"بابا جان میں کبھی بھی اس ابنارمل لڑکی سے شادی نہیں کروں گا ۔ میں کیسے اس لڑکی سے شادی کر لوں جسے بات کرنے کا طریقہ نہ ہو۔" ہمان نفرت بھرے لہجے میں بولا
"ہمان میں اپنی زبان دے چکا ہوں کے تمہاری شادی لیبا سے ہی ہو گی۔"
"لیکن بابا جان آپ نے تو مایا کے لئے بات کی تھی جب شادی کو تھوڑے دن رہ گئے ہیں آپ نے لڑکی ہی بدل دی ہے وہ بھی ایک پاگل لڑکی سے نہیں بابا جان۔"وہ دوبارہ احتجاج کرتے ہوئے بولا
"یہ کسی کی زندگی کا سوال ہے ہمان ۔"
"تو کیا بابا جان یہ میری زندگی کا سوال نہیں اگر اس پاگل لڑکی سے شادی کر لی نہ میں وہ ہم سب کو پاگل کردے گی۔"
" ہمیں منظور ہے کیونکہ وہ ہمارے بیٹے سے جو پیار کرتی ہے۔" ( رافعہ عبید بولی )
"ہاں بھائی مان جایں ہمیں بھی لیبا بھابھی کی صورت میں قبول ہے۔" (ابسار اور عائلہ بھی بولے )
"بھئی بھتجے مان جاو تم کونسا مایا کے ساتھ ایموشنلی اٹچیڈ ہو گئے تھے اور ویسے بھی میرا بھی ذاتی خیال ہے کہ لیبا سے زیادہ پیار کرنے والی تمہیں کہیں نہیں ملے گی۔" داود عالم نے بھی اپنی رائے دینا ضروری سمجھا ۔
"ہا۔۔۔۔۔۔ہا۔۔۔۔۔۔ہا۔۔۔۔۔ ارے پیار کے بارے میں وہ کیا جانتی ہوگی مجھےتو لگتا ہے وہ تو سرے سے پیار کے لفظ سے بھی انجان ہوگی اور آپ سب اس کے پاگل پن کو پیار کہتے ہیں ہاو فنی ۔ اس کے لہجے میں ناگواری سے تھی۔
"یار اب ایسا بھی نہیں ہے کہ وہ پیار کے لفظ سے ہی انجان ہو وہ پیار کو جانتی ہی ہوگی اسی لئے تو تمہیں دیکھتے ہی ہو گیا تھا۔ اور ویسے بھی کیوں ظلم کرنا چاہتا ہے توں مایا بچاری پر وہ تمہاری دیوانی جو اس نے تو یہ سنتے ہی اس کے چہرے کا خشر کردیا ہے سوچو جب شادی ہوگی تو وہ تو اسے قتل ہی کر دئے گی اس لئے میرے بھائی دوسروں کا خیال رکھتے ہوئے تمہیں اپنی دیوانی سے شادی کرنی ہی ہوگی۔ " عاشر بھی بولا
"عاشر تم بھی ان سب کی طرح ہوگئے یار توں تو کچھ میرا خیال کر تم تو جانتے ہو وہ کیسی ہے پھر بھی تم ۔۔۔۔۔۔ وہ اسے غصے سے آنکھیں دیکھاتے ہوئے بولا جو اس کی خالت مزہ لیتے ہوئے ہنس رہا تھا
"ہاں میں نے اسے دیکھا ہے اور یہ بھی دیکھا ہے کہ وہ تم سے بہت پیار کرتی ہے۔"
" کیا بکواس ہے یہ " وہ جنجھلاتے ہوئے بولا
" بھئ عبید اگر ہمان نہیں چاہتا اس لڑکی سے شادی کرنا تو تم زبردستی کیوں کررہے ہو۔ وہ بچہ تو نہیں ہے جس کو جو چیز کہو گئے وہ چپ کرکے لے لے گا۔" امینہ بیگم جو کب سے خاموش تھی وہ گویا ہوئیں ۔
"جی ماموں جان اور ویسے بھی کتنی لڑکیاں ہمان کو پسند کرتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ وہ ہر ایک سے شادی کر لے ۔" یہ فائقہ تھی جو خود ہمان سے شادی کرنا چاہتی تھی جس کے لئے امینہ بیگم نے عبید عالم سے بات کی تھی لیکن ہمان کا کہنا تھا کہ وہ خاندان میں کسی بھی لڑکی سے شادی نہیں کرسکتا۔
YOU ARE READING
ڈھل گیا ہے شب ہجر کا عالم
Romanceیہ کہانی ہے ایک ضدی طوفانی لڑکی کی جسے پیار نے بدل دیا۔