اس وقت وہ اپنے کمرے کی بالکونی میں کھڑی باہر لان میں ہوتی تیاریوں کو خالی خالی نظروں سے دیکھ رہی تھی۔ آج تین دن بعد حرا کی منگنی کی تقریب تھی جو لان بڑا ہونے کے سبب یہیں رکھ دی گںٔی تھی۔ تقریب میں کچھ جاننے والے اور باقی گھر کے ہی لوگ شامل تھے ۔ ایسے میں وہ بھی اپنے اندر کی گھٹن ختم کرنے یہاں کھڑی ہوگئی تھی لیکن اب لگ رہا تھا کہ جیسے اندر کا شور اور گھٹن اسکی جان لےکر رہیں گے ۔ آج پورے تین دن ہوگںٔے تھے اسکا ایکسیڈنٹ ہوۓ ان تین دن میں وہ نہ کمرے سے باہر نکلی تھی اور نہ ہی وجی کو دوبارہ دیکھا تھا لیکن دل عجیب طریقے سے بے چین ہورہا تھا ۔ یہ اس چیز کی طلب کرنے لگا تھا جو کہ اسکی تھی ہی نہیں۔تین دن پہلے ہسپٹل میں وجی کو دیکھ جو وہ رونے لگی تھی تو اسکی وجہ بھی اپنے بے ایمان دل کی بدلتی حالت تھی جس پہ وجی کی بڑھتی پیش قدمی دراڑ کا کام کرتی تھی۔ دل اب اسکا طلب گار ہوا چلا تھا لیکن دماغ وہ سختی سے اس تکلیف سے بعض رہنے کو کہتا۔ وہ ابھی انھیں سوچوں میں گم تھی کہ سامنے سے آتے وجی کی نظر جب اوپر بالکونی پر گںٔی جہاں وہ لڑکی سفید رنگ کے سادہ جوڑے میں سلکی براؤن بالوں کی پونی بناۓ جس میں سے چند بال نکل کر اسکے صاف میک اپ سے عاری چہرے پہ جھول رہے تھے ۔ سر پہ لگی سفید پٹی ہونے کے باوجود وہ اسے حسین ترین لگی۔ کوںٔی اس قدر بھی معصوم ہوسکتاہے وجی صرف سوچ کر رہ گیا خود پہ نظریں محسوس کر دلآویز نے متلاشی نظروں سے نیچے لان میں یہاں وہاں دیکھا تو نظر سیدھا سامنے کھڑے بلیک پینٹ پہ براؤن ٹی شرٹ پہنے اس خوبصورت مرد پہ گںٔی جو ٹکٹکی باندھے اسے ہی دیکھ رہا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلآویز کے بھی اچانک دیکھنے پر وجی نے مسکرا کر ایک آنکھ شرارت سے اسکی طرف دباںٔی۔ اسکی اس حرکت پہ دلآویز کا دل عجیب طرح سے دھڑکا لیکن پھر بھی کچھ بھی بولے بغیر ایک اچٹتی نظر ہر شے پہ ڈال کر واپس اندر مڑ گئی اور وجی اسکی اس خاموشی پر حیران رہ گیا کیونکہ وہ ایسی بلکل نہ تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رات ہوتے ہی لان میں ہر طرف خوشبوؤں اور روشنیوں کا طوفان آیا ہوا تھا ۔ ہر طرف لڑکیوں کے قہقہوں کی آوازیں سنائی دے رہیں تھیں۔ نجمہ کے طرف سے اسکے میکے والے اور کچھ رشتہ دار تھے جبکہ باقی حیات صاحب کی طرف کے رشتہ دار تھے جو نا نا کرکے بھی کافی زیادہ ہوگںٔے تھے۔ بہن کی منگنی ہونے کے سبب عفان یہاں وہاں بھاگ دوڑ میں لگا ہوا تھا جبکہ وجی بھی اسکے ساتھ ہی کام میں لگا ہوا تھا۔ حرا کے سسرال والے بھی آچکے تھے ۔ مجتبیٰ ( حرا کا منگیتر) حیات صاحب اور باقی سب کے ساتھ اسٹیج پر بیٹھا خوش گپیوں میں مصروف تھا۔ ایسے میں باقی لڑکیوں کے گھیرے میں حرا اسٹیج کی طرف آتی ہوںٔی نظر آںٔی۔ لاںٔٹ پنک کلر کی ہلکی سلور کام والی میکسی میں ہلکی سی سلور جیولری پہنے بہت خوبصورت لگ رہی تھی۔ اسی کے برابر میں لاںٔٹ پرپل کلر کی کام والی میکسی پہنے چہکتی ہوںٔی نگارش بھی بہت خوبصورت لگ رہی تھی۔ جبکہ جنت لاںٔٹ گرین رنگ کے ہلکے کام والے جوڑے میں اپنے حسن سے عفان کے بے لگام دل پہ بجلیوں کا کام کررہی تھی ۔ حرا کہ باقی کزنز بھی ساتھ ہی اسے پکڑے اسٹیج پر لارہی تھیں ۔ مجتبیٰ کے ساتھ اسے اسٹیج پر بیٹھا نے کے بعد جنت جیسے ہی اسٹیج سے اتری سامنے کھڑے بلو کرتے میں عفان آستینوں کو بازو تک فولڈ کیے اپنی پوری مردانا وجاہت سمیت جنت کا دل دھڑکا گیا جو کسی سے بات کرنے میں مشغول تھا ۔ بے اختیار ہی جنت نے اسکے اوپر سے نظریں چراںٔیں ۔ ابتسام تو جنت کو دیکھتے ہی شرارتی مسکراہٹ لیے اسکے ساتھ ہی آکر کھڑا ہوگیا اور یہ منظر عفان کی زیرک نگاہ سے پوشیدہ نہ رہ سکا ۔انتہائی ضبط سے جنت کو پکارا۔۔۔۔۔
جنت۔۔۔۔( وہ جو ابتسام کی موجودگی سے ہی گھبرا رہی تھی عفان کی آواز سنتی کانپ کر رہ گئی)
جی۔۔۔۔۔( عفان کے مخاطب کرنے پہ ابتسام نے بھی حیرانی سے اسے دیکھا)۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلآویز نہیں آںٔی ہے زرا دیکھ کر آؤ اسے ۔۔۔۔۔( عفان کے حکم پر جنت نے فوراً محفل میں نظر دوڑاںٔی لیکن دلآویز دور دور تک نظر نہ آںٔی)
جی میں ابھی دیکھ کر آتی ہوں۔۔۔۔۔( جنت فوراً ابتسام کے پاس سے ہوتی اندر کی جانب بڑھ گںٔی جبکہ عفان نے اسکے جانے کے بعد ابتسام کو کھا جانے والی نظروں سے دیکھا جو اب مسکراتا دوسرے لڑکوں کی جانب بڑھ گیا تھا۔۔۔۔۔)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

BẠN ĐANG ĐỌC
FiraaQ 🔥(COMPLETE) ☑️
Viễn tưởngیہ کہانی ایک جواںٔن فیملی میں دو سوتیلی بہنوں کی ہے اور ایک ایسی لڑکی کی ہے جو دنیا کی طرف سے اور اپنوں کی طرف سے دھتکاری ہوئی ہے۔ یہ کہانی کسی کے صبر کی ہے کسی کے ہجر کی تو کسی کے فراق کی ہے ۔۔۔۔۔۔💖💖💖