قسط 10
بہت بڑا کمینہ ہے تو اتنی بڑی بات چھپایا مجھ سے
میں کچھ دن کے لئے یہاں نہیں تھا ۔۔۔ تو آپنا رشتہ پکا کر آیا وہ بھی میرے بینا ۔۔اور اب ڈائریکٹ شادی کی تیاری شروع ہو رہی ہے ۔۔۔
آج سے تیری میری دوستی ختم !۔۔۔۔
بس سب ختم ۔۔۔
فہد حال میں چکر کاٹتا ۔۔۔۔ عفان کو گھور رہا تھا
ساتھ ساتھ آپنے دل کی بھراس بھی نکال رہا تھا ۔۔
عفان اور ارم اسے مسکراتے ہویے دیکھ رہے تھے ۔۔۔
وہ آپنا غصہ ایسے ہی نکلتا تھا ہمیشہ ۔۔۔۔
بس کردو اب فہد ہو گیا تمہارا غصہ کم ۔۔۔
ارم نے اسے خاموش عفان کی طرف دیکھ پوچھا تھا ۔۔۔
نہیں ۔۔۔ نہیں ہوا میرا غصہ کم اتنی بڑہی بات ہے یہ
اور میں غصہ بھی نہ کرو بھابھی ۔۔۔
فہد نے آپنی نظرے اب ارم کی طرف کی تھی ۔۔۔
کرو ضرور کرو غصہ میں نے کب منا کیا ہے ۔۔۔مگر آپنے اس دوست کے کمرے جاکے جتنی چاہے اتنی بھراس نکالو ۔۔۔ میں جب تک تمہارا غصہ کم کرنے کے لئے کچھ بھیجتی ہو ۔۔۔اپر کمرے میں ۔۔۔جاؤ اب
ورنہ تمہارا سارا غصہ میرے میاں جی نے کم کر دینا ہے
اگر انھے آپنے کام میں ڈسٹرب ہوا ۔۔
ارم نے کچن میں جاتے ہویے اسے وسیم کی طرف اشارہ کر کہا تھا ۔۔۔ جو آپنا کام کرتے بیٹھا تھا ۔۔۔
وسیم کو آپنی طرف گھورتا دیکھ فہد تن فن کرتے ہویے ۔۔۔عفان کے کمرے کی طرف بڑھا تھا ۔۔
ساتھ عفان بھی آپنی ہنسی چھپتا ہوا اس کے پیچھا گیا تھا ۔۔۔
یہ دیکھ ۔۔۔۔عفان نے دراج سے ۔۔۔برسیلٹ نکال فہد کو دیکھایا تھا ۔۔۔
یہ دیکھ کے میں کیا کرو ۔۔۔۔ فہد کے غصے سے پوچھنے پر عفان نے آپنی بتیسی دکھائی تھی ۔۔۔۔
یہ تیری بھابھی کا ہے !۔۔۔۔۔ اب کے عفان نے سرمانے کی ایکٹنگ کی تھی ۔۔۔عفان کی بات پے فہد نے جھٹ سے اس کے ہاتھ سے وہ چھنا تھا ۔۔۔
یہ ۔۔۔!۔۔۔فہد نے بےیقینی سے اسے دیکھا ۔۔۔جواب میں عفان نے پھر آپنے دانت دکھائے تھے ۔۔۔
چھپا روستم کب سے یہ کھچڑی پکّا رہا ہے ؟۔۔۔۔زرا بتا اور۔۔۔کتنا بےکار ہے تو آپنے دوست سے یہ سب چھپا کے رکھا تھا اب تک ؟
فہد نے اب غصے میں اس کی پٹائی شروع کار دی تھی ۔۔۔۔آپنی دل کی بھڑاس نکالنے کے لیے ۔۔۔
ارے سن تو ہم دہلی گے تھے تو میں نے بس آپنی من کی بات بھابھی سے کی آگے بھابھی نے خود ڈیڈ سے اور پھر ڈیڈ نے شاہ میر انکل سے ۔۔
اور اب تو مجھ سے نہیں بھابھی سے بات کر وہ تجھے سرپرایز دینا چاہتی تھی ۔
تو روک تجھے بعد میں بتاتا ہو ۔۔۔۔پہلے میں زرا بھابھی جان سے بات کار کے آتا ہو ۔۔۔۔
فہد اسے چھوڑ نیچے کی طرف گیا تھا ۔۔۔جہاں ارم پہلے سے سیوٹی کے لئے آپنے میاں کے پاس جا کے بیٹھ گی تھی ۔
فہد نے ارم کو وسیم کے پاس بیٹھا دیکھ بے بسی سے آپنے دانت دیکھائے تھے ۔۔۔۔وہی ارم اس کا چہرہ دیکھ کھول کے ہنس دی تھی ۔******
گھر میں ہر کوئی آج کل ۔۔۔۔پورے زورو شور سے شادی کی تیاری میں لگا ہوا تھا ۔۔۔۔
دہلی میں اچانک اسد صاحب کی بات پے شاہ میر اور ایمان نے گھر میں سب سے بات کرنے کے لئے وقت منگا تھا ۔۔۔
شاہ میر صاحب آپنے دوست کو اچھے سے جانتے تھے ۔۔۔uni کےبعد بھی بات ہو جایا کرتی تھی ۔۔وقت کے ساتھ رابطہ ضرور کم ہوا تھا مگر دوستی اب بھی قایم تھی ۔
زرین بیگم سے بات کرنے کے بعد شاہ میر صاحب نے حسام سے بات کی تھی ۔۔۔۔زرین بیگم یا کسی کو بھی اس رشتے پے کوئی اعترض نہیں تھا ۔۔۔
مگر پھر بھی زرین بیگم نے خود آےنور سے بات کی تھی ۔۔۔
آےنور نے خاموشی سے سر جھکائے آپنے بڑوں کی بات پے رضا مندی دی تھی ۔
سب گھر والو کے راضی ہونے کے بعد مرزا فیملی اکے
رسم کر گئی تھی ۔۔۔۔
سارے اس رشتے سے بہت خوش تھے ۔
اسد صاحب اور ارم کے اصرار پے شادی کی تاریخ جلد کی رکھی گئی تھی ۔۔۔۔ اسد صاحب مانگی کے خلاف تھے اس اسلئے ڈائریکٹ شادی رکھی گئی تھی ۔۔۔
دو مہینے میں شادی کی بات پے سب پہلے پریشان ہو گے تھے ۔۔۔گھر کی پہلی لڑکی کی شادی کی بات تھی ۔۔۔مگر پھر زرین بیگم کے حامی بھرنے کے بعد کسی نے کوئی اعترض نہیں کیا تھا ۔
شادی کی ساری ارینجمنٹ ویڈنگ پلینرز کار رہے تھے ۔۔۔
شادی کللو منالی کے ایک ریسوٹ میں رکھی گئی تھی ۔۔۔۔
دونو فیملیز کو وہاں پوچھنا تھا ۔۔۔ سب سے پہلے ہلدی اسے بعد نکاح کی تاریخ تھی اس دن رات میں مہندی پھر اس کے اگلے دن دھوکی اس کے بعد شادی ۔۔۔ولیمہ اسد صاحب نے شادی کے تین دن بعد کا ممبئی میں کرنے کاپلان کیا تھا ۔۔۔۔
KAMU SEDANG MEMBACA
Mohabbat Ek Shanasai (Completed)
FantasiShuru Allah ke Naam se My first novel Simple & sweet story about Siblings friends & love and family