قسط نمبر 16

545 27 6
                                    

قسط 16

حمزہ تم آپنی kye کیوں بھول جات۔۔۔۔۔وہ جو آپنی ہی دھن میں دروازہ کھول حمزہ کو ڈنٹنے کا ارادہ رکھتی تھی ۔۔۔ سارے الفاظ اس کے منہ میں ہی رہ گے تھے ۔۔۔ سامنے کھڑا وہ اسے گہری نظروں سے دیکھ رہا تھا ۔۔۔
آپ یہاں ۔۔۔۔۔ حنا نے دھیمے سے کہا  ۔۔۔اسے خود نہیں پتہ تھا وہ پوچھ رہی ہے یا بتا رہی ہے ۔۔
میں اندر آجاؤ ؟۔۔۔ سلام کرنے کے بعد جواب میں حسام علی نے آپنی خاموشی دو الفاظو سے توڑی ۔۔۔
حنا نے سائیڈ ہویے اسے آنے کے لیے راستہ دیا ۔۔۔
وہ آپنا بیگ لیے اندر بڑھا تھا ۔۔۔بیگ کو اس نے دروازے میں ہی چھوڑ خد آگے بڑھا تھا ۔۔
حنا اب تک اسے حیران نظروں سے دیکھ یہ سوچنے میں لگی ہوئی تھی کہ وہ یہاں کیوں آیا ہے !
آج ہوسپٹل میں اسے دیکھنے کے بعد اس کے وہمو گمان میں بھی نہیں تھا وہ اس طرف اچانک آدھی رات میں یہاں آجائے گا ۔۔
کیا تمہارا اندر آنے کا ارادہ نہیں ہے ؟۔۔۔۔
اس نے اسے دروازے میں ہی کھڑا دیکھ سنجیدا بھرے لہجے میں کہا ۔۔۔ وہ آپنی سوچ سے نکل
دروازہ بند کر اندر آیی تھی ۔
پانی لاؤ آپ لے لیے ؟۔۔۔۔ اس کو چھوڑ کے آنے کے بعد
اس سے پہلی بار آمنے سامنے مل رہی تھی ۔۔۔اسے سمجھ نہیں آیا کیا کہ اسلئے اس نے پانی کا ہی پوچھ لیا ۔۔۔
مہمان نہیں ہسبنڈ ہو تمہارا یہاں بیٹھو مجھے تم سے بات کرنی ہے ۔۔۔
اس کے لہجے میں صرف سنجیدگی تھی ۔۔
حنا خود میں شرمندا ہو گئی ۔۔۔ اس کے سامنے رکھے کاوچ پے ٹیک گئی ۔۔۔ دل کے حالت یہ تھی کے ابھی باہر آجائے گا ۔۔۔
اپر سے اس کا سنجیدگی بھرا لہجا ۔۔۔ اسے آپنا دل بند ہونے کی حد تک تڑپا رہا تھا ۔

تمہاری فائل کہا ہے لے کر آؤ !!!
حسام نے اچانک کہا ۔۔۔ حنا کو سمجھ نہیں آیا اس نے سوالیا نظرے اٹھائی ۔۔
آپنی میڈیکل رپورٹ کی فائل لے کر آؤ ۔۔حسام نے جتانے والا والا انداز میں کہا تھا ۔
حنا کو لگا اگر وہ بیٹھی نا ہوتی تو گر جاتی ۔۔
مطلب حسام اس لیے آئے ہے ؟۔۔۔انھے کیسے پتہ چلا ۔۔۔۔وہ اسے دیکھ آپنی ہی سوچ میں گم ہو گئی تھی ۔۔۔تمہیں سنائی نہیں دیا ؟۔۔۔ حسام نے اب کے
تھوڑا غصے میں کہا تھا ۔۔
کونسی میڈیکل فا۔۔۔ حنا نے آپنے جھوٹ کو بیچ میں ہی روک دیا تھا ۔۔۔ وجہہ حسام کا غصے بھری نظروں سے اسے دیکھنا تھا ۔۔
وہ میرے پاس نہیں ہے اس وقت ۔۔۔حنا نے دھیرے سے کہا ۔۔۔
تو ۔۔۔ حسام نے اب کے غصے سے نہیں پوچھا تھا مگر لہجہ وہی ٹھنڈا تھا ۔۔۔
شیلی کے پاس ہے ۔۔۔ میری دوست ہی۔۔۔
کیوں ۔۔۔ حسام نے تنے ہویے چہرے لیے اس کی بات کاٹی ۔۔۔۔
جواب میں حنا نے بس خالی نظروں سے اس کی طرف دیکھا ۔۔۔
آپنی دوست سے کہو کل صبح وہ فائل تمہیں لا کے دیں ۔۔۔صبح تیار رہنا ہم تمہارے ڈاکٹر سے ملنے جائے گے ۔۔۔حسام نے اٹھتے ہویے اسے کہا تھا ۔۔۔
کیوں ؟۔۔۔ اس کے یہ کہنے پر حنا سب کچھ بھول کر کھڑے ہو گئی تھی ۔۔۔
کیا مطلب کیوں ؟۔۔۔ تمہارے اپرریشن کے مطلوق بات کرنے کے لیے ۔۔۔
میں ابھی نہیں کرا رہی تین مہینے بعد کراؤ گی ۔۔۔
حنا نے سپاٹ لہجے میں بولا ۔۔۔
میں تم سے پوچھ نہیں رہا بتا رہا ہو !!!!
حسام نے بھی سنجیدگی سے اسے جتایہ
میں بھی بتا ہی رہی ہو تین مہینے بعد ۔۔۔حنا کا انداز اس سے زیادہ جتانے والا تھا ۔۔
حنا حسام علی ۔۔۔
تمہارے بتانے سے اب کچھ نہیں ہوگا میں جو بول رہا ھو وہی ہوگا ۔۔۔تیار رہنا صبح
حسام نے اسے باجو سے تھام ایک ایک لفظ جتانے والے انداز میں کہ اسے باور کرایا تھا ۔۔
حنا کی آنکھو میں آنسو آگے تھے ۔۔۔
آپ کیوں آئے یہاں ۔۔۔اس نے آنکھوں میں آنسو لیے  پوچھا ۔۔۔
تم نے لینے آنے منا کیا تھا ۔۔۔ سو ڈونٹ واری
حسام نے اس کے بجو چھوڑ پھر آپنا سنجیدا لہجہ اپنایہ ۔۔۔
دو آنسو پلکو کی باڑ ٹور گالو پے آگرے تھے ۔۔
حمزہ کو اس بارے میں کچھ نہیں پتہ
حمزہ کے فائل پیپر سٹارٹ ہونے والے ہے تھوڑے دن بعد ۔۔۔ وہ پرشان ہو جائے گا ۔۔۔
آپنے پیپرز پے زرا بھی دھیان نہیں دیگا اس کے چار سال خراب ہو جائے گے ۔۔۔صرف تین مہینے کی بات ہے ۔۔ حنا نے اب کے  وجہ بتا کر اسے ٹلنا چاہا
اس کے ایک ایک انداز سے لگ رہا تھا ۔۔۔ اگر حنا نہیں گئی تو وہ اسے اٹھا کے بھی لے جا سکتا ہے ۔۔۔۔

 Mohabbat Ek Shanasai (Completed)Donde viven las historias. Descúbrelo ahora