قسط نمبر 9

652 38 30
                                    

قسط 9

میری پیاری آپی میں بلکل ٹھیک ہو ۔۔آپ کیوں اتنا پریشان ہو رہی ہے ۔۔۔ حنا نے آپنے سامنے بیٹھی روتی ہوئی ثمن سے گلے لگ کہا تھا ۔۔ جو آنے کے بعد سے حنا سے مل رو رہی تھی ۔۔ حنا کے سمجھنا نے کے بعد بھی خود ۔۔۔کو غلط سمجھ بار بار حنا سے سوری کہ رہی تھی ۔۔کے اسے ۔۔۔حنا اور حمزہ کو ایسے اکیلا چھوڑ جانا ہی نہیں چاہیے تھا ۔۔۔ حنا آپنی بہن کی نازک طبیعت سے اچھی طرح واقف تھی ۔۔۔کے وہ ان دونو سے کتنا پیار کرتی ہے ۔۔۔
آپی اب اگر آپ اور روئی نا تو میں آپ سے ناراض ہو جاؤ گی ۔۔۔سوچ لے !۔۔۔حنا نے ثمن کے آنسو پوچھتے ہویے نخرے سے کہا تھا ۔۔۔
اور تم یہاں کھڑے کھڑے کیا دیکھ رہے ہو ۔۔کوئی ڈرامہ نہیں چل رہا ۔۔جاؤ آپی کے لئے پانی لاؤ ۔۔
حنا نے پاس کھڑے حمزہ سے کہا تھا ۔۔ جو آپی دونو بہنو کو پیار سے تک رہا تھا ۔۔
اس کی بات پر ثمن کے ساتھ ساتھ پاس بیٹھی زرین بیگم بھی مسکرا دی تھی ۔۔۔اور حمزہ اسے منہ چڑا کر باہر نکال گیا تھا ۔
ثمن راحیل ساتھ آج صبح کی فیلیٹ سے زرین بیگم بھی آئی تھی ۔۔
آپی باہر چاچو آے ہے ۔۔۔حمزہ نے پانی کا گلاس ثمن کی طرف بڑھاتے ہویے اطلا دی تھی ۔۔ اس کی بات سن ثمن پانی کا گلاس سائیڈ ٹیبل پے رکھ باہر نکلی تھی ۔۔۔ساتھ حمزہ اور زرین بیگم بھی باہر گئے تھے
حنا کو زرین بیگم کمرے میں رہنے کا کہ جلدی سے باہر کی طرف نکلی تھی ۔۔جہاں راحیل اور حسام پہلے سے ہی موجود تھے ۔۔۔۔ ثمن آپنے چاچو کے سامنے کھڑی ۔۔۔ غصے میں کھڑی ۔۔سوال کر رہی تھی ۔۔۔ بولو چاچو آپنے اپنے بھائی کے بچوں کو اس لئے اپنے پاس رکھا تھا کہ آپ ان کی حفاظت نا کر سکے ۔۔۔ وہ بھی اپنے ہی گھر کے لوگو سے ۔۔۔ثمن نے تیز آواز میں پوچھا تھا ۔۔۔اس کے گل آنسوں سے تر ہو گئے تھے ۔۔۔ صدام عالَم ۔۔۔سر جھکائے آپنی بھتیجی کے سامنے کھڑے تھے ۔۔۔وہ کہ بھی کیا کہ سکتے تھے ۔۔۔ پہلے ان کے بیٹھے نے اتنی بڑی غلطی کی اس کے بعد ۔۔ان کی بیوی نے ۔۔۔
ثمن بیٹا بیٹھ کے بات کرو ۔۔ادھر آؤ ۔ آپ بیٹھے بھائی صاحب ۔۔۔ ثمن کو غصے میں دیکھ ۔ زرین بیگم نے ۔۔ اپنے ساتھ لئے سوفے پر بٹھایا تھا ۔۔اور سامنے شرمندا سے کھڑے ۔ ۔صدام عالَم کو بھی بیٹھنے کا کہا تھا ۔۔

بیٹا میں بہت شرمندہ ہو ۔۔۔مجھے سمجھ نہیں آرہا میں کس منہ سے مافی مانگو ۔۔۔ میں اپنے بھائی کو کیا جواب دونگا ۔۔۔ تم لوگ مجھے ماف کر دو ۔۔
ارمان کی غلطی مافی لائق تو نہیں ۔ ۔۔۔مگر میں بہت شرمندہ ہو ۔۔ارمان اور نصرا نے مجھے تم لوگو کے سامنے مافی مانگنے کے قابل بھی نہیں چھوڑا ۔۔۔
میں پھر بھی تم لوگو سے مافی چاہتا ہو ۔۔
نہیں چاچا آپ اس طرح ہمارے سامنے ہاتھ نہیں جوڑے ۔۔۔ غلطی آپ کی نہیں چاچی اور ارمان کی ہے ۔۔۔ اب کے ثمن نے آپنا رویہ نرم رکھا تھا ۔۔
وہ جانتی تھی کے صدام عالَم بہت اچھے انسان ہے
بس آپنی بیوی اور بیٹے کی وجہہ سے آج یہاں ہے ۔
میں ان دونو کی طرف سے بھی مافی مانگتا ہو ۔۔
صدام عالَم نے بھیگی آنکھوں سے ثمن کی طرف دیکھا تھا ۔۔۔
میں نے FIR واپس لے لی ہے ۔۔۔میں ایک بر پھر نصرا کی اس غلطی پے شرمندہ ہو ۔۔۔ میں رات ہوسپٹل میں تھا ۔۔مجھے نہیں پتا تھا نصرا نے یہ حرکت کی ہے ۔۔۔۔ مجھے آج صبح پتا لگا ۔۔۔
صدام عالَم سر جھکائے سب بتا رہے تھے ۔۔
اچھا ہوا آپ نے FIR واپس لے لی رپورٹ تو اب ہم درج کروائے گے ۔۔ صدام عالَم کی بات پر چپ چاپ بیٹھے ۔۔راحیل نے غصے سے کہا تھا ۔۔۔
صدام عالَم کا سر مزید جھک گیا تھا ۔
مجھے سمجھ نہیں آراہ میں کس منہ سے یہ بات کہو ۔۔۔آخر کو وہ میرا بیٹا ہے ۔۔۔ اللّه نے اسے میرے لئے ایک آزمائش بنا کر بھجا ہے ۔۔۔۔ میں اس سے بہت محبت کرتا ہو ۔۔۔ اسی محبت میں گر کر میں آپ لوگ سے اس کی بھی مافی چاہتا ہو ۔۔۔
صدام عالَم ایک بار پھر انکے سامنے ہاتھ جوڑ کر بٹھے گڑ گڑا رہے تھے ۔۔۔ ثمن کو اپنے بابا یاد آے جو اپنے اس بھائی سے بہت محبت کرتے تھے ۔۔اور آج انکا یہ بھائی اس طرح انکے بچوں کے سامنے گڑگڑا رہا تھا ۔۔۔ ثمن کے ساتھ ساتھ وہاں کھڑے ایک انسان کو بھی یہ نظرہ پسسند نہیں آیا ۔۔۔ ایک باپ آپنی اولاد سے اتنی محبت کرتا ہے ۔۔۔کے دوسرے کے سامنے جھک کر اپنے بچوں کی غلطی کی مافی مانگ رہا تھا ۔۔ چاچو پلز آپ اس طرح سے مت کرے
ثمن نے انکے ہاتھو کو آپنے ہاتھو میں تھام کر دھیمے
لہجے میں کہا تھا ۔۔۔
آپ ہمارے لئے بابا کے برابر ہے صرف آپ کے لئے چاچو ہم ارمان کے خلاف FIR نہیں کرائے گے ۔۔۔ مگر ایک بات کا دھیان دینے ارمان کبھی میرے یا حنا کے سامنے نا آئے ورنہ اسکا جو انجام ہوگا ۔۔۔وہ آپ ہی جانے !... ثمن اپنے چاچا کے جھکے سر کو دیکھ ۔۔سنجیدگی سے کہا تھا ۔۔ارمان کے نام پر ہی اسکا لہجہ کڑوا ہو گیا تھا ۔۔

 Mohabbat Ek Shanasai (Completed)Tempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang