قسط #6

273 28 18
                                    


.....
موراش! وہ دونوں اس وقت سڑک کے کنارے چل رہے تھے جب ہی اسنے اسے پکارا..... جی جانان! اس نے آلائنہ کو دیکھتے ہوئے مسکرا کر کہا... "سردی ہے نا بہت زیادہ...؟ " موراش سمجھ نہ پایا کہ یہ پوچھا گیا تھا یا بتایا گیا تھا "ظاہر ہے 'بی'فروری کی رات میں سردی ہی ہوگی اور اوپر سے ابھی ابھی بارش ہوئی ہے تو سردی تو بڑھ گئی ہے اب اور بھی" دونوں ہاتھوں کو جیبوں میں ڈالتے ہوئے وہ  نارمل انداز میں بولا..... "تو بیوقوف انسان میں ہیروئینوں کی طرح یہ ثابت کروں کہ مجھے سردی لگ رہی ہے یہ خود ہی جیکٹ اتار کر پہنا رہے ہو تم "اسکے یوں چڑ کر کہنے پر وہ خاصا حیران ہوا لیکن وہ آلائنہ تھی اس سے کچھ بھی امید کی جا سکتی تھی سواۓ ناولوں سے باہر آنے کے... "نہیں میں نہیں پہنا رہا میں بدتمیز ہیرو ہوں جیسا کہ 'ہادی' تھا " موراش نے بھی اسے اسی کے انداز میں جواب دیا تھا...." تمہیں پتا ہے درشہوار اپنی جان لینے کی بھی کوشش کرتی ہے ہادی کی حرکتوں کی وجہ سے" آلائنہ کی بات پر موراش نے اسے گھورا.... "کیا تم صرف ایک جیکٹ نہ پہنانے پے اپنی جان لے سکتی ہو 'بی'؟ "...........
" نہیں لے تو نہیں سکتی مگر ہاں! دماغ کا کیا ہے کبھی بھی گھوم جاۓ " اسکو خبردار کرتی وہ اب آس پاس دیکھنے لگی......" اچھا جی تو  دماغ ہے تمہارے پاس تو جو رینکوٹ ہاتھ میں پکڑا ہے اسے کیوں نہیں پہن رہی " شاید موراش نے قسم کھائ تھی کہ وہ اپنا جیکٹ نہیں دے گا.....
" اوہ ہاں یہ تو سوچا ہی نہیں لیکن پھر بھی اگر تم دیتے تو ماحول تھوڑا رومینٹک ہو جاتا نا" پہلے پہل سر پر ہاتھ مارتے ہوئے وہ کوٹ پہننے لگی جبکی آخری بات پر اسے نے شرارت سے آنکھ ماری......" تم جیسی بےشرم لڑکی میں نے زندگی میں نہیں دیکھی"
"چلو آلائنہ اسماعیل نے تمہاری یہ خواہش تو پوری کر دی " ہمیشہ کی طرح مطمئن ڈھیٹ!
" اور اگر میں کسی دن موڈ میں آگیا نا تو پھر تم پچھتاؤ گی سو میں شرافت دکھا رہا ہوں نا رہنے دو مجبور نا کروکہ..."
"موراش گھر کتنا دور ہے "اسکی بات کاٹتے ہوئے  ایسے پوچھا جیسے پہلی بار گھر سے نکلی ہو تو موراش کا بھی قہقہہ گونجا تو  اسنے بھی مسکراہٹ چھپاتے ہوئے سر جھکا لیا
...............
" عائشہ آج بھی آپ لیٹ ہو! میں نے آپ کو بتایا بھی تھا کہ میٹنگ ہے آج....." وہ تھوڑا غصے سے بولا تو عائشہ نے بھی حیرانگی سے رسٹ واچ کو دیکھا جہاں کچھ سیکنڈ کا فرق تھا بس.....
