باب نمبر:٦

1K 54 3
                                    

"اسلام علیکم وہاب صاحب۔"محمد اکاؤنٹس آفس میں داخل ہوتے ہوئے بولے۔امانہ بھی وہاب صاحب کے ساتھ کھڑی تھی۔وہاب سر سسٹم پر کچھ کر رہے تھے۔

"وعلیکم سلام۔کیا ہوا سر؟"

"وہاب صاحب شاہ انڈسٹریز کی پیمنٹ ڈیٹیلز مجھے دیں۔۔۔اور انکی فائل بھی۔"

"وہ امانہ میں نے آپ کو دی تھی سر کو دے دیں۔"

"یِس سر۔"امانہ سر ہلا کر فائل لینے اپنے کیبن میں چلی گئی۔محمد نے دیکھا وہ آج بھی ویسے ہی کالی چادر میں تھی جیسے پہلے دن اس نے اس کو دیکھا تھا۔جھکی آنکھیں۔

امانہ کچھ دیر بعد واپس آئی تو اس کے ہاتھ میں فائل تھی۔اس نے فائل محمد کی طرف بڑھا دی۔کچھ دیر فائل دیکھنے کے بعد محمد بولا۔

"مِس۔۔۔آپ دیکھ لینا ان کو ابھی ہم نے پانچ لاکھ کی پیمنٹ دینی ہے۔۔۔باقی کا بجٹ ان سے ڈسکس کرناہے۔"

"اوکے سر۔"

وہاب صاحب تلملا کر رہ گئے۔وہ جو آج تک سب کچھ ہینڈل کرتے تھے آج ایک لڑکی ہینڈل کر رہی ہے۔

محمد کہتاہواوہاں سے چلا گیا اور امانہ اپنے کیبن میں۔

__________________

آفان نے ایک بار پھر چوہدری یاور کےروبرو کھڑاتھا۔۔وہ بھی کیا کرتا۔۔۔۔

"بابامجھے آپ سے بات کرنی ہے۔"

"بیٹھو آفان بولو۔کیا کہنا ہے؟"

آفان ان کے سامنے والے صوفے پر بیٹھ گیا۔

"بابا احسان چچا ہانی کی شادی حسن سے کروانے کی ضد کررہے ہیں۔۔۔اور ہانی نہیں چاہتی وہاں شادی کرنا۔"

آفان نے بغیر لگی لپٹی سب کچھ بابا کو بتا دیا۔چھپانےاور تمہید باندھنےکا نا توکوئی وقت تھا اور ناہی ضرورت۔

چوہدری یاور نے بہت غور سے آفان کو دیکھا۔۔۔۔انکا بیٹا پریشان تھا اور وہ کیسے اولاد کو پریشان دیکھ سکتے تھے۔

"آفان کیا چاہتے ہو؟"

"ہانی کو۔"اس نے فوراجواب دیا۔

چوہدری یاور ہلکاسا مسکائے۔

"میں توقیر سے بات کرتا ہوں۔"

"جی بابا۔"

"سوری بابا۔"کچھ دیر بعد آفان بولا۔

"ہمم۔۔۔کس لیئے؟"

"میری وجہ سے آپکو شرمندگی اٹھانی پڑ رہی ہے۔"

"آفان تمہیں پتہ ہے۔۔۔۔اولاد واحد ایسا رشتہ ہے جس کے لیئے ماں باپ سب کچھ کرنے کے لیئے تیار ہوجاتے ہے۔۔۔اور تمہیں پتہ ہے۔۔۔۔میں نے اتنےلوگوں کو کھوتے ہوئے دیکھا ہےکہ میں نہیں چاہتا میری اولاد مجھے چھوڑ دے صرف اس لیئے کہ میں نے ان کی بات نہیں سنی۔اور ثانی کا خواب پورا نہیں ہوا۔۔۔اور اس کا دکھ مجھےبہت ذیادہ ہے۔"

سزاءِوصل(مکمل)Donde viven las historias. Descúbrelo ahora

An error has occurred. We're sorry about that!