ بھاگا بھاگا آگیا۔
"شہنواز ابھی جاؤ اور نمل کے لئیے اس کی ضرورت کے سامان لاؤ۔ نہیں بلکہ یوں کرو اس کے ڈریسز کے لئیے ڈزائینر کو بلاؤ اور اسے کہو اس کے پاس جو بھی سٹاک ہے سارا لے آئے پرنسس خود پسند کرے گی۔ اور فوٹ وئیرز کا بھی کہہ دینا۔ میک اپ کا سارا سامان بھی کہو اسے جس سے نور لیتی ہے مجھے یہ سب آدھے گھنٹے کے اندر اپنے سامنے چاہئیے ہیں۔"
ٹائیگر شہنواز کو ہدایت دے رہا تھا۔ نمل اسے حیرت سے دیکھ رہی تھی۔ جو اس وقت ڈینم کی ہڈی پہنے ہوئے تھا۔ ٹھنڈ بہت زیادہ تھی نمل جو اس وقت صرف سلک کے فراک میں موجود تھی کانپ رہی تھی۔ ٹائیگر نے اس کی طرف دیکھا۔ اپنے ہڈی اتار کر اس کی طرف بڑھائی۔ نمل نے اس کا ہاتھ دور کیا۔ یہ تو طے تھا وہ اس سے تو لے گی نہیں۔
YOU ARE READING
رازِ وحشت۔۔
Mystery / Thrillercrime novel ایک ایسے لڑکے کی کہانی ہے جسے رات سے وہشت ہوتی تھی جو اپنی بہن کا بدلہ لہنے کے لئیے اس راہ پہ چل پڑا۔۔ اس کہانی میں جانیں گے آخر کیا ہے اس کا رازِ وحشت اس کہانی میں ہمارے معاشرے/ملک میں آج کل ہونے والے واقعات ہیں۔۔