قسط نمبر 11

619 31 10
                                    

قسط 11

صبح گیارہ بجے تک سبھی تیار ہویے ۔۔۔۔ حال میں جمع ہو گے تھے ۔۔۔پورا حال وائٹ اور پنک پھولو سے سجا ہوا تھا ۔۔۔آج کی پوری تھیم پنک اور وائٹ
کومبینشین کی تھی ۔۔۔۔ نور نے لائٹ پنک کلر کا ہلکے کام والا ۔۔۔ خوبصورت سے گرارا پہنا تھا ساتھ عفان بھی وہائٹ کورتے پیجامے پے پنک اور گولڈیں کلر کا ویسکورٹ پہنا تھا ۔۔۔۔ سارے مرد اور عورت ایک ہی ہال میں جمع تھے ۔۔۔دلہن اور دلھے کے بیچ ایک سفید کلر کا پردہ حائل تھا ۔۔۔۔
نکاح کے بعد سب نے دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے ۔۔۔۔ نور اور عفان کے لئے دل سے دعائے کی تھی ۔
نکاح کے بعد سارے حال میں مبارک مبارک کا شور گنجا تھا ۔
ایمان اور زرین بیگم کے بعد سبھی عورتے نور سے مل کر مبارک بات دیں رہی تھی ۔۔۔۔
وہی عفان کو بھی سارے بڑوں کے ملنے کے بعد اب لڑکوں نے گھیر لیا تھا ۔۔۔
سارے طرف صرف خوشیاں ہی خوشیاں تھی ۔۔۔
دوپہر کا کھانا بھی آج پھر مرزا اور علی فیملی کا ساتھ میں تھا ۔۔سارے مہمانوں کے بعد اب نور کو لئے علیشا اور ناگما بھی نیچے آگئی تھی ۔۔۔
نور کو عفان کے پاس بیٹھا کر وہ دونو بھی برابر میں بیٹھ گئی تھی ۔۔۔
وہی حنا بھی فہد کے پاس کھڑی عفان سے بات کر رہی تھی ۔۔۔۔ جو نور کے برابر بیٹھا فہد کے طرف دیکھ رہا تھا جو اسے چھیڑ رہا تھا ۔۔۔اب ساتھ حنا بھی مل گئی تھی ۔۔
نور کے آنے کے بعد حنا نے اشارہ سے فہد کو زیادہ ستانے سے منا کیا تھا ۔۔۔وہ نور کے حالت سے واقف تھی کے وہ کتنی نروس تھی اور اب تو وہ عفان کے برابر بیٹھنے پر علیشا کا ہاتھ پکڑ کے بیٹھی تھی جیسے عفان نے اسے کھا ہی جانا ہے ۔۔۔۔
حنا بھی وہی فہد کے برابر بیٹھ گئی کے اب گھر کے سب بڑھے بھی کھانے کی ٹیبل پر آرہے تھے ۔۔۔

کھانا شروع ہونے والا تھا جب ثمن کھیچ کر راحیل اور حسام کو لے آیی تھی جو نکاح کے بعد سے شام کی کچھ تیاری میں لگے ہویے تھے کے مہندی کا پروگرام بھی ہونا تھا شام میں ۔۔۔۔
آپنی چیر پے بیٹھتے ہویے حسام کی نظر آج صبح سے پہلی بار حنا پے گئی تھی ۔۔۔ جو فہد کے برابر بیٹھی ۔۔۔ جھک کر تھوڑے فاصلے پر بیٹھی علیشا سے کچھ کہ رہی تھی ۔۔۔۔
جواب میں علیشا نے پتا نہیں کیا کہا تھا ۔۔۔مگر اب وہ فہد کو دیکھ رہی تھی جو اس کے ہاتھ سے کچھ لے کر اسی کے ہاتھ میں بندھ رہا تھا ۔۔۔
وہ اس طرف دیکھ ہی رہا تھا جب حنا کی نظر بھی اس کی طرف اٹھی ۔۔۔ اس نے جلدی سے آپنی نظرو کا زاویہ بدلہ تھا کے جانے کیوں وہ کل رات سے آپنے حالِ دل سے ڈر گیا تھا ۔۔۔
خود کو بہت سمجھانے کے بعد بھی اس کی نظروں نے ایک بار پھر اس طرف دیکھا تھا جہاں وہ ہنس ہنس کر اس سے باتے کر رہی تھی ۔۔۔۔فہد کے کچھ کہنے پر اس نے غصے کا منہ بنا کر زبردستی کچھ اس کے منہ میں ٹھوسنے کے انداز میں ڈالا تھا ۔۔۔
جانے کیوں اسے آپنے منہ کا نوالہ نگلنے میں دشواری پیش آئ ۔۔۔۔ آپنی دل کی بات ماننے سے وہ ابھی تیار نہیں تھا مگر ٹھکرانہ بھی نہیں چاہتا تھا ۔۔
اب اس کا دل کھانے کا زارا بھی نہیں تھا ۔۔۔اور تھوڑے بہت کام بھی چیک کرنے تھے سو وہ وہاں سے اٹھ گیا کے وہ اس وقت آپنے دل اور دماغ سے لڑنے کے لئے نہیں بیٹھ سکتا تھا ۔۔۔ کے آج بہت خوشی کا دن تھا ۔۔۔آج اس کی لاڈلی بہن کا نکاح ہوا تھا آج سارے گھر والے بہت خوش تھے ۔
ایک نظر اس پے ڈال کر جو ہر چیز سے بےخبر تھی وہ شاہ میر سے کچھ کہتا چلا تھا ۔۔۔
سارے لوگ وہا آپنی آپنی باتوں کے ساتھ کھانے میں مگن تھے ۔۔۔مگر ایک نظر نے بہت غور سے حسام علی کے ہر انداز کو نوٹ کیا تھا ۔۔۔
حنا کی گنگ کھانے کے بعد نور کو آرام کے لئے کمرے میں لے آیی تھی ۔۔۔کے تھوڑا آرام کرنے کے بعد شام کے لئے پھر تیار ہونا تھا ۔۔۔
نکاح کی ویڈیو کے بعد سب کے ساتھ فوٹوز نکلتے ہویے نور کی حالت ڈاؤن ہو گئی تھی ۔۔
نور تھوڑے ٹائم کے لئے لیٹ گئی تھی ۔۔
سارے مہمان بھی آرام کے لئے کمرے میں جا چکے تھے ۔۔۔ زرین بیگم اور ایمان بھی باہر عافیہ بیگم کے ساتھ بات کرتی بیٹھی تھی ۔۔۔
یہاں جو کچھ کام تھا سارے گھر کے لڑکوں نے سمبھل لیا تھا ۔۔وہی علیہ ثمن اور ارم بھی بڑی خوشی سے مل کر چھوٹی موٹی تیاری کر لیتی تھی ۔۔۔۔
دو دنوں میں تینو کی اچھی خاصی دوستی ہو گئی تھی ۔۔۔
وہی نور علیشا کے تھوڑے بہت کزنز بھی یہاں اگی تھی ۔۔۔۔سب مل کر شام میں اچھا خاصہ ہنگامہ کرنے کی پلاننگ کر رہے تھے ۔۔۔

 Mohabbat Ek Shanasai (Completed)Dove le storie prendono vita. Scoprilo ora