قسط 12
حسام نے شاہ میر اور ایمان سے بات کی تھی ۔۔کے وہ حنا سے شادی کرنا چاہتا ہے ۔۔دونو اس کی بات سن شوک میں تھے کے ان کا بیٹا خود شادی کی بات کر رہا ہے ۔۔۔۔۔ ایمان تو بہت خوش ہوئی تھی
حنا انھے بہت پسند تھی ۔۔۔ مگر انھو نے کبھی سوچا نہیں تھا کے وہ اس کی شادی حسام سے کرا سکتی ہے ۔ حسام کا نیچیر ہی ایسا تھا کے کبھی ساتھ میں سوچا نہیں تھا کے ایک آر تو دوسرا پار
مگر حسام کے منہ سے یہ بات سن انھے خوشی ہوئی تھی ۔۔ویسے بھی ۔۔۔ زرین بیگم کے ساتھ وہ خود بھی پریشان تھی ۔ کے ناگما نے گھر کا ماحول خراب کر دیا تھا ساتھ عجیب سی شرط کے حنا یہا نہیں رہ گی ۔۔
گھر میں یہ بات کسی کو پسند نہیں آیی تھی ۔
اب بیٹے کی بات سن خود پر افسوس ہوا یہ بات تو وہ خود بھی سوچ سکتی ہے ۔۔۔حنا نور ہاؤس میں نہ ساہی مگر آےنور ہاؤس میں تو رہ سکتی ہے ۔
حسام نے اب آپنا کام کر دیا تھا ۔۔۔ماں کو بس پتا چلنا چاہیے کے بیٹا شادی کے لیے راضی ہے آگے کے سارے کام وہ خود ہی کر دیتی ہے ۔۔۔
ایمان نے زرین بیگم اور ثمن سے ساتھ میں بات کی تھی ۔۔۔ زرین بیگم خوش ھو گئی تھی آخر ایک نئی امید جاگی تھی کے حنا ہاں کر دیگی تو ان کا سر بہو کے سامنے نہیں جھکے گا انہو نے پورے دل سے حنا کو یہا لیا تھا ۔۔
اب ناگما کی وجہہ سے وہ ثمن اور حنا کے سامنے سے کتراتی تھی ۔۔
ثمن بھی بہت خوش ہو گئی تھی یہ بات تو اس کے دماغ میں بھی تھی مگر خود تو وہ اس بارے میں بات نہیں کر سکتی تھی ۔۔۔ ساتھ حنا کو ترکی بھیجنے والی بات پے راحیل بھی اس سے غصہ ہو گیا تھا ۔۔۔
مگر اس نے وہ فیصلہ کچھ سوچ سمجھ کے ہی کیا تھا ۔۔۔
زرین بیگم نے صدام عالَم سے بات کرنے کے لئے وقت منگا تھا کے کچھ بھی ہو وہ حنا کے چاچا تھے ۔۔
انکی رضامندی ضروری تھی ۔۔ساتھ ثمن نے بھی سوچ تھا کے وہ بھی حنا سے بات کر لگی ۔۔***
حنا مجھے تم سے کچھ بات کرنی ہے یہا بیٹھو ۔۔
ثمن نے ماریہ کے ساتھ کھیل رہی حنا کو آپنے پاس بولیا تھا ۔۔۔
جی آپی ۔۔۔ حنا ماریہ کو گود میں لیے اس کے پاس ہی بیٹھ گئی تھی ۔۔
میں تمہیں ترکی نہیں بھیجنا چاہتی ۔۔۔
تم یہی رہو گی اب ۔۔۔۔ ثمن نے سوچ سمجھ کے بات شروع کی تھی ۔۔۔ حنا اسے چپ چاپ بس دیکھ رہی تھی ۔۔
ایمان چاچی نے حسام کے لئے تمہارا رشتہ منگا ہے ۔۔
حنا جو ماریہ کا ہاتھ پکڑ کھلتے ہویے اسے سن رہی تھی ۔۔حیرت سے اسے دیکھی تھی کے کل تو اس کی حسام سے بات ہوئی تھی اتنی جلدی بات بھی ہو گئی ۔۔۔
تو میں نے ہاں کر دی ۔۔۔۔
ثمن نے سوچا اس سے پہلے کے وہ شادی کی بات پے مانا کر دے اس نے جھوٹ بولا ۔۔۔
اچھا ٹھیک ہے !!!
حنا نے ماریہ کے ساتھ کھلتے ہویے نارملی جواب دیا تھا ۔۔۔
ثمن نے شوک سے اس کاماتھا چھوا کے کہی وہ بیمار تو نہیں ہے اتنا نارمل ریکٹ وہ بھی شادی کی بات پے ۔۔۔ ثمن کے لئے یہ بات ہضم کرنی مشکل تھی ۔۔۔ اسے لگ تھا ابھی وہ چیخ کے منا کر دیگی کے آپی آپ نے کس سے پوچھ کر ہاں کی مجھے نہیں کرنی شادی ۔۔۔ یہ بات حنا بچپن سے کرتی تھی ۔۔۔ ثمن کی شادی کے بعد بھی جب ایک رشتہ اس کے لئے آیا تھا ۔۔۔ تو اس نے سارا گھر سر پے اٹھا لیا تھا کے وہ کبھی شادی نہیں کرے گی ۔۔
آفتاب نے اسے یقین دلایا تھا کے جب تک وہ نہیں کہ گی کوئی اس کی شادی نہیں کرائے گا ۔۔
امرین آفتاب سے اس بات پے بہت خفا ہوئی تھی ۔
اور اب ثمن کے خود ہی ہاں کہ دینے والی بات پے بھی حنا کا کوئی ریکشن نہیں آیا تھا ۔۔
میں نے جو کہا تم نے ساہی سے سنا نہ میں نے ہاں کر دی تمہاری شادی کے لیے ؟۔۔۔ ثمن نے اب کے دھیرے سے کہا تھا کے شاید اس بار وہ ساہی سے سونے اور ریکٹ کر دے ۔۔۔
ہاں نہ آپی کتنی بار بتاؤ گی ۔۔۔ اب کیا میں ناچو میری شادی ہونے والی ہے کہ کر ۔۔۔
حنا نے ماریہ کو ہاتھ پکڑ کے ڈانس کرتے ہے ہنس کر کہا تھا ۔۔
ٹھیک ہے میں امی کو کہ کر آتی ہو ۔۔۔ ثمن جلدی سے باہر گئی تھی کے کہی حنا آپنا ارادہ ہی نہ بدل دیں ۔۔۔ وہ جو سوچ کے گئی تھی کے اس سے منت کر لے گی کے حسام سے شادی کر لے اسے خود سے دور نہیں کرنا ہے ۔۔۔ ایسا کچھ نہیں کرنا پڑھا تھا کے ۔۔آج چاند الگ سمت سے نکلا تھا ۔۔۔
YOU ARE READING
Mohabbat Ek Shanasai (Completed)
FantasyShuru Allah ke Naam se My first novel Simple & sweet story about Siblings friends & love and family