قسط 3
موبائیل کہ الارم بج نے پر اس کی آنکھ کھلی تھی ۔۔گہیری نیند سے جاگ کر اس نے الارم اف کیا۔۔
اور بیڈ پر ٹک لاگے بیٹھ گیا ۔۔۔اسنے رات سونے سے پہلے ہی ہمیشہ کی طرح الارم لگایا تھا ۔۔تھوڑی سستی اتر نے کے بعد وہ فریش ہونے چلا گیا ۔۔واپس انے کے بعد جانماز پے کھڑے اس نے نیت باندھی ۔۔۔۔سکون سے نماز ادا کرنے کے بعد دعا کے لیے ہاتھ اٹھاے ...آپنے رب کے اگے جھوکے اس نے
گڑگیڑا کر آپنے حق میں بہتر کی دعا کی تھی ۔۔
اس نے آپنے رب سے ہمیشہ سے اس کی ہی رضا چاہی تھی ۔۔آپنے دل میں اس کی محبت چاہی تھی۔
دعا سے اٹھ کر وہ قرآن پاک کی تلاوت کر نے لگا ۔۔۔اسے سوره یوسف بہت پسند تھی ۔۔وہ ہمیشہ
سوره یوسف پڑھ کر اس کے معنی سمجھتا ۔۔اور ہر بار اسے اس میں سے کوئی بات سیکھنےملتی تھی ۔
اللہ نے قرآن پاک ایسی لیے ہی بھیجا ہیں کہ اسکے بندے اسے پڑھے سیکھے سمجھے ۔۔۔مگر افسوس بہت سے لوگ اب تک اسکے معنی سے بھی بے خبر ہے ۔۔۔۔
حسام نے قرآن پاک پڑھتے وقت باہر سے کوئی آواز سنی تھی ۔۔ابھی وہ دیکھنے کے لیے باہر ہی آیا تھا ۔۔
کہ اسے حنا کو پچھلے گیٹ پر جاتا دیکھ حیرانی ہوئی ۔۔اسنے اسکے پیچھے آہستہ قدم بڑھاے ۔۔۔کیا کر رہی ہو یہاں اتنی رات میں ؟حسام نے آخر پوچھ ہی لیا ۔۔
اچانک سے بلکل اس کے پیچھے سے انے والی آواز نے حنا کی دل کی دھڑکن بڑھا دی تھی ۔۔
آواز سے حنا کو اندازہ ہو گیا تھا کہ کونسی بالا اس کے پیچھے کھڑی ہے ۔۔حنا بیگ کو بھولے اب پلٹ نے کی تیاری میں تھی ۔۔آخر وہ بھی حنا تھی ۔۔دو سیکینڈ میں اس نے جلاد سے سامنے کی تیاری کر لی تھی ۔۔۔۔
جی دھوپ سکھ نے آئ ہو ۔۔۔جیسے کہ حسام کو امید تھی ۔۔جواب بلکل ویسا ہی تھا ۔۔کیا آپ بھی یہاں دھوپ سکھ نے آے ہیں؟ ۔۔الٹا جواب دینے کہ بعد اب محترمہ نے معصومیت سے سوال کیا تھا ۔ جس کے جواب میں حسام نے اسے گھوری سے نوازا ۔۔۔
میں یہاں چیک کرنے آیا تھا ۔۔مجھے کچھ آواز آئ تھی ۔۔اس نے سپاٹ لہجے میں کہا ۔۔
میں بھی ۔۔۔حنا آپنے معصومیت کے ریکوڈ توڑ رہی تھی ۔۔۔ہو گیا چیک کر کے تو اندر جاؤ ۔۔۔ حسام نے اسے راستہ دیکھایا ۔۔۔
آپ کا بھی ہو گیا نا چیک کر کہ تو آپ بھی جائے ۔
حنا نے ٹرک سے جواب دیا ۔۔۔
لیڈیز فرسٹ ۔۔۔حسام نے ایک ہاتھ کمر کے پیچھے کئے دوسرے سے اسے راستہ بتائے ۔۔طنزیہ ادب پیش کیا تھا ۔۔۔
حنا کہ اب کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیا کرے اگر وہ آپنی جگہ سے ہاٹی تو حسام کو بیگ دیکھ جائے گا ۔۔۔ وہ اب اسے دیکھتے ہویے آپنے لب کاٹ رہی تھی ۔۔۔
چلے ایک ساتھ چلتے ہے۔ میرے لیے تو لیڈیز اور جینس سب ایک برابر حنا نے حسام کا ہاتھ پکڑا اور اگے بڑھ گئی ۔۔۔
وہ بس من میں یہ دعا کر رہی تھی کہ اس جگہ سے نکل جائے ۔۔۔
حسام شاک میں اسے دیکھ رہا تھا جو اسکا ہاتھ پکڑے اگے اگے چل رہی تھی ۔۔۔اور آپنے ساتھ اسے بھی کھیچتے ہویے لے جا رہی تھی ۔۔۔
یہ رہا آپکا گھر ۔۔اللہ حافظ شبہ خیر کہتی ہوی وہ اس کا ہاتھ چھوڑ کر نور ہاؤس کی طرف بڑھ گئی ۔
حسام بس اب تک اسے شاک میں دیکھ رہا تھا ۔۔
اس نے اتنی بے فکر لڑکی کبھی نہیں دیکھی تھی ۔
حلہ کے وہ امریکہ جیسی ملک میں رہ کر آیا تھا ۔۔
ایسا نہیں تھا کہ اس کا سامنہ اسکی گھر کی لڑکیوں کی جیسی لڑکیوں سے ہی ہوا تھا ۔۔وہا بھی
اسکی لڑکیوں کے ساتھ دوستی تھی جو وہا کی تھی ۔۔پر جیسا کہ حسام کے اٹیٹویڈ تھا۔ سب اسکے ساتھ لمیٹ میں ہی رہتے تھے ۔۔۔
اور اب یہ لڑکی کتنے بے فکرے انداز میں اسکا ہاتھ پکڑ کر کھیچ کر لائی تھی ۔۔۔کچھ دیر کھڑے سوچ نے کے بعد وہ سر جھٹک تا اندر کی طرف بڑھ گیا ۔۔
YOU ARE READING
Mohabbat Ek Shanasai (Completed)
FantasyShuru Allah ke Naam se My first novel Simple & sweet story about Siblings friends & love and family