ڈھل گیا ہے شب ہجر کا عالمepi 14

1.9K 112 5
                                    


وہ جو لیبا کی بات سے پریشان تھا ہسپیٹل میں آئے ایمرجینسی کیسیز کو ہینڈل کرنے میں مصروف ہوگیا تھا جو ایک ہی گھر کے پانچ افراد ایکسڈینٹ زخمی ہوئے  تھے سب ڈاکٹرز نے مل کر انہیں بچانے کی بہت کوشش کی تھی لیکن ان کی زندگی ہی اتنی لکھی تھی ان کی بہت کوششوں کے باوجود بھی وہ انہیں بچا نہیں سکے جس کا انہیں بہت افسوس ہوا تھا لیکن ہوتا تو وہی ہے جو خدا کو منظور ہوتا ہے۔

اس کا سر  درد سے دکھ رہا تھا ابھی وہ اپنے آفس میں آکر بیھٹا ہی تھا اس کا فون بجھ اٹھا تھا  رافعہ بیگم کال کررہی تھی اس نے فورا اٹھایا۔ جیسے ہی اس نے فون اٹھا رافعہ بیگم کی پریشان سی آواز آئی۔

"ہمان تم نے لیبا کو کچھ کہا تھا کیا ؟۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ آئی تھی اور اپنی کچھ ضرورت کی چیزیں لے کرچلی گئی تھی اور ساتھ میں یہ بھی کہہ رہی تھی کہ وہ اب یہاں نہیں آئے گی ۔۔۔۔۔۔۔ دیکھو ہمان تم نے تو نہیں اسے کچھ کہا۔۔۔۔۔۔۔" وہ اس سے پوچھ رہی تھی  جسے لیبا کی صبح والی باتیں یاد آ گئی جسے وہ ذہین سے نکال چکا تھا۔

"ماں پہلے تو کچھ نہیں کہا لیکن اب اسے ضرور کچھ کہوں گا۔" وہ غصے سے فون بند کرتے ہوئے  اٹھ گیا تھا اسے نہیں معلوم تھا کہ وہ ایسا کیوں کررہی ہے لیکن اس نے سوچ لیا تھا کہ کیا کرنا ہے وہ اپنا موبائل  فون اٹھا کر اور کوٹ جو اس نے کمرے میں آتے ہوئے اتار دیاتھا اسے پہنتے ہوئے باہر نکل گیا تھا۔

________

علینہ بیگم اسے سمجھا سمجھا کر تھک گئی تھیں  لیکن ان کے سامنے اس کی ایک ہی ضد تھی کہ ہمان اسے پیار نہیں کرتا  اس لیے وہ اس کے ساتھ نہیں رہ سکتی وہ اصل وجہ تو کسی کو نہیں بتا سکتی تھی علینہ بیگم  اسے کوئی ایسی نادانی نہیں کرنے دئے سکتی تھی جس سے اس کی پوری زندگی برباد ہو کر رہ جاتی  اس لیے انہوں نے ہمان کو فون کرکے ساری بات بتادی تھی جس سے ہمان کو لیبا پر اور زیادہ غصہ آرہا تھا اسی لیے رات کو  وہ اسے بتائے بغیر ہی اس کے گھر اس کے کمرے میں موجود تھا جو کمرے میں اندھیرا کیے سو رہی تھی۔

"واہ بھی ہمان تمہاری شیرنی بیوی ۔۔۔۔۔۔۔ ہماری نیندیں اڑا کے خود کیا مزے سے گھوڑے بیچ کر سو رہی ہیں۔۔۔۔۔۔ اس نے ایک جھٹکے سے اس سے کمبل کو اتارا تھا وہ جو پہلے ہی خوفزدہ تھی جلدی سے چیخ مار کر اٹھ گئی تھی۔

کون ۔۔۔۔۔۔ کون ہے؟ وہ ڈر کے مارے اٹھ گئی تھی۔

"ڈونٹ وری میری شیرنی میں ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔ یعنی تمہارا ہمان ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے سوئیٹی۔" وہ کمرے کی لائٹس کو آن کرتے  ہوئے بولا۔

" آپ۔۔۔۔۔۔ آپ یہاں کیا لینے آئے ہیں نکل جاییں میرے کمرے سے۔" وہ اس دیکھتے ہی چلا  کربولی تھی وہ اپنے خواسوں میں فورا آئی تھی وہ بلیک کلر کی شلوار قمیض پہنے ہوئی تھی اور براون بالوں کو جڑے  کی شکل دی ہوئی تھی کچھ چھوٹے بال ماتھے پر آرہے تھے ہمان اس کا بغور جائزہ لیتے ہوئے اس کے قریب آیا تھا

ڈھل گیا ہے شب ہجر کا عالمHikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin