قسط نمبر 6

767 34 58
                                    

قسط 6

فہد آفس سے گھر جا رہا تھا ۔۔جب سڑک پار کرتی لڑکی اچانک سے اس کی کار کے سامنے آگئی تھی ۔۔۔۔ فہد نے ایک جھٹکے سے بریک مار کار روکی تھی ۔۔
کار روک وہ باہر نکل اس لڑکی کی طرف بڑھا تھا ۔۔
جو اب کھڑی آپنے کپڑے جھاڑ رہی تھی ۔۔۔ im sorry ارے یو فائن ؟۔۔ واٹ سوری ۔۔۔ آگر مجھے کچھ ہو ج۔۔۔۔ ۔۔۔ حنا اس آدمی کی آواز سن آپنے کپڑے جھاڑتے ہویے ۔۔ پلٹ اسے سنانے والی تھی ۔۔
مگر فہد کو دیکھ اسکی بات منہ میں ہی رہ گئی ۔۔
ایم سوری بٹ غلطی آپ کی تھی آپ غلط وقت پر روڈ کروس کر رہی تھی ۔۔۔ فہد اسکی آدھی بات سن سمجھتے ہویے اسے بولا تھا ۔۔جو اب اسکے کہنے کے بعد اسے اور گھور رہی تھی ۔۔۔
آپ کو کہی چوٹ تو نہیں لگی ؟۔۔ فہد نے اسے خود کو گھورتا دیکھ ۔۔ سنجیدگی سے کہا تھا ۔۔لگی ہے نا یہ دیکھو صرف آپ کی وجہہ سے ۔۔ اور آپ الٹا مجھے ہی بول رہے ہے اور اب۔۔۔ حنا آپنا ہاتھ دیکھائے۔۔اس پر برس پڑی تھی ۔۔۔۔ آس پاس لوگ جمع ہو گے تھے ۔۔ اور فہد چپ کر اسے سن رہا تھا
جو ناک پر غصہ لئے ۔۔۔ کچھ بھی الٹا سیدھا بک رہی تھی ۔۔۔۔۔۔چلو بھائی لوگ شو ختم ۔۔۔۔ آپنے آپنے راستے نکلو ۔۔۔ فہد نے اسے چپ ہوا دیکھ آس پاس کھڑے لوگو سے کہا تھا ۔۔ جو ان دونو کو دیکھ ہنستے ہویے آپنے آپنے راستے نکل لئے تھے ۔۔۔ ہو گیا آپ کا ؟فہد نے اسے دیکھ کہا تھا جو اب بھی اسے گھور رہی تھی ۔۔۔حنا کو اس پر بہت غصہ آرہا تھا ۔
جو طنزیہ مسکراہٹ چہرے پر سجائے اسے غصہ کرتے ہویے چپ کھڑے دیکھ رہا تھا ۔۔اس کی مسکراہٹ اسے اور تاپا رہی تھی ۔۔دل چاہ رہا تھا
اسے کچھ اچھا سنائے۔۔ یو ۔۔۔یو ۔۔مگر حنا اسے ہنستا دیکھ بینا کچھ بولے ہاتھ جھٹک اگے بڑھ گئی ۔۔ اسے غصے میں دیکھ فہد ہنس دیا تھا ۔۔۔
اسکی ہنسی اسے اور تاپا دی تھی ۔۔۔ وہ یو یو ۔۔کرتی ۔۔ہاتھ جھٹک اگے بڑھ سڑک پار کر گئی تھی ۔
فہد کی نظروں نے اس کا دور تک پیچھا کیا تھا ۔۔

*****

تم ۔۔۔۔۔حنا ہیڈ فون لگائے آپنی دھن میں چلی جا رہی تھی ۔۔جب سامنے والے سے ٹکر ہوئی ۔۔ فہد کو دیکھ اس نے ناگواری سے تم کہا تھا ۔۔۔۔سامنے والے کا بھی کچھ یہی حال تھا ۔۔۔ اسے بھی حنا کو یہاں دیکھ حیرانی ہوئی تھی ۔۔۔ فہد کو ا سے دیکھتے ساتھ ہی ہنسی آرہی تھی ۔۔ کل والے واقع کا سوچ کے وہ کیسے غصے میں تن فن کرتی ۔۔۔گئی تھی ۔۔ فہد کو ہنستا دیکھ ۔۔۔حنا چہرے پر ناگوار تاثرات لئے اسے اگنور کر اگے بڑھ رہی تھی ۔۔۔جب
فہد کی بات پر غصے سے پلٹی تھی ۔۔۔یہاں کون سی دیوار سے کود کر آئ ہو ۔۔۔ فہد نے اسے جاتا دیکھ سریر لہجے کے ساتھ کہا تھا ۔۔ کیا کہاں ؟یہ پارک کیا تمہارا ہے ۔۔۔جو تم مجھ سے پوچھ تاچھ کر رہے ہو ۔۔ وہ جو پلٹی تھی اسکی بات سن گھوم کے اسے گھورتے ہویے پوچھا تھا ۔۔۔ جی یہ ہماری سوسائٹی کا پارک ہے ۔۔۔ تو ظاہر ہے ہمارا بھی ہوا ۔۔۔ آپ یہاں باہر سے آئ ہو ۔۔۔ اور ہماری سوسائٹی کی تو آپ ہو نہیں ۔۔۔تو پوچھنا تو بنتا ہے ۔۔۔ ویسے آپ کو دیوار سے کود کر آنے کی عادت ہے ۔۔۔ تو بسسس ۔۔۔۔۔۔
فہد نے آپنے بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوئے ۔۔۔آپنی
آخری بات سے اسے اور تاپیا تھا ۔۔۔ اچھا ۔۔۔آگر اتنے ہی انچارج بنے پھر رہے ہو تو ۔۔۔ جاکے انٹری چیک کر لو ۔۔ پتا لگ جائے گا ۔۔۔ کود کے آئ ہو یا ۔۔۔۔۔
حنا نے بھی اسے جتاتے ہویے کہا تھا ۔۔۔۔
اوہ اچھا چلو مان لیا ۔۔۔۔یہ تو بتاؤ ہماری سوسائٹی
میں کب رہنے آئ ہو ۔۔؟فہد نے اسے غصے میں دیکھ
مسکرا کر پوچھا تھا ۔۔۔۔کیوں تم اس سوسائٹی کے چیئر مین لگے ہو ۔۔۔۔ جو تمہیں بتاؤ ۔۔۔۔حنا نے طنز یہ مسکراتے ہویے ۔۔۔ اسے دیکھ کر کہا ۔۔جو اسے مسکراتے ہویے دیکھ رہا تھا ۔۔۔ وھہ وہ تو میں نہیں
مگر ہمارے ہمسائے صدام عالَم ہے ۔۔۔ان کے بدلے میں پوچھ رہا ہو بتا دو ۔۔۔ تم ہمارے نئیغبور ہو ؟
اس کی بات پے حنا نے منہ بنا کر پوچھا تھا ۔۔۔
کیا مطلب ؟۔۔۔۔وہ جو اس سے مسکراتے دیکھ رہا تھا ۔۔ اسکی بات پر نا سمجھنے والے انداز میں پوچھا تھا ۔۔۔ ہاہاہاہا۔۔۔ مطلب یہ کہ تمہارے چیئرمین عرف آپ کے ہمسائے میرے چاچا ہے۔ ۔۔ سو ۔۔اگلی بار سے مجھ سے فالتو سوالات مت کرنا ۔۔ورنہ تمہاری انٹری یہاں بند کرا دونگی سمجھے ۔۔۔ حنا آپنے چہرے پر فتح والی مسکراہٹ سجائے اسے کہ رہی تھی ۔۔۔ اور وہ بھی اسے مسکراتے ہویے سن رہا تھا ۔۔۔ اوہ تم انکی بھائی کی بیٹی ہو ۔۔۔ جن کا ۔۔۔۔
فہد نے آپنی بات منہ ہی چھوڑ دی تھی ۔۔۔ حنا کے
تاثرات دیکھ ۔۔۔آئ یم سوری ۔۔۔ فہد نے اس کے چہرے کے رنگ بدلتے دیکھ ۔۔ دل سے کہا تھا ۔۔ وہ بس باتوں باتوں میں ذکر کر بیٹھا تھا ۔۔۔ فہد صدام عالَم کا neighbour تھا ۔۔۔ دونو گھروں کی اچھی دوستی تھی ۔۔۔ یہ سب بات اسے پتا تھی ۔۔مگر حنا انکی بھتیجی ہے یہ وہ نہیں جانتا تھا ۔۔۔اچھا کیا تم سچ میں انکی بھتیجی ہو؟ یا اب بھی سب جھوٹ بول رہی ہو ۔۔۔۔ جاکے پتا کرلو سمجھے تم ۔۔۔۔ فہد نے اسکا موڈ ٹھیک کرنے کے لئے کہا تھا جو اس کی فیملی والی بات سے خراب ہوا تھا ۔۔۔ اور وہ کامیاب بھی ہوا تھا ۔۔ حنا اسکی بات سن خونس سے اسے تک رہی تھی ۔۔۔ وہ بس اسلئے کے کل تم سڑک پر پیدل چل رہی تھی اور ٹیکسی میں بھی گئی تھی ۔۔جب کے صدام عالَم کے پاس اتنی ساری کار ہے تو کیا آگر تم انکی سچ ۔۔۔۔۔
بس بس آپنے خیالی پلاؤ آپنے پاس رکھو ۔۔۔ مجھ کو کل پیدل چلنے کا دل کیا تھا ۔۔اس لئے میں کار لے کر نہیں نکلی تھی حنا کا جو دل چاہتا ہے حنا وہ کرتی ہے ۔۔۔ حنا نے فہد کی بات کو کاٹ کر آپنی گردن اونچی کر کہا ۔۔۔۔ فہد بس اسکا موڈ ٹھیک کرنا چاہتا تھا ۔۔۔ ورنہ اسے یقین آگیا تھا ۔۔کہ وہ صدام عالَم کی بھتیجی ہے ۔۔۔ آپنے ماں باپ کا ذکر سن جو تاثرات اس کے چہرے پر چھائے تھے ۔۔ وہ بات ہی فہد کے یقین کے لئے کافی تھی ۔۔۔

 Mohabbat Ek Shanasai (Completed)Where stories live. Discover now