قسط 15
شیلی تمہاری وجہہ سے میں یہاں آتو گئی ھو مگر مجھے جلد واپس جانا ہے ۔۔۔۔
حمزہ کبھی بھی واپس آسکتا ہے ۔۔اس کا ٹائم فکس نہیں ہے ۔۔۔
حنا نے چلتے ہویے جھنجللاہٹ بھرے لہجے میں کہا تھا ۔
شٹ اپ حنا ۔۔۔۔ناؤ یو پلز شٹ یور ماؤٹ ۔۔۔۔
شیلی نے جھڑک کے اسے چپ کرایا تھا ۔۔۔
جو صبح سے اسے یہی کہ جا رہی تھی ۔۔۔۔
حنا نے غصے سے اسے دیکھا ۔۔۔ جو تنے ہویے چہرے کے ساتھ اسے ہی گھور رہی تھی ۔
مسز علی ۔۔۔۔پلز کم ان
دونو ایک دوسرے کو گھوری سے نوازنے میں بزی تھی جب ریشپشن کے کہنے پر دونو اندر گئی ۔۔
جہاں ایک ڈاکٹر بیٹھا انھے ہی اندر آتا دیکھ رہا تھا ۔۔
ہیلو سر ۔۔۔ہاو آر یو ؟۔۔
شیلی اس سے ملتی ہوئی پوچھ رہی تھی جواب ڈاکٹر نے بہت اچھے سے مسکرا کے دیا تھا ۔۔
ہیلو آئ ایم گڈ ۔۔۔۔ اس نے شیلی کو جواب دیں حنا کی طرف ہاتھ بڑھایا ۔۔۔
ہیلو ۔۔۔ حنا نے مسکرا کے کہا ۔۔۔
دونو بھی ڈاکٹر کے سامنے رکھی چیر پے بیٹھ گئے تھے ۔۔
تب حنا نے آپنی فائل آگے بڑھائی ۔۔۔
یہ ڈاکٹر شیلی کے فیملی ڈاکٹر تھے ۔۔۔
اس لئے وہ حنا کو یہاں لے آیی تھی ۔۔۔حنا کی طبیعت کچھ دن سے ٹھیک نہیں تھی جب اچانک اس کے سر میں درد شروع ہو جاتا یا بخار چڑ جاتا
ایسے ہی اس نے آپنا نارمل روٹن چیک اپ کرایا تو ڈاکٹر نے اسے اور دو چار ٹس لکھ کے دئے تھے ۔۔۔
ان رپورٹس میں جو آیا تھا ۔۔۔ اسے دیکھ حنا کے ساتھ شیلی بھی پریشان ہو گئی تھی ۔۔۔۔
اس سے برین ٹیومر تھا ۔۔۔ ابھی وہ ٹیومر بہت چھوٹا تھا اس لئے اس کے ڈاکٹر نے اسے جلد دوا شروع کرنے کے ساتھ اوپریشن کا کہا تھا ۔۔ڈاکٹر کا کہنا تھا اوپریشن ضروری ہے ۔۔۔وہ چاہتی تھی صرف دوا سے ساہی ہو جائے ۔۔۔
اسے پریشان دیکھ شیلی اسے یہاں لے آیی تھی
یہ ڈاکٹر بہت اچھے تھے ۔۔۔ان کا بہت نام تھا ۔فائل بڑھا کے وہ شیلی کو ہی دیکھ رہی تھی ۔۔
کیوں کے شیلی اسے زبردستی یہا لائی تھی ۔۔
مگر اس کے دل میں ایک امید جاگی تھی ۔۔۔
حنا بہت امید بھری نظرو سے شیلی کی طرف دیکھ رہی تھی ۔۔۔کے ڈاکٹر کچھ اچھے کہ یا برا
وہ شیلی ہی کے جھولی میں جائے گا !آپ کی ڈاکٹر کا کہنا ساہی ہے ۔۔۔
اپرریشن تو ضروری ہے !۔۔۔
حنا نے منہ اتر کے شیلی کو دیکھا !۔۔۔
جو ڈاکٹر کو دیکھ رہی تھی ۔۔۔
آپ نے میڈیشن شورع کر لی ہے ؟۔۔۔۔
ڈاکٹر نے حنا سے پوچھا ۔۔۔جی۔۔ وہ جو شیلی کو گھورنے میں مگن تھی جلدی سے کہا ۔۔
ڈاکٹر کیا یہ دوا سے ساہی نہیں ہو سکتی ۔۔۔
ہماری ڈاکٹر کہ رہی تھی ٹیومر ابھی چھوٹا ہے ۔۔
شیلی نے فکر مندی سے پوچھا ۔۔۔
وہ حنا کو اسلئے ہی یہا لائی تھی کہ شاید کچھ اچھا ہو ۔۔۔۔
نو ۔۔۔ٹیومر ابھی چھوٹا ہے مگر وقت کے ساتھ وہ بڑھے گا ۔۔۔۔ دوا کا اثر صرف سائیڈ ایفکٹ روکنے کے لئے ہے ۔۔۔ٹیومر دواو سے ٹھیک نہیں ہوگا ۔۔۔
ڈاکٹر کے صاف لفظو میں وہی بات دوہرا تھی جو انھے ۔۔۔حنا کی ڈاکٹر نے کہا تھا ۔۔
میری مانے تو اپرشن کرا لے ۔۔۔اس سے پہلے کے
آپ کی حالت بگڑے ۔۔۔ دواوں کی بھی ایک مدت ہوتی ہے ۔۔۔اس کے بعد وہ اثر نہیں کرتی ۔۔
ڈاکٹر نے فائل دیکھتے ہویے حنا کو مشورہ دیا ۔۔
ڈاکٹر کتنے فیصد چانس ۔۔۔۔
آپ کی ڈاکٹر نے جو کہا ہے ۔۔۔میرا جواب بھی وہی ہے ۔۔۔ہاں مگر آپ نے اپریشن کرانے میں دیر کی تو یہ 75% ۔۔۔کم ہو سکتا ہے 50% میں بدل جائے گا
مگر اس وقت بھی آپ کی صحت کے حساب سے
سب دیکھا جائے گا ۔
آپ آپنے آپ کو جلد تیار کر لے !!
شیلی کا سوال جان ڈاکٹر نے اسے کہا ۔۔۔۔ اور فائل
حنا کی طرف بڑھائی ۔۔۔۔جسے حنا نے تھام کے شیلی کی طرف بڑھا دیا
یہ وہ فائل تھی جو وہ شیلی کے پاس رکھتی تھی ۔
اوکے تھنکس ڈاکٹر ۔۔۔
شیلی نے فیکی مسکراہٹ سے کہا ۔۔۔
اسے اب حنا کو فیس کرنا تھا جسے وہ اتنی دور زبردستی لے کر آیی تھی ۔
حنا ڈاکٹر ساہی کہ رہے۔۔۔۔
پلز شیلی اب بس میں نے تمہاری بات مانی ۔۔۔اب تم میری مانو ۔۔۔بھول جاؤ تین مہینے کے لئے کے مجھے کچھ ہوا ہے اس کے بعد دیکھے گے ۔۔۔اور خبر دار جو اب کچھ کہا !!!
شیلی نے اس کا موڈ دیکھ کچھ کہنی کی کوشش کی تھی ۔۔۔مگر حنا نے اسے ٹوک دیا ۔۔۔
مگر حنا دیر ہو جائے گی کیوں رسک لے رہی ھو آپنی صحت کے ساتھ ؟۔۔۔۔
شیلی نے اس کے غصے کو نظرانداز کر سمجھانے کی کوشش کی تھی ۔۔۔
شیلی پلز ۔۔۔میں نے تمہاری بات مانی سو پلز
اب تم سمجھو میری بات کو ۔۔۔ تم نے وعدہ کیا تھا
تم بھی میری بات سنو گی ۔۔۔
حنا آئ نو ۔۔۔
شیلی نے پھر کہنی کی کوشش کی
شیلی پلز ۔۔۔ حنا نے روک کے اس کے آگے ہاتھ جوڑے
اگر حمزہ کو بھنک بھی ہوئی زراسی بھی تو تمہیں پتا ہے وہ کتنا پریشان ہوگا ۔۔۔
وہ سب کچھ بھول بھال کے میرے پیچھے لگ جائے گا ۔۔۔۔اس کا آخری سال ہے ۔۔۔۔ اس کے پانچ سال کی محنت خراب ہو جائے گی ۔۔۔
اس کے اندر ثمر بھائی جیسا ڈاکٹر بنے کا جنون ہے
اور اب اتنی آخر میں کہی وہ سب کچھ چھوڑ نہ دیں ۔۔۔
صرف تین مہینے تو ہے ۔۔
پھر میں اسے سب بتا دوگی ۔۔۔
جب تک چپ رہو پلز ۔۔۔۔ بھول جاؤ ۔۔۔۔
حنا تین مہینے !!!! جب تمارا سر درد ہوتا ہے
تب تم نے آپنی حالت دیکھی ہے کبھی غور کیا ہے ۔
اور تین مہینے میں کہی تمہاری حالت اور نہ بگڑ ۔۔۔
شیلی اسٹاپ اٹ ۔۔۔اس کی حالت اب رونے جیسی ہو گئی تھی ۔
چلو اب یہاں سے حنا اس کا ہاتھ پکڑے آگے ہی بڑھی تھی جب سامنے کھڑے شخص کو دیکھ ۔۔۔ وہ پھر سے شیلی کی طرف موڑی تھی ۔۔۔۔
کیا ہوا ؟۔۔۔
اس کے سفید ہویے چہرے کو دیکھ شیلی نے حیرت سے پوچھا ۔۔۔ جواب میں حنا نے پیچھے کی طرف اشارہ کیا ۔۔۔ اس نے دیکھا تو وہا وہی کھڑا تھا جس کی فوٹو وہ حنا کے موبائیل میں دیکھتی تھی ۔۔
فارمل کپڑو پے سیٹ کیے بالو کے ساتھ گوگل پہنے وہ ریسپشن سے بات کرتے کھڑا تھا ۔۔۔
وہ اسے دیکھ رہی تھی جب حنا اس کا ہاتھ پکڑ جلدی جلدی دوسری طرف بڑھی تھی ۔۔
YOU ARE READING
Mohabbat Ek Shanasai (Completed)
FantasyShuru Allah ke Naam se My first novel Simple & sweet story about Siblings friends & love and family