ڈھل گیا ہے شب ہجر کا عالم epi 4

1.8K 117 10
                                    

"لیبا  گاڑی آہستہ چلاو یار مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے ، اور تم ٹریفک سگنل بھی توڑ آئی ہو پولیس ہمارے پیچھے لگی ہوئی ہے۔" عائلہ بیک میں دیکھتے ہوئے بولی جہاں پولیس کی گاڑی دور سے سائرن بجاتے آرہی تھی لیکن لیبا ان سے چارگنا تیزی سے گاڑی چلا رہی تھی جس وجہ سے  تھوڑی ہی دیر میں وہ ان کی نظروں سے اوجھل ہو گئی تھیں ۔

"اب خوش کہاں ہیں پولیس والے خامخواہ ہی تم ڈر رہی تھی، پاگل ۔۔۔۔۔۔ "وہ بیک مرر سے دیکھتے ہوئے بولی۔

"فکر مت کرو آرہی ہو گی پیچھے جب جیل کی ہوا کھاو گی تو لگ مزہ جائے گا ، اب ذارا تم مجھے یہ بتانا پسند کرو گی کہ تم پر ایسی کونسی آفت ٹوٹ پڑی تھی جو تم مجھے صبح صبح ہی اٹھا کر لے آئی ہو۔"

وہ کلس کر بولی عائلہ کو خد سے زیادہ اس پر غصہ  تھا جو اسے سوتی ہوئی کو جگا لائی تھی وہ تو بچاری ایسی خواسباختہ ہوئی کہ جلدی جلدی سے نائٹ ڈریس میں ہی آگی کہ پتہ نہیں ایسی کونسی آفت ٹوٹ پڑی ہے جو اسےصبح صبح جگایا  جارہا ہے۔

"آفت تو کوئی نہیں ٹوٹی بس ہم اسلام آباد جارہے ہیں ۔" وہ اطمینان سے بولی لیکن اس کی بات پر عائلہ کا اطمینان اڑ چکا تھا۔

"واٹ ۔۔۔۔۔۔۔ لیبا آر یو سریس ؟

"یس مائی ڈیر"

"لیبا گاڑی روک دو------ میں تمہیں کہہ رہی ہوں گاڑی  رکو ورنہ میرے ہاتھوں تمہارا قتل ہو جانا ہے، تمہیں کیا لگتا ہے میں اس خالت میں تمہارے ساتھ  اسلام آباد جاوں گی ------- نو نیور ۔" وہ تقریبا چیختے ہوئے اپنے خلیے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولی۔

" عائلہ تم جاو گی نہیں تم جارہی ہو سویٹی۔" اس نے اسے آگاہ کرتے ہو میوزک پلیئر آن کیا۔

"لیبا تمہیں اللہ پوچھے تم انتہائی فضول لڑکی ہو، اب بتاو اسلام آباد  کہاں مرنے جارہی ہو۔" اس نے غصے بھرے لہجے میں پوچھا۔

"تمہارے مغرور بھائی کی بانہوں میں ۔" وہ ہمان کو سوچتے ہوئے مسکرا دی تھی۔

"اووو اب پتہ چلا تم اسلام آباد  کیوں جارہی ہو میں یہ کیسے بھول گئی کہ

"ہمان بھائی پچھلے چار دن سے اسلام آباد ہیں اور ان کی افلاطون بیگم نے پچھے ہم سب کا سکون برپا کیا ہوا ہے۔"

"شکر ہے تمہیں بھی اب یاد آگیا۔"

"لیبا یار گاڑی کی سپیڈ کم کر دو ورنہ میرا ہاڑٹ فیل ہو جائے گا۔" وہ دہائ دتے ہوئے بولی جو لمحہ لمحہ  گاڑی کی سپیڈ بڑھا رہی تھی وہ بس جلد سے جلد ہمان کے پاس پہنچنا چاہتی تھی ۔

"یہ لو عاشر کی کال ہے بات کر لو تمہارا ہارٹ پاس ہو جائے گا۔ "لیبا نے اسے موبائل پکڑایا جہاں عاشر کالنگ لکھا ہوا تھا۔

"اور خبردار اگر تم نے اسے بتایا کہ ہم کہاں جارہے ہیں بہت پیٹو ہے ، یہ نہ ہو ادھر وہ تجھ سے بات کررہا ہو اور ساتھ ہی ہمان کو بھی انفارم کر دئے۔ " اس سے پہلے عائلہ فون پکڑتی لیبا نے فون کو پیچھے کرتے ہوئے  اسے بولا۔

ڈھل گیا ہے شب ہجر کا عالمDove le storie prendono vita. Scoprilo ora