"مگر صرف چھتیس سیکنڈ لیٹ ہوئ ہوں میں" بات پر کوٹ اٹھاتے حسان نے اسے دیکھا.... "مس کیا آپ کے نزدیک چھتیس سیکنڈ کی کوئی اہمیت نہیں ہے اس دن تو بڑا غصہ آرہا تھا آپکو" لہجے میں طنز واضح تھا تو عائشہ بھی چپ ہو گئ کیونکہ وہ ایسا کچھ بھی نہیں کرنا چاہتی تھی کہ آرمیان پر بات آتی....
" سوری آیندہ نہیں ہو گا اب چلیں!"
"جی مجھے بھی یہی امید ہے کہ آپ نیکسٹ ٹائم وقت پر آئیں گی" کہتے ہوئے وہ لفٹ کی جانب بڑھا تو عائشہ بھی دل میں صلواتیں دیتی اسکے پیچھے چل پڑی.....
گاڑی میں اس وقت مکمل خاموشی تھی وہ بھی خاموشی سے کھڑکی سے باہر آتی جاتی گاڑیوں کو دیکھ رہی تھی تب ہی فون بجنے کی آواز پر چونکی....
" اسلام وعلیکم! بےبی کیسی ہو؟"خوشگوار انداز میں وہ بولا تو عائشہ نے بھی خیرانگی سے اسے دیکھا جسکے انداز سے اسکے حراب موڈ کا اندازہ لگانا مشکل  بلکہ ناممکن لگ رہا تھا.... "واہ بھائ ابھی تو غصے کی کوئی حد نہیں تھی اور اب دیکھو اس 'بےبی' سے کتنے پیار سے بات کر رہا ہے" اسے اسکا یہ انداز بلکل پسند نہیں آیا تھا اسی لیے بظاہر نظر انداز کرتی اسنے جل کر سوچا جبکہ وہ ان بات کرنے میں مصروف تھا .... "اوکے میری جان جب آپ فری ہو تو بتا دینا میں آپ کو پک کر لوں گا" ناجانے دوسری طرف سے کیا کہا گیا تھا البتہ وہ اب مسکرا کر الوداعی کلمات کہ رہا تھا....." پتا نہیں کون ہے جس سے اتنا ہنس ہنس کے بات کر رہا ہے میرے ساتھ تو ہر وقت کڑوا کریلا بنا پھرتا ہے" ایک بار پھر اس نے سوچا.....
" دلاور واپسی پر آیت کو پک کرتے جانا ہے"حسان نے ڈرائیور کو کہا تو اسنے بھی سر اثبات میں ہلایا... "اچھا تو بے بی کا نام" آیت" ہے" وہ اب انکی باتیں سننے لگی تبھی دلاور کی نظر اس پر پڑی ...." مگر سر میم بھی تو ہیں ہمارے ساتھ انکا کیا ہوگا "..... "کچھ نہیں یہ ٹیکسی سے چلی جائیں گی یا اپنے گھر سے کوئی گاڑی منگوا لیں گی...." کیوں مس؟
"جی بے فکر رہیں میں چلی جاؤں گی دلاور "وہ اب اسکی بجائے دلاور سے بولی جس سے صاف ظاہر تھا کہ وہ اب حسان کو ناراضگی دکھا رہی تھی جبکہ حسان نے ایک مسکراتی نظر اس دشمنِ جان پر ڈالی جو اب اپنے فون پر بے وجہ کی سکرولنگ میں مصروف تھی......
...................
"یا اللہ! یہ میں کہاں آگئی "
آیت جو حسان سے بات کرنے میں مگن تھی اس بات کا اندازہ ہی نہیں لگا پائ کہ وہ اس وقت یونیورسٹی کی پچھلی طرف چلی آئ  تھی جہا ں سٹوڈنٹ نا ہونے کے برابر تھے....... "ہم کچھ مدد کر دیں آپکی مس" آواز پر وہ چونک کے پیچھے مڑی جہاں کھڑے دونوں لڑکے اب بڑی دلچسپی سے اسے دیکھ رہے تھے..... "نہیں شکریہ... میں... چلی جاؤں گی" گھبرا کر کہتی وہ بنا آس پاس دیکھے جلدی سے چل پڑی "اوہو اس سائیڈ پر تو بوائز واشروم ہے کیا آپ کو وہاں جانا ہے "سامنے آ کر اس کا رستہ روکتے ہوئے اب کی بار دوسرے والے لڑکے نے مسکراتے ہوئے پوچھا تو پہلے والا بھی ہنس پڑا "دیکھیں میں یونی میں نئی ہوں تو مجھے اتنا پتا نہیں ہے اسکا آپ لوگ برائے مہربانی مجھے تنگ نہ کریں "ہمت کر کے وہ بولی.....
" ہاں تو مس ہم بھی تو یہی کہ رہیں ہیں چھوڑ دیتے ہیں آپکو جہاں آپ نے جانا ہے... کیوں بھائی ٹھیک کہا نا؟ "بلیک شرٹ والے لڑکے نے اب دوست سے تصدیق چاہی وہ جانا چاہتی تھی مگر وہ دونوں اسکا رستہ روکے کھڑے تھے......." آپ لوگ میرے رستے سے ہٹیں میں حود ہی چلی جاؤں گی" وہ کافی گھبرائی ہوئ تھی کیونکہ وہ اس وقت یونی کے سنسان حصے میں تھے جہاں سے اگر وہ چیخنا بھی چاہتی تو کوئی فائدہ نا ہوتااور وہ دونوں لڑکے بھی اب اسے ٹھیک نہیں لگ رہے تھے جو اب اسے ہی دیکھ رہے تھے ...........
" یارا پارٹنر شکر ہے ہمیں جگہ تو ملی ویڈیو کے لیے ورنہ گھوم گھوم کے میری تو ٹانگیں درد کرنے لگی تھیں"  کیمرہ سیٹ کرتی سحرے نے وائٹ چادر اور بلیک گلاسز پکڑے آلائنہ سے کہا جو اب بھوت بننے میں مصروف تھی.... "ہاں ویسے شکر ہے یہاں سٹوڈنٹ بھی نہیں ہیں اور جگہ بھی ایسی ہے جیسے باھوبلی کو مار کر یہیں دفنایا ہو کٹپّا نے "آلائنہ نے آس پاس کا جائزہ لیتے ہوئے ہنس کر کہا......... "اوے ایک سیکنڈ یہ وہاں کون ہے اور یہ ہو کیا رہا ہے" پریسہ کی بات پر دونوں نے وہاں کھڑی آیت کے ساتھ ان لڑکوں کو دیکھا جو اسے تنگ کر رہے تھے........
" لگتا ہے باھوبلی اکیلا نہیں رہنا چاہتا یہاں کسی اور کو بھی ساتھ رہنے کی جلدی ہے" آلائنہ نے چادر پھینکتے ہوئے غصے سے منہ پھولاکر گلاسز پہنی تو سحرے اور پریسہ نے بھی اسے کوپی کیا........
"ہمارے ساتھ تو چلو ہم تمہیں آئیس کریم بھی کھلائیں گے اور کلفی بھی کھوۓ والی... آہ.. آہہہ کون ہے " آنکھ مارتے ہوئے وہ ابھی بولا ہی تھا جب ہی آلائنہ نے زور سے اسے بالوں سے پکڑ کر کھینچا...... " تم دونوں نے باز نہیں آنا نا" پریسہ نے غصے سے ان دونوں کو دیکھا جو اچانک ان آفتوں کی انٹری پر حیران و پریشان کھڑے تھے.....
" پلیز ہیلپ می! یہ لوگ مجھے کب سے تنگ کر رہے ہیں" آیت بھی پریسہ کی بات پر تھوڑی ہمت کر کے بولی  تو سواش اور کمیل دونوں نے ہی اسے گھورا......" ڈونٹ وری ڈئیر یہ کچھ نہیں کہیں گے  بس مذاق کر رہے تھے انکا منہ نہ توڑ دوں اگر یہ کسی لڑکی کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی دیکھیں تو......" آلائنہ ایک غصیلی نظر ان دونوں پر ڈالتی ہوئے بولی تو دونوں نے ہی جلدی سے سر ہاں میں ہلایا جو وہاں دراصل ان لوگوں کو ہی ڈھونڈنے آۓ تھے پھر آیت کی معصومیت کو دیکھ کر دونوں نے ہی اسے تنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا مگر انہیں کیا پتا تھا کہ وہ لوگ انہیں دیکھ لیں گی.......
"ہاں سسٹر رئیلی سوری تم اتنی کیوٹ سی لگی ہمیں تو ہم نے سوچا کیوں نہ تھوڑا تنگ کریں تمہیں اسکے علاوہ ہمارا کوئی ایسا ویسا ارادہ نہیں تھا... ہم تو یہاں ان چڑیلوں میرا مطلب ان پیاری بہنوں کو ڈھونڈنے آۓ تھے" سواش نے جملہ درست کرتے ہوئے اسے تفصیل بتائی.... "چلو تم لوگ خود سوری بولو گے کہ  میں بلواؤں " پریسہ اور آلائنہ کی بات پر ان دونوں نے ہی آرام سے معذرت کر لی کیونکہ وہ اسے کافی تنگ کر چکے تھے تب ہی آیت نے بھی سکون کا سانس لیا اور اب وہ انکے ہلکے پھلکے مذاق پر ہنسی دباۓ کھڑی تھی....
"ایل تمہاری پارٹنر کہاں ہے.؟ دکھ نہیں رہی کہیں بھی"سواش کے سوال پر وہ دونوں بھی چونکی کیونکہ وہ انکے ساتھ ہی تو تھی مگر اب وہ کہیں بھی نہیں دکھ رہی تھی.... "پتا نہیں اسے بھوک لگ رہی تھی اسیلۓ شاید کینٹین چلی گئ ہو" آلائنہ نے آرام سے کہا اور اب وہ سب بھی کینٹین کی جانب بڑھ چکے تھے..... پری کو بےبی کٹ والی معصوم سی آیت بہت اچھی لگی تھی اسیلۓ وہ اسے بھی اپنے ساتھ لے گئ........
.....................
"آر یو اوکے؟ رئیلی رئیلی سوری وہ میں نے دیکھا ہی نہیں آپکو" موراش نے فائل کے پیپرز اٹھوانے میں مدد کرتے ہوئے معذرت خواں انداز میں عزیر سے کہا جو اب گھبراتے ہوئے پیپرز کو اٹھا رہا تھا.... "لگتا ہے اندھے ہو تم آج تو معاف کر رہا ہوں کیونکہ مجھے ایک اہم کام سے جانا ہے ورنہ تمہیں بتاتا میں جاہل آدمی " غصے سے پیپرز فائل میں رکھتے ہوئے وہ  لائیبریری سے باہر نکل گیا جب کہ اسکی بات پر برا منانے کی بجائے موراش کی آنکھوں میں ایک عجیب سے چمک تھی......." واہ بھائی کمال کر دیا تو نے تو میری جان " ہاتھ میں پکڑے پیپر کو دیکھتے ہوئے دائس نے کہا جو موراش نے پیپرز اٹھانے کے دوران اپنے پیپر کے ساتھ تبدیل کرتے ہوئے اسکی جانب کھسکایا تھا..... تو موراش کے چہرے پر بھی مسکراہٹ بکھری.... "تمہیں موراش ابراہیم اس بات کا جواب ضرور دے گا عزیر عامر" تلخی سے سوچتے ہوۓ اسنے بھی ایک نظر اس پیپر کو دیکھا جس کی پکچر دایس اب سواش اور کمیل کو بھیج رہا تھا..........

..........
Stay tuned pyary logo! Or comment karo sb ta k mujy lagy to k mein kisi k ly likh rhi hu or usy pasand kia ja rha ha ya koi mistakes han meri so plz give ur reviews.....

بنجارے!!! مکمل ناول Hikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